بھارتی مشیر اجیت کمارکو پاکستان میں دہشتگردی کا ٹاسک مل گیا
قندہار کے بھارتی قونصل خانے میں ٹی ٹی پی و داعش شرپسندوںکی ملاقاتیں کرائی گئیں، برطانوی میڈیا
بھارت دنیا اور خطے کا امن تباہ کرنے پر تل گیاہے اور مودی سرکار نے قومی سلامتی کے مشیر اجیت کمار دیول کو خطے میں دہشت گردی پھیلانے کا ٹاسک سونپ دیاہے۔
برطانوی میڈیا نے اجیت دوول کی ٹی ٹی پی اور داعش کے شرپسندوں سے ملاقاتوں کا بھانڈا پھوڑتے ہوئے بتایا ہے کہ اجیت دیول نے شام اور عراق جاکرداعش کے دہشت گردوں سے ملاقاتیں کیں جبکہ قندہار کے بھارتی قونصل خانے میں ٹی ٹی پی اور داعش کے شرپسندوں سے باہمی ملاقاتوں کا اہتمام بھی کیا۔وکی پیڈیا کے مطابق چھوٹا راجن نامی گینگ بھی اجیت دیول نے ہی بنایا تھا جو کہ بھارت میںقومی سلامتی کا مشیر ہے تاہم اس سے قبل وہ پولیس اور آئی بی میں جاسوس رہ چکا ہے۔اخباری رپورٹ کے مطابق اس نے قبل ازیں سنجیوتریپاٹھی کے توسط سے پاکستانی میڈیا کے اداروں میں گھسنے کی کوشش بھی کی۔رپورٹ کے مطابق اپنے ایجنڈے میں اسے سنجیو تریپاٹھی کے علاوہ بی رامن سنجیو تریپاٹھی الوک جوشی امیتابھ ماتھور شامل ہیں لیکن ان کا سرغنہ اجیت کمار دیول ہی ہے۔برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایک عالمی دہشت گرد دوبارہ سر اٹھا رہا ہے لیکن اس بار نشانہ افغانستان یا عراق نہیں بلکہ ایک نئی جگہ اور نیا ملک ہے۔
سابق امریکی وزیر دفاع چک ہیگل نے تسلیم کیا تھاکہ بھارت ایک دوسرے محاذ کے طور پر کچھ برسوں سے افغانستان کو استعمال کر رہا ہے اور اپنے مقاصد کے حصول کے لیے وہاں سرمایہ کاری بھی کی اس کے کئی پہلو نکالے جا سکتے ہیں کیونکہ افغانستان کے بارڈر کے ساتھ پاکستان ہے ۔جنوبی ایشیا میں دہشت پھیلانے والا یہ شخص اجیت کمار دوول ہے جو پولیس افسر اور ائی بی میں جاسوس بھی رہ چکا ہے یہ شخص ایسے خطے کو غیرمستحکم کرنا چاہتا ہے جہاں دنیا کی تین ایٹمی طاقتیں ہیں۔ وکی لیکس کے مطابق بھارت میں امریکی سفاتخانہ دوول کے چھوٹا راجن گینگ سے گہرے تعلقات کی تصدیق کر چکا ہے۔
علاقائی میڈیا میں دیول کے کئی جاسوس ہیں۔ سابق بھارتی ارمی چیف وی کے سنگھ کا غیرقانونی ٹیکنیکل سپورٹ ڈویڑن صرف دیول کی حمایت سے ہی قائم ہو سکتا تھا۔ چین کے 2008کے فسادات اور سنکیانگ میں مستقل شرپسندی اجیت دوول کی علاقے میں ہندوتوا پالیسیوں کا ہی نتیجہ ہیں۔ بھارت میں اجیت کمار دیول کی صورت میں دنیا کے لیے سب سے بڑا دردسر پیدا ہو رہا ہے جس کو اجیت ڈیول کہنا مناسب ہوگا جسے بھارت کا قومی سلامتی کا مشیر بنا دیا گیا ہے لیکن اصل میں وہ خطے کی سلامتی کا دشمن ہے۔
برطانوی میڈیا نے اجیت دوول کی ٹی ٹی پی اور داعش کے شرپسندوں سے ملاقاتوں کا بھانڈا پھوڑتے ہوئے بتایا ہے کہ اجیت دیول نے شام اور عراق جاکرداعش کے دہشت گردوں سے ملاقاتیں کیں جبکہ قندہار کے بھارتی قونصل خانے میں ٹی ٹی پی اور داعش کے شرپسندوں سے باہمی ملاقاتوں کا اہتمام بھی کیا۔وکی پیڈیا کے مطابق چھوٹا راجن نامی گینگ بھی اجیت دیول نے ہی بنایا تھا جو کہ بھارت میںقومی سلامتی کا مشیر ہے تاہم اس سے قبل وہ پولیس اور آئی بی میں جاسوس رہ چکا ہے۔اخباری رپورٹ کے مطابق اس نے قبل ازیں سنجیوتریپاٹھی کے توسط سے پاکستانی میڈیا کے اداروں میں گھسنے کی کوشش بھی کی۔رپورٹ کے مطابق اپنے ایجنڈے میں اسے سنجیو تریپاٹھی کے علاوہ بی رامن سنجیو تریپاٹھی الوک جوشی امیتابھ ماتھور شامل ہیں لیکن ان کا سرغنہ اجیت کمار دیول ہی ہے۔برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایک عالمی دہشت گرد دوبارہ سر اٹھا رہا ہے لیکن اس بار نشانہ افغانستان یا عراق نہیں بلکہ ایک نئی جگہ اور نیا ملک ہے۔
سابق امریکی وزیر دفاع چک ہیگل نے تسلیم کیا تھاکہ بھارت ایک دوسرے محاذ کے طور پر کچھ برسوں سے افغانستان کو استعمال کر رہا ہے اور اپنے مقاصد کے حصول کے لیے وہاں سرمایہ کاری بھی کی اس کے کئی پہلو نکالے جا سکتے ہیں کیونکہ افغانستان کے بارڈر کے ساتھ پاکستان ہے ۔جنوبی ایشیا میں دہشت پھیلانے والا یہ شخص اجیت کمار دوول ہے جو پولیس افسر اور ائی بی میں جاسوس بھی رہ چکا ہے یہ شخص ایسے خطے کو غیرمستحکم کرنا چاہتا ہے جہاں دنیا کی تین ایٹمی طاقتیں ہیں۔ وکی لیکس کے مطابق بھارت میں امریکی سفاتخانہ دوول کے چھوٹا راجن گینگ سے گہرے تعلقات کی تصدیق کر چکا ہے۔
علاقائی میڈیا میں دیول کے کئی جاسوس ہیں۔ سابق بھارتی ارمی چیف وی کے سنگھ کا غیرقانونی ٹیکنیکل سپورٹ ڈویڑن صرف دیول کی حمایت سے ہی قائم ہو سکتا تھا۔ چین کے 2008کے فسادات اور سنکیانگ میں مستقل شرپسندی اجیت دوول کی علاقے میں ہندوتوا پالیسیوں کا ہی نتیجہ ہیں۔ بھارت میں اجیت کمار دیول کی صورت میں دنیا کے لیے سب سے بڑا دردسر پیدا ہو رہا ہے جس کو اجیت ڈیول کہنا مناسب ہوگا جسے بھارت کا قومی سلامتی کا مشیر بنا دیا گیا ہے لیکن اصل میں وہ خطے کی سلامتی کا دشمن ہے۔