بھوک اورغربت سے پریشان ہوکر ڈکیتیاں کیںملزمہ بشیراں

دن رات کام کیا لیکن بچے بھوکے رہے،لوگ کھانا،پرانے کپڑے بھی حقارت سے دیتے.

دن رات کام کیا لیکن بچے بھوکے رہے،لوگ کھانا،پرانے کپڑے بھی حقارت سے دیتے. فوٹو: فائل

بھوک اور مفلسی سے تنگ آکر ڈکیتیاں شروع کیں،گھروں میں کام کرنے سے اتنے پیسے نہیں ملتے جس سے اپنے بچوں کا پیٹ پال سکیں یہ بات گرفتار ملزمہ بشیراں نے ایکسپریس سے گفتگو میں کہی۔

ملزمہ بشیراں زوجہ فلک شیر نے بتایا کہ اس کے5 بیٹے اور2 بیٹیاں ہیں،مہنگائی اتنی زیادہ ہو گئی ہے کہ ہم میاں بیوی ملکر دن رات محنت مزدوری کرتے تھے تاہم اتنے پیسے نہیں ملتے تھے گھر کا کرایہ وغیرہ دینے کے بعد بچوں کو 3 وقت کی روٹی کھلا سکیں ۔




اپنے دل پر پتھر رکھ کر بچوں کو لوگوں کا جھوٹا کھانے کھلاتے تھے اور دوسروں کے اترے ہوئے کپڑے پہناتے ہیں ، لوگ بچا ہوا جھوٹا کھانا اور پھٹے پرانے کپڑے بھی اتنی حقارت سے دیتے ہیں جیسے انسان کو نہیں کسی اور مخلوق کو دے رہے ہوں،ملزمہ بشیراں کا کہنا تھا کہ گلشن اقبال کی واردات اس کی پہلی واردات ہے اس سے قبل کوئی واردات نہیں کی،واردات کے دوران صرف ایک انگوٹھی چرائی تھی،گرفتار ملزمہ شہناز کی5 لڑکیاں 2 لڑکے ہیں جبکہ گرفتار ملزمہ نسیمہ عرف سیما کے 4 لڑکے اور 2 لڑکیاں ہیں۔
Load Next Story