چین نے مسعود اظہر پر پابندی کا بھارتی مطالبہ سیاسی فائدے کی کوشش قرار دے دیا
انسداددہشت گردی کے حوالے سے دہرا معیار نہیں ہونا چاہیے ناہی کسی کواس سے سیاسی فائدہ اٹھاناچاہیے، چینی نائب وزیر خارجہ
چین کے نائب وزیر خارجہ لی باؤڈونگ کا کہنا ہے کہ چین انسداد دہشت گردی کے نام پر سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوششوں کے خلاف ہے لہذا انسداد دہشت گردی کی آڑ میں کوئی سیاسی فائدہ نہیں لینے دیں گے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اپنے ایک انٹرویو میں چین کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ چین نے جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر پر اقوام متحدہ کی جانب سے پابندی لگائے جانے کے بھارتی مطالبے کی مخالفت کی ہے کیونکہ چین دہشت گردی کے خلاف لڑائی کو سیاسی فوائد سمیٹنے کے خلاف ہے، انسداد دہشت گردی کے حوالے سے دہرا معیار نہیں ہونا چاہیے نہ ہی کسی کو اس سے سیاسی فائدہ اٹھانا چاہیے، بین الاقوامی تنظیم برکس کے سربراہی اجلاس میں انسداد دہشت گردی میں تعاون کا معاملہ میں زیربحث آئے گا۔
لی باؤڈونگ نے کہا کہ ان کا ملک نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں بھارت کی مکمل رکنیت کے حوالے سے بات چیت کرنے پرتیار ہے۔ برکس سربراہی اجلاس کے دوران چینی صدر اور بھارتی وزیراعظم کی ملاقات میں اس سلسلے میں بھی بات چیت کا امکان ہے تاہم انہوں نے زور دیا کہ این ایس جی میں کسی نئے ملک کو شامل کرنے کے لیے ' تمام ممبران کا اتفاق رائے' ضروری ہے اور یہ قواعد چین نے نہیں بنائے۔ اس معاملے پر چین اور بھارت کے درمیان خاطر خواہ تبادلہ خیال ہوا ہے لیکن چین اب بھی اس معاملے پر بھارت سے مزید گفت و شنید چاہتا ہے تاکہ تمام امکانات پر تفصیلی غور کیا جاسکے لیکن یہ بات چیت این ایس جی کے چارٹر کے مطابق ہونی چاہیے اور اصولوں کا ہر طرف سے احترام کیا جانا چاہیے۔
خیال رہے جون میں این ایس جی کے 48 ممالک کے اجلاس میں چین نے انڈیا کی رکنیت کے دعوے کی یہ کہتے ہوئے مخالفت کی تھی کہ انڈیا نے جوہری اسلحے کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے پر دستخط نہیں کیے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اپنے ایک انٹرویو میں چین کے نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ چین نے جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر پر اقوام متحدہ کی جانب سے پابندی لگائے جانے کے بھارتی مطالبے کی مخالفت کی ہے کیونکہ چین دہشت گردی کے خلاف لڑائی کو سیاسی فوائد سمیٹنے کے خلاف ہے، انسداد دہشت گردی کے حوالے سے دہرا معیار نہیں ہونا چاہیے نہ ہی کسی کو اس سے سیاسی فائدہ اٹھانا چاہیے، بین الاقوامی تنظیم برکس کے سربراہی اجلاس میں انسداد دہشت گردی میں تعاون کا معاملہ میں زیربحث آئے گا۔
لی باؤڈونگ نے کہا کہ ان کا ملک نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں بھارت کی مکمل رکنیت کے حوالے سے بات چیت کرنے پرتیار ہے۔ برکس سربراہی اجلاس کے دوران چینی صدر اور بھارتی وزیراعظم کی ملاقات میں اس سلسلے میں بھی بات چیت کا امکان ہے تاہم انہوں نے زور دیا کہ این ایس جی میں کسی نئے ملک کو شامل کرنے کے لیے ' تمام ممبران کا اتفاق رائے' ضروری ہے اور یہ قواعد چین نے نہیں بنائے۔ اس معاملے پر چین اور بھارت کے درمیان خاطر خواہ تبادلہ خیال ہوا ہے لیکن چین اب بھی اس معاملے پر بھارت سے مزید گفت و شنید چاہتا ہے تاکہ تمام امکانات پر تفصیلی غور کیا جاسکے لیکن یہ بات چیت این ایس جی کے چارٹر کے مطابق ہونی چاہیے اور اصولوں کا ہر طرف سے احترام کیا جانا چاہیے۔
خیال رہے جون میں این ایس جی کے 48 ممالک کے اجلاس میں چین نے انڈیا کی رکنیت کے دعوے کی یہ کہتے ہوئے مخالفت کی تھی کہ انڈیا نے جوہری اسلحے کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے پر دستخط نہیں کیے۔