وزیراعلیٰ سندھ نے نیپا چورنگی پر ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے کا نوٹس لے لیا
کسی بھی ملزم کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انسانی حقوق اور حرمت کا خیال رکھا جائے، مرادعلی شاہ
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نیپا چورنگی پر ہونے والے پولیس مقابلے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو بھی کسی ماں کی گود اجاڑنے کی اجازت نہیں دے سکتا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 2 روز قبل کراچی کے علاقے نیپا چورنگی پر ہونے والے پولیس مقابلے کا نوٹس لے لیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو ہدایات کی کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں اور غفلت کے مرتکب افراد کو جلد سے جلد منتقی انجام تک پہنچایا جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملزم کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انسانی حقوق اور حرمت کا خیال رکھا جائے، کسی کو بھی کسی ماں کی گود اجاڑنے کی ہرگز اجازت نہیں دے سکتا۔ ادھر پولیس مقابلے کے بعد نامعلوم شخص کی جانب سے بنائی گئی ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکار مقابلے میں زخمی ہونے والے لڑکے کو گالیاں دے رہا ہے اور وہ خون میں لت پت پڑا ہے۔
نیپا چورنگی واقعے کی ابتدائی رپورٹ بھی منظر عام پر آچکی ہے جس کے مطابق پولیس مقابلے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے دونوں نوجوانوں کا کوئی بھی کرمینل ریکارڈ موجود نہیں جب کہ جائے وقوعہ سے برآمد ہونے والا اسلحہ بھی دونوں نوجوانوں کا نہیں ہے۔ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ واقعے کی جگہ پر لگے سی سی ٹی وی کیمرے بھی خراب ہیں لیکن پولیس دیگر کیمروں کی مدد سے اصل واقعے کی تحقیقات کررہی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پولیس مقابلے میں جاں بحق نوجوان رینجرز کیڈٹ کالج کا طالب علم نکلا
ایس ایچ او گلشن اقبال صفدر کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے نوجوان عتیق کے لواحقین تدفین کے لئے پشین گئے ہوئے ہیں اور ان کی واپسی پر ہی مقدمہ درج کیا جائے گا جب کہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کہنا ہے کہ واقعہ کی انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے اور ابتدائی طورپر گلستان جوہر میں تعینات 2 اہلکاروں ظفر اور بالان کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل نیپا چورنگی کے قریب مبینہ مقابلے میں مارے جانے والا عتیق نامی نوجوان رینجرز کالج میں سیکنڈ ایئر کا طالب علم تھا جب کہ زخمی ہونے والا عزیز مقتول کا کزن ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 2 روز قبل کراچی کے علاقے نیپا چورنگی پر ہونے والے پولیس مقابلے کا نوٹس لے لیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو ہدایات کی کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں اور غفلت کے مرتکب افراد کو جلد سے جلد منتقی انجام تک پہنچایا جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملزم کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انسانی حقوق اور حرمت کا خیال رکھا جائے، کسی کو بھی کسی ماں کی گود اجاڑنے کی ہرگز اجازت نہیں دے سکتا۔ ادھر پولیس مقابلے کے بعد نامعلوم شخص کی جانب سے بنائی گئی ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکار مقابلے میں زخمی ہونے والے لڑکے کو گالیاں دے رہا ہے اور وہ خون میں لت پت پڑا ہے۔
نیپا چورنگی واقعے کی ابتدائی رپورٹ بھی منظر عام پر آچکی ہے جس کے مطابق پولیس مقابلے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے دونوں نوجوانوں کا کوئی بھی کرمینل ریکارڈ موجود نہیں جب کہ جائے وقوعہ سے برآمد ہونے والا اسلحہ بھی دونوں نوجوانوں کا نہیں ہے۔ رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ واقعے کی جگہ پر لگے سی سی ٹی وی کیمرے بھی خراب ہیں لیکن پولیس دیگر کیمروں کی مدد سے اصل واقعے کی تحقیقات کررہی ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پولیس مقابلے میں جاں بحق نوجوان رینجرز کیڈٹ کالج کا طالب علم نکلا
ایس ایچ او گلشن اقبال صفدر کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والے نوجوان عتیق کے لواحقین تدفین کے لئے پشین گئے ہوئے ہیں اور ان کی واپسی پر ہی مقدمہ درج کیا جائے گا جب کہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کہنا ہے کہ واقعہ کی انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے اور ابتدائی طورپر گلستان جوہر میں تعینات 2 اہلکاروں ظفر اور بالان کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 2 روز قبل نیپا چورنگی کے قریب مبینہ مقابلے میں مارے جانے والا عتیق نامی نوجوان رینجرز کالج میں سیکنڈ ایئر کا طالب علم تھا جب کہ زخمی ہونے والا عزیز مقتول کا کزن ہے۔