جولائی تا ستمبر برآمد 9 فیصد کم سہ ماہی تجارتی خسارہ 7 ارب ڈالر سے بھی تجاوز
درآمدات 11فیصد اضافے سے11 ارب 75کروڑ ڈالرتک پہنچ گئیں
لاہور:
پاکستانی برآمدات میں کمی کا سلسلہ رکنے کے بجائے مزید سنگین ہو گیا ہے، ستمبر میں اشیا کی ایکسپورٹ صرف 1ارب 54کروڑ 30لاکھ ڈالر تک محدود رہی جس کے باعث رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں تجارتی خسارہ 29فیصد بڑھ کر 7ارب ڈالر سے بھی تجاوز کر گیا ہے، جولائی تاستمبر کے دوران برآمدات 5ارب ڈالر سے بھی کم ہیں جس کی وجہ سے مالی سال کے اختتام پر ایکسپورٹ کے 20ارب ڈالر سے بھی کم رہنے کے خدشات ہیں۔
پاکستان بیورو شماریات کے مطابق گزشتہ 3ماہ کے دوران ایکسپورٹ 8.98 فیصد کی نمایاں کمی سے صرف 4ارب 68کروڑ 10لاکھ ڈالر رہیں جبکہ درآمدات 10.70 فیصد کے اضافے سے 11ارب 74کروڑ 60لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں جس کے نتیجے میں پہلی سہ ماہی کا تجارتی خسارہ 29.21 فیصد کے اضافے سے 7ارب 6کروڑ 50لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا، گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں اشیا کی برآمدات 5ارب 14کروڑ 30لاکھ ڈالر، درآمدات 10ارب 61کروڑ 10لاکھ ڈالر اور تجارتی خسارہ 5ارب 46کروڑ 80لاکھ ڈالر رہا تھا۔
اعدادوشمار کے مطابق ستمبر 2016 میں پاکستانی اشیا کی بیرون ملک طلب 10.60 فیصد کی سال بہ سال کمی سے 1ارب 54کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہی جو ستمبر 2015 میں 1ارب 72کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی تھی جبکہ درآمدات 11.47 فیصد اضافے کے باعث گزشتہ سال ستمبر میں3ارب 46کروڑ 10لاکھ ڈالر سے بڑھ کر رواں سال ستمبرمیں 3 ارب 85کروڑ 80 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں، اس طرح گزشتہ ماہ تجارتی خسارہ 1ارب 73کروڑ 50 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 2ارب 31کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا جو سال بہ سال 33.43 فیصد بلند ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق اگست 2016 کے مقابلے میں بھی ستمبر میں برآمدات 6.94 فیصد کم رہیں تاہم درآمدات نسبتاً زیادہ 10.92 فیصد گھٹ جانے کے باعث ماہانہ بنیادوں پر تجارتی خسارہ 13.39 فیصد کم ہو گیا، اگست 2016 میں برآمدات1ارب 65کروڑ 80 لاکھ ڈالر، درآمدات4ارب 33کروڑ 10 لاکھ ڈالر اور تجارتی خسارہ2ارب 67کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہا تھا۔
پاکستانی برآمدات میں کمی کا سلسلہ رکنے کے بجائے مزید سنگین ہو گیا ہے، ستمبر میں اشیا کی ایکسپورٹ صرف 1ارب 54کروڑ 30لاکھ ڈالر تک محدود رہی جس کے باعث رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں تجارتی خسارہ 29فیصد بڑھ کر 7ارب ڈالر سے بھی تجاوز کر گیا ہے، جولائی تاستمبر کے دوران برآمدات 5ارب ڈالر سے بھی کم ہیں جس کی وجہ سے مالی سال کے اختتام پر ایکسپورٹ کے 20ارب ڈالر سے بھی کم رہنے کے خدشات ہیں۔
پاکستان بیورو شماریات کے مطابق گزشتہ 3ماہ کے دوران ایکسپورٹ 8.98 فیصد کی نمایاں کمی سے صرف 4ارب 68کروڑ 10لاکھ ڈالر رہیں جبکہ درآمدات 10.70 فیصد کے اضافے سے 11ارب 74کروڑ 60لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں جس کے نتیجے میں پہلی سہ ماہی کا تجارتی خسارہ 29.21 فیصد کے اضافے سے 7ارب 6کروڑ 50لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا، گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں اشیا کی برآمدات 5ارب 14کروڑ 30لاکھ ڈالر، درآمدات 10ارب 61کروڑ 10لاکھ ڈالر اور تجارتی خسارہ 5ارب 46کروڑ 80لاکھ ڈالر رہا تھا۔
اعدادوشمار کے مطابق ستمبر 2016 میں پاکستانی اشیا کی بیرون ملک طلب 10.60 فیصد کی سال بہ سال کمی سے 1ارب 54کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہی جو ستمبر 2015 میں 1ارب 72کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی تھی جبکہ درآمدات 11.47 فیصد اضافے کے باعث گزشتہ سال ستمبر میں3ارب 46کروڑ 10لاکھ ڈالر سے بڑھ کر رواں سال ستمبرمیں 3 ارب 85کروڑ 80 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں، اس طرح گزشتہ ماہ تجارتی خسارہ 1ارب 73کروڑ 50 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 2ارب 31کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا جو سال بہ سال 33.43 فیصد بلند ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق اگست 2016 کے مقابلے میں بھی ستمبر میں برآمدات 6.94 فیصد کم رہیں تاہم درآمدات نسبتاً زیادہ 10.92 فیصد گھٹ جانے کے باعث ماہانہ بنیادوں پر تجارتی خسارہ 13.39 فیصد کم ہو گیا، اگست 2016 میں برآمدات1ارب 65کروڑ 80 لاکھ ڈالر، درآمدات4ارب 33کروڑ 10 لاکھ ڈالر اور تجارتی خسارہ2ارب 67کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہا تھا۔