دہری شہریت رحمان ملک نے بریت کی درخواست دائر کردی

اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کونوٹس جاری،سپریم کورٹ کی آبزرویشن پر سمن کا اجراخلاف آئین ہے

زبانی الزامات میں ملزم کو اپنے بے گناہی ثابت کرنے کی ضرورت نہیں، درخواست میں مؤقف۔ فوٹو: فائل

دہری شہریت کیس میں وفاقی وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے بریت کی درخواست دائر کردی ہے،عدالت نے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کو نوٹس جاری کردیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ کے وکیل نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی احمدصباکی عدالت میں زیرسماعت مذکورہ مقدمے میں ضابطہ فوجداری کے ایکٹ 265/Kکے تحت درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن کمشنر ریجنل کراچی نے قانونی تقاضے پورے کیے بغیر شکایات عدالتوں میں جمع کرائی ہیں،استغاثہ نے ضابطہ فوجداری کی ایکٹ265/Cکے تحت گواہوں کے بیانات کی فہرست عدالت میں جمع نہیں کرائی جو کہ ان کی ذمے داری تھی،استغاثہ نے عدالت عظمٰی کے احکامات کی تصدیق شدہ نقول عدالت کوفراہم نہیں کی صرف غیر تصدیق شدہ فوٹو اسٹیٹ نقول جمع کرائی گئی ہیں۔




الیکشن کمشنر نے اپنے طور پر کوئی کارروائی نہیںکی صرف عدالت عظمیٰ کے حکم پر شکایت دائرکی ہے ان کے مؤکل نے جس نشست پر الیکشن میں کامیابی حاصل کی تھی انھوں نے اس نشت سے استعفٰی دیدیا تھا تو دہری شہریت کیس بنانے کو کوئی جواز نہیں بنتا ، نامزدگی فارم میں دہری شہریت کے کالم میں واضح آگاہی نہیں دی گئی جسے الیکشن کمشنر نے بھی تسلیم کیا کیونکہ انھیں بھی پریشانی کا سامنا تھا۔

عدالت کے ریمارکس (آبزرویشن )کو جواز یا ثبوت کے طور پر پیش نہیں کیا جاسکتا اور فرد جرم عائد نہیں ہوتی کیونکہ کسی بھی کرمنل درخواست کو نمٹانے کیلیے عدالت اپنی آبزرویشن دیکر نمٹاتی ہے درخواست میں رحمن ملک کو بری کرنے کی استدعا کی گئی ہے فاضل عدالت نے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آج عدالت میں طلب کرلیا ہے۔
Load Next Story