ایزی پیسہ سے رقم منتقلی کی حد50 ہزار کرنے کا فیصلہ

ٹیلی نار 2020 تک 5 کروڑ افراد کو مالی رسائی دیگی، ہیلتھ ومائیکرو کے بعد کار بیمہ پیش کردیا

ای کامرس ودیگر ویلیو ایڈڈ سروسز جلد شروع کی جائیں گی، وائس پریزیڈنٹ یحییٰ خان، انٹرویو۔ فوٹو: فائل

سیلولر موبائل فون کمپنی ٹیلی نارنے موبائل بینکنگ کے تحت ایزی پیسہ کے ذریعے رقم منتقلی کی حد بڑھا کر 50 ہزار روپے کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے منظوری دے دی ہے، کمپنی پاکستان میں ای کامرس سمیت بہت سی ویلیو ایڈڈ سروسز متعارف کرانے پرکام کر رہی ہے۔

ٹیلی نار پاکستان کے وائس پریزیڈنٹ، چیف فنانشل سروسز آفیسر اور ایزی پیسہ کے سربراہ یحییٰ خان نے گزشتہ روز ''ایکسپریس'' کو خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ ٹیلی نار پاکستان کی ایزی پیسہ سروس 7 سال سے کامیابی کے ساتھ جاری ہے، گزشتہ 1سال کے دوران ایزی پیسہ کے اکاؤنٹ ہولڈرز کی تعداد میں 4 لاکھ کا اضافہ ہوا، اب ایزی پیسہ صارفین کی تعداد 22 لاکھ ہو گئی جن میں سے اکاؤنٹ ہولڈرز 17 لاکھ ہیں جبکہ باقی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے مستحقین ہیں جنہیں ایزی پیسہ کے ذریعے رقوم منتقل کی جاتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایزی پیسہ کے ذریعے رقم کی منتقلی کا حجم بڑھ کر700 ارب روپے تک پہنچ گیا ہے جو ملکی جی ڈی پی کے 3 فیصد کے برابر ہے، خواتین کو با اختیار بنانے اور بی آئی ایس پی مستحقین کو رقم صاف و شفاف طریقے سے فراہم کرنے کے لیے ٹیلی نارنے بائیو میٹرک کیش ودڈرال سسٹم متعارف کرادیا ہے جس کاپائلٹ پروجیکٹ بٹگرام میں شروع کردیا گیا ہے اور 6 ماہ تک ملک کے تمام اضلاع میں متعارف کرادیا جائے گا، اس نظام کے تحت بائیو میٹرک تصدیق کے ذریعے صرف بی آئی ایس پی کے اکاؤنٹ ہولڈرز ہی رقم نکلواسکیں گے، ٹیلی نار کی ملک بھر میں 8 ہزار سے زائد بائیومیٹرک ڈیوائسز نصب ہیں۔

ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ ٹیلی نارنے اپنی بائیومیٹرک ڈیوائسز کو رقم کی منتقلی کے لیے استعمال کرنا شروع کر دیا ہے، اسٹیٹ بینک پاکستان سے لائسنس حاصل کرلیا ہے، اب ٹیلی نار نے ایزی پیسہ کے ذریعے رقم منتقل کرنے کی حد 15 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار روپے فی ٹرانزیکشن کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


ایک اورسوال پر انہوں نے بتایا کہ عالمی بینک کے ساتھ کمپنیوں کے ہونے والے معاہدے کے تحت 2020 تک 1ارب افراد کو غیربینکاری مالیات تک رسائی دی جائے گی جس کے تحت ٹیلی نارگروپ10کروڑ افراد کو یہ خدمات دے گا جس میں سے 5 کروڑافراد کو ٹیلی نار پاکستان یہ سروس فراہم کرے گی۔

ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ ٹیلی نار نے لوگوں کو بنیادی صحت کی سہولتوںکے لیے مائیکرو ہیلتھ انشورنس اور مائیکرو لائف انشورنس اسکیمیں متعارف کرائی ہیں اور ان انشورنس پالیسی ہولڈرز کی تعداد ڈھائی لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے، انشورنس پالیسی کے2 ماڈل متعارف کرائے گئے ہیں، پہلے ماڈل میں کراچی لاہور اور اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں اسپتال پینل پر رکھے گئے ہیں جہاں پالیسی ہولڈر کو بیماری یا حادثے کی صورت میں50 ہزار روپے تک کے علاج کی سہولت فراہم کی جاتی ہے تاہم ایسے علاقے جہاں اسپتال پینل پر نہیں ہیں وہاں 1ہزار روپے یومیہ نقد رقم فراہم کی جاتی ہے، یہ سہولت 50 روز تک حاصل کی جاسکتی ہے۔

ایک اور سوال پر انہوں نے بتایا کہ 2ہفتے قبل ٹیلی نار نے کار انشورنس اسکیم بھی متعاف کرائی ہے اور اس کا ابھی پائلٹ پروجیکٹ شروع کیا گیا ہے، 2ہفتوں میں کار انشورنس کے پالیسی ہولڈرز کی تعداد 100 سے تجاوز کرگئی ہے۔ ایک اورسوال پر یحیٰی خان نے بتایا کہ پہلی مرتبہ ملک میں ٹیلی نار پاکستان نے کار انشورنس میں حادثے کے علاوہ گاڑیوں کے الیکٹریکل اور مکینیکل کام کو بھی انشورنس کا تحفظ دیا ہے، 10سال تک پرانی گاڑی کی انشورنس ہوسکے گی اور اس کیلیے گاڑی کی مالیت کا ڈھائی فیصد بطور پریمیم ادا کرنا ہوگا، صارفین اپنی گاڑیوں کا الیکٹریکل اور مکینیکل کام بھی اسی انشورنس پالیسی کے تحت کراسکیں گے۔

ایک اور سوال پر انہوں نے بتایا کہ ٹیلی نار پاکستان ای کامرس کی سروسز بھی متعارف کرارہا ہے، اس کے علاوہ ابھی مزید بہت سی ویلیو ایڈڈ سروسز پر کام جاری ہے اور صارفین کے لیے جلد نئی ویلیو ایڈڈ سروسز متعارف کرائی جائیں گی۔

 
Load Next Story