ارکان قومی اسمبلی کو علاج کی مد میں کروڑوں کے غیرقانونی فنڈز کی ادائیگی کا انکشاف
آڈٹ رپورٹ میں بعض اراکین اسمبلی کو 8 کروڑ 68 لاکھ روپے کے غیرقانونی ہاؤس الاؤنس دیئے جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
ارکان قومی اسمبلی کو ہاؤس الاؤنس اوربیرون ملک علاج کی مد میں کروڑوں کی غیرقانونی ادائیگیوں کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
2015 اور 2016 کی آڈٹ رپورٹ سامنے آگئی ہے جس میں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے بعض اراکین اسمبلی کو 8 کروڑ 68 لاکھ روپے کے غیرقانونی ہاؤس الاؤنس دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے جب کہ کچھ ارکان کو بیرون ملک علاج کرانے کی مدمیں غیر قانونی طور پر ایک کروڑ 26 لاکھ روپے دئیے گئے۔
مالی سال 15-2016 کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق ان اراکین اسمبلی کو بھی ہاؤس الاؤنس ادا کیا جارہا ہے جنہیں فیڈرل لاجز میں سوئٹ الاٹ کیے گئے ہیں۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہےکہ شہنازشیخ کو وزیراعظم کی منظور ی سے بیرون ملک علاج کے لیے 27 لاکھ اوربشریٰ رحمان کو 43 لاکھ روپے کی غیر قانونی ادائیگیاں کی گئیں۔
2015 اور 2016 کی آڈٹ رپورٹ سامنے آگئی ہے جس میں قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے بعض اراکین اسمبلی کو 8 کروڑ 68 لاکھ روپے کے غیرقانونی ہاؤس الاؤنس دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے جب کہ کچھ ارکان کو بیرون ملک علاج کرانے کی مدمیں غیر قانونی طور پر ایک کروڑ 26 لاکھ روپے دئیے گئے۔
مالی سال 15-2016 کی آڈٹ رپورٹ کے مطابق ان اراکین اسمبلی کو بھی ہاؤس الاؤنس ادا کیا جارہا ہے جنہیں فیڈرل لاجز میں سوئٹ الاٹ کیے گئے ہیں۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہےکہ شہنازشیخ کو وزیراعظم کی منظور ی سے بیرون ملک علاج کے لیے 27 لاکھ اوربشریٰ رحمان کو 43 لاکھ روپے کی غیر قانونی ادائیگیاں کی گئیں۔