نیپرا ٹیرف قبول نہیں چینی کمپنی کا مٹیاری تا لاہور ٹرانسمیشن لائن پر کام سے انکار
کاساٹرانسمیشن لائن سے بھی زیادہ لاگت مانگی گئی، نیپرا،
KARACHI:
اربوں روپے کامٹیاری تا لاہور ٹرانسمشن لائن منصوبہ غیریقینی صورتحال سے دوچار ہوگیا، چینی کمپنی نے نیپراکے منظورشدہ ٹیرف پر منصوبہ تعمیرکرنے سے انکارکردیا۔
وزارت پانی وبجلی کی ہدایت پر صارفین سے44ارب روپے اضافی وصول کرنے کیلیے نیپرا میں نظرثانی درخواست دائرکردی گئی،نیپراپی پی آئی بی کی درخواست پرآئندہ ماہ فیصلہ جاری کریگا ۔وزارت پانی وبجلی نے اقتصادی راہدای منصوبے کے تحت4ہزا رمیگاواٹ کی مٹیاری تا لاہور ٹرانسمیشن لائن تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا۔
پرائیویٹ پاور انفرااسٹرکچربورڈ کی درخواست پرنیپرانے ٹرانسمیشن لائن کاٹیرف25سال کیلیے70پیسے فی یونٹ منظورکیاجسکے تحت بجلی صارفین سے25سالوں میں 157 ارب روپے وصول ہوناتھے، دستاویزکے مطابق چینی کمپنی چائنہ الیکٹرک پاورنے نیپراکے منظورشدہ ٹیرف پر ٹرانسمیشن لائن تعمیرکرنے سے انکارکردیا،وزارت پانی وبجلی کی ہدایت پرپی پی آئی بی نے نیپرا سے منصوبے کے لاگت 44ارب روپے بڑھانے کی درخواست کردی۔
پی پی آئی بی نے موقف اختیار کیاہے کہ نیپراکے منظور شدہ ٹیرف پرٹرانسمیشن لائن کی تعمیرممکن نہیں،نیپرامٹیاری تالاہور ٹرانسمیشن لائن منصوبے کاٹیرف ایک روپیہ ایک پیسہ فی یونٹ منظورکرے جس سے بجلی صارفین سے 25سال میں 157ارب کے بجائے 201ارب روپے وصول کیے جاسکیں گے۔وزارت بجلی کے حکام کے مطابق 4 ہزار میگاواٹ صلاحیت کی ٹرانسمیشن تعمیرناہوئی تو 2018 میںلوڈشیدنگ ختم نہیں ہوگی۔ اس ٹرانسمیشن لائن سے سالانہ 35ارب یونٹ بجلی ترسیل کی جاسکے گی۔
سندھ میں لگنے والے پاورمنصوبوںسے پنجاب کوبجلی کی ترسیل مٹیاری تالاہورٹرانسمیشن لائن سے ممکن ہے۔دوسری جانب نیپرا نے مؤقف اختیارکیاہے کہ مٹیاری ٹرانسمیشن منصوبے کی کا سا ٹرانسمیشن لائن سے زیادہ لاگت مانگی گئی ہے۔این ٹی ڈی کے موازنہ رپورٹ میں بھی اضافی لاگت ثابت ہوئی۔ بجلی صارفین پرغیرضروری بوجھ ڈالنانیپرا ایکٹ کے منافی ہے۔نیپرا پی پی آئی بی کی درخواست پرآئندہ ماہ فیصلہ جاری کرے گا۔
اربوں روپے کامٹیاری تا لاہور ٹرانسمشن لائن منصوبہ غیریقینی صورتحال سے دوچار ہوگیا، چینی کمپنی نے نیپراکے منظورشدہ ٹیرف پر منصوبہ تعمیرکرنے سے انکارکردیا۔
وزارت پانی وبجلی کی ہدایت پر صارفین سے44ارب روپے اضافی وصول کرنے کیلیے نیپرا میں نظرثانی درخواست دائرکردی گئی،نیپراپی پی آئی بی کی درخواست پرآئندہ ماہ فیصلہ جاری کریگا ۔وزارت پانی وبجلی نے اقتصادی راہدای منصوبے کے تحت4ہزا رمیگاواٹ کی مٹیاری تا لاہور ٹرانسمیشن لائن تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا۔
پرائیویٹ پاور انفرااسٹرکچربورڈ کی درخواست پرنیپرانے ٹرانسمیشن لائن کاٹیرف25سال کیلیے70پیسے فی یونٹ منظورکیاجسکے تحت بجلی صارفین سے25سالوں میں 157 ارب روپے وصول ہوناتھے، دستاویزکے مطابق چینی کمپنی چائنہ الیکٹرک پاورنے نیپراکے منظورشدہ ٹیرف پر ٹرانسمیشن لائن تعمیرکرنے سے انکارکردیا،وزارت پانی وبجلی کی ہدایت پرپی پی آئی بی نے نیپرا سے منصوبے کے لاگت 44ارب روپے بڑھانے کی درخواست کردی۔
پی پی آئی بی نے موقف اختیار کیاہے کہ نیپراکے منظور شدہ ٹیرف پرٹرانسمیشن لائن کی تعمیرممکن نہیں،نیپرامٹیاری تالاہور ٹرانسمیشن لائن منصوبے کاٹیرف ایک روپیہ ایک پیسہ فی یونٹ منظورکرے جس سے بجلی صارفین سے 25سال میں 157ارب کے بجائے 201ارب روپے وصول کیے جاسکیں گے۔وزارت بجلی کے حکام کے مطابق 4 ہزار میگاواٹ صلاحیت کی ٹرانسمیشن تعمیرناہوئی تو 2018 میںلوڈشیدنگ ختم نہیں ہوگی۔ اس ٹرانسمیشن لائن سے سالانہ 35ارب یونٹ بجلی ترسیل کی جاسکے گی۔
سندھ میں لگنے والے پاورمنصوبوںسے پنجاب کوبجلی کی ترسیل مٹیاری تالاہورٹرانسمیشن لائن سے ممکن ہے۔دوسری جانب نیپرا نے مؤقف اختیارکیاہے کہ مٹیاری ٹرانسمیشن منصوبے کی کا سا ٹرانسمیشن لائن سے زیادہ لاگت مانگی گئی ہے۔این ٹی ڈی کے موازنہ رپورٹ میں بھی اضافی لاگت ثابت ہوئی۔ بجلی صارفین پرغیرضروری بوجھ ڈالنانیپرا ایکٹ کے منافی ہے۔نیپرا پی پی آئی بی کی درخواست پرآئندہ ماہ فیصلہ جاری کرے گا۔