پاک افغان تجارت بڑھانے کیلیے اسٹیک ہولڈرزسے تجاویزطلب

پاک افغان جوائنٹ چیمبرکااجلاس،میاں ابرار،داروخان،ضیاء سرحدی و دیگر کا بھی خطاب

پاک افغان تجارت میں اضافے کیلیے جامع حکمت عملی وضع کرنا ناگزیر ہے

وفاقی سیکریٹری تجارت منیر قریشی نے کہا ہے کہ پاک افغان تجارت میں اضافے کیلیے جامع حکمت عملی وضع کرنا ناگزیر ہوگیا ہے۔ پاک افغان جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تاجروں کی نمائندہ تنظیموں کو اس مقصد کیلیے تجاویز دینی چاہئیں، ان پر پوری سنجیدگی کے ساتھ غور کیا جائے گا۔

انھوں نے اے پی ٹی ٹی اے سے متعلق تاجروں کی آرا کا خیرم مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان تجاویز کو مربوط شکل دینے کیلیے وزارت تجارت تاجروں کا اجلاس طلب کرے گی، پاک افغان تجارت کو دونوں ممالک کے تاجروں کیلیے زیادہ منفعت بخش بنانے کیلیے فوری ایکشن پلان بنانا ضروری ہوگیا ہے۔ پاک افغان چیمبر کے صدرزبیر موتی والا نے کہا کہ پاکستانی تاجروں کو مسابقت کے یکساں مواقع فراہم کرنے کیلیے ڈیوٹی ٹیرف پر نظرثانی ضروری ہے، انھوں نے تاجروں کی مشاورت سے اے پی ٹی ٹی اے 2010 میں ترامیم پر بھی زور دیا۔


افغان وفد کے قائد اور پاک افغان چیمبر کے نائب صدرایم یونس مومند نے کہا کہ افغانستان مستقبل کے بہترین مواقع کی سرزمین ہے، کنسٹرکشن اور انجینئرنگ کے شعبوں میں دونوں ممالک کے مابین اشتراک کے وسیع امکانات ہیں، پاکستانی تاجروں کو اس سے استفادہ کرنا چاہیے، کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر میاں ابرار احمد نے کہا کہ پاک افغان تجارت کا فروغ نہ صرف پڑوسی ممالک بلکہ یورپ اور امریکا کیلیے بھی بہت مفید ہوگا۔ جوائنٹ چیمبر کے نائب صدر اور پاکستانی تاجر انجینئر داروخان نے کہا کہ باہمی تجارت کو بڑھانے کیلیے وزارت تجارت کا گرمجوش تعاون ضروری ہے۔

جوائنٹ چیمبر کے ڈائریکٹر ضیاء سرحدی نے کہا کہ اے پی ٹی ٹی اے پر ناقص عملدرآمد کے نتیجے میں دونوں ممالک کے تاجروں کو کثیر نقصانات ہوئے اور بیروزگاری میں بھی اضافہ ہوا۔ جوائنٹ چیمبر کے ڈائریکٹر دائود موسیٰ نے کہاکہ پاک افغان جوائنٹ چیمبر پر ایف پی سی سی آئی کا اعتراض درست نہیں کیونکہ مشترکہ چیمبر دونوں ممالک کی متعلقہ وزارتوں کا منظور شدہ اور لائسنس یافتہ ہے۔ پاک افغان چیمبر کے افغان نائب صدر عتیق اﷲ مومیزادہ نے یقین ظاہر کیا کہ دونوں ممالک کے مابین تجارت کے فروغ سے دوطرفہ تعلقات بھی زیادہ مضبوط ہوں گے، اس مقصد کیلیے تاجروں کے وفود کا تبادلہ بہت مفید ثابت ہوگا۔
Load Next Story