عمران خان کا 2 نومبر کو اسلام آباد میں دھرنا دینے کا اعلان
یہ ہمارا آخری دھرنا ہو گا اور اس میں ہم آخری حد تک جائیں گے،چیرمین تحریک انصاف
پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے 2 نومبر کو اسلام آباد میں دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے۔
بنی گالہ میں تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے 6 ماہ تک کوشش کی کہ پاناما لیکس پر وزیراعظم نواز شریف کا احتساب ہو کیونکہ وزیراعظم کا نام پاناما لیکس میں آیا ہے اور ہم نے پوری کوشش کی کہ معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہو جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے تحریک انصاف نے پارلیمنٹ میں آواز اٹھائی، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں معاملے کو اٹھایا، ٹی او آرز کمیٹی میں تعاون کیا، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا رویہ بھی دیکھا اور الیکشن کمیشن کا رویہ دیکھ لیا جو اس معاملے کی لمبی لمبی تاریخیں دے رہا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کے پاس اب صرف دو ہی آپشن ہیں یا تو وہ خود کو احتساب کے لئے پیش کریں یا پھر استعفیٰ دے دیں، ایسا نہیں ہو سکتا کہ وہ تلاشی بھی نہ دیں اور حکومت بھی کرتے رہیں۔ عمران خان نے 2 نومبر کو اسلام آباد میں دھرنا دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارا آخری دھرنا ہو گا اور اس میں ہم آخری حد تک جائیں گے، اس قسم کی باتیں سننے کو مل رہی ہیں کہ حکومت ہمارے دھرنے کو زبردستی ناکام بنانے کی کوششیں کر رہی ہے تو ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ احتجاج ہمارا حق ہے اور یقین دلاتا ہوں کہ احتجاج پر امن رہے گا لیکن اگر کسی کریک ڈاؤن کی کوشش کی گئی تو نقصان حکومت کا ہی ہوگا، ابھی ہم صرف نواز شریف کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن اگر ہمیں روکا گیا تو پوری حکومت چلی جائے گی۔
بنی گالہ میں تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم نے 6 ماہ تک کوشش کی کہ پاناما لیکس پر وزیراعظم نواز شریف کا احتساب ہو کیونکہ وزیراعظم کا نام پاناما لیکس میں آیا ہے اور ہم نے پوری کوشش کی کہ معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہو جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے تحریک انصاف نے پارلیمنٹ میں آواز اٹھائی، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں معاملے کو اٹھایا، ٹی او آرز کمیٹی میں تعاون کیا، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا رویہ بھی دیکھا اور الیکشن کمیشن کا رویہ دیکھ لیا جو اس معاملے کی لمبی لمبی تاریخیں دے رہا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کے پاس اب صرف دو ہی آپشن ہیں یا تو وہ خود کو احتساب کے لئے پیش کریں یا پھر استعفیٰ دے دیں، ایسا نہیں ہو سکتا کہ وہ تلاشی بھی نہ دیں اور حکومت بھی کرتے رہیں۔ عمران خان نے 2 نومبر کو اسلام آباد میں دھرنا دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارا آخری دھرنا ہو گا اور اس میں ہم آخری حد تک جائیں گے، اس قسم کی باتیں سننے کو مل رہی ہیں کہ حکومت ہمارے دھرنے کو زبردستی ناکام بنانے کی کوششیں کر رہی ہے تو ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ احتجاج ہمارا حق ہے اور یقین دلاتا ہوں کہ احتجاج پر امن رہے گا لیکن اگر کسی کریک ڈاؤن کی کوشش کی گئی تو نقصان حکومت کا ہی ہوگا، ابھی ہم صرف نواز شریف کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن اگر ہمیں روکا گیا تو پوری حکومت چلی جائے گی۔
تحریک انصاف کی سولو فلائٹ کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ ہم نے تمام سیاسی جماعتوں کو اپنے ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کی لیکن شاید دوسری جماعتیں حکمرانوں کا احتساب چاہتی ہی نہیں، پیپلز پارٹی کے کچھ رہنما اور کارکن بھی چاہتے ہیں کہ وزیراعظم نواز شریف کا احتساب ہو لیکن آصف زرداری نواز شریف کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔ ہم احتجاج اس لئے کر رہے ہیں کہ ثابت ہو چکا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے آف شور کمپنیوں کے ذریعے اربوں روپے کمائے لیکن ہمارے ادارے وزیراعظم کو اس لئے نہیں پکڑتے کیونکہ یہاں طاقتور کے لئے الگ اور غریب کے لئے الگ قانون ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں صرف شریف خاندان کی فیکٹریوں میں ڈویلپمنٹ ہو رہی ہے، لاہور ہائی کورٹ کے حکم امتناعی کے باوجود جنوبی پنجاب میں 5 شوگر ملز قائم کی جا رہی ہیں، ہم جو بات کافی عرصے سے کہتے آ رہے تھے کہ اس ملک میں جمہوریت نہیں بادشاہت قائم ہے اور اب چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی ہمارے بیان کی توثیق کر دی ہے۔
عمران خان نے اسلام آباد کے لوگوں کے لئے خاص پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ملک کو بچانے کے لئے چھوٹی قربانی دینی پڑے گی جو آپ کو بڑے عذاب سے بچائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ان حکمرانوں نے ہر جگہ اپنے پنجے گاڑھ رکھے ہیں، یہ کسی صورت اپنا احتساب نہیں ہونے دیں گے، یہ ایک فیصلہ کن وقت ہے جو اس ملک کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا کہ ہمیں ترقی کی طرف جانا ہے یا تباہی کی طرف، تاریخ آپ کو قربانی کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھے گی۔