موجودہ حکومت کے3سال خلیجی ممالک میں 22 لاکھ پاکستانیوں کو ملازمتیں فراہم

مفاہمتی یادداشتوں کے تحت15ہزار953انجینئرز،5ہزار108ڈاکٹرز،953نرسیں،13لاکھ42ہزارہنر مند ورکرز کو بھیجاگیا

سعودی عرب سب سے زیادہ11 لاکھ،کویت سب سے کم 527،یو اے ای95ہزار،عمان ایک لاکھ 35 ہزار،قطر30 ہزار،بحرین27 ہزارافراد بھیجے گئے،دستاویز فوٹو: فائل

موجودہ حکومت کے 3 سال کے دوران ساڑھے22 لاکھ سے زائد ڈاکٹروں، انجینئرز اور دیگر ہنر مندوں کو خلیجی ممالک میں ملازمت کے لیے بھیجا گیا جبکہ خلیجی ممالک سے بھیجا جانیوالا زرمبادلہ 12 ارب 75لاکھ ڈالر سالانہ سے تجاوز کر گیا ہے، سب سے زیادہ افرادی قوت سعودی عرب میں بھیجی گئی ہے جب کہ سب سے کم افرادی قوت کویت میں بھیجی گئی ہے، باہر جانے والے 60 فیصد سے زائد ورکرز میں چھوٹے رینک کے ہنر مند شامل ہیں۔


دستاویزات کے مطابق وزارت اوورسیز پاکستانیز اینڈ ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ خلیجی ممالک میں افرادی قوت برآمد کرنے کے لیے اقدامات کررہی ہے، اس سلسلے میں پاکستان نے خلیجی ریاستوں کے مختلف ممالک بحرین، کویت،قطر،اور متحدہ عرب امارات،کے ساتھ افرادی قوت کی برآمد کے میدان میں مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔ اس کے علاوہ وفاقی حکومت نے بحرین کی حکومت کو اس بات پر آمادہ کیا کہ پاکستان کو ان ممالک کی فہرست میں شامل کیا جائے جسں سے حکومت بحرین افرادی قوت بھرتی کرتی ہے، پاکستان کے پر زور اصرار پر بحرین حکومت رضامند ہوگئی ہے۔

موجودہ نواز شریف حکومت کے دوران ساڑھے 22 لاکھ سے زائد ڈاکٹروں، انجینئرز اور دیگر ہنر مند جو خلیجی ممالک میں ملازمت کے لیے گئے ہیں ان میں 15 ہزار 953 انجینئرز،5 ہزار 108ڈاکٹرز،953نرسیں،13 لاکھ 42 ہزار ہنر مند ورکرز،88ہزار سے زائد غیر تربیت یافتہ افراد کو خلیجی ممالک میں بھیجا گیا ہے۔ سعودی عرب میں سب سے زیادہ افرادی قوت 11 لاکھ سے زائدبھیجی گئی ہے، یو اے ای میں 95ہزار،عمان ایک لاکھ 35 ہزار،قطر میں30 ہزار سے زائد،بحرین میں27 ہزاراور کویت میں صرف 527افراد کو بھیجا گیا ہے۔
Load Next Story