اسکرپٹ اورآئیڈیازچرانے میں بالی ووڈ کا کوئی مقابلہ نہیں کرسکتا میگھا

طنزکے تیرچلانے میںماہر بھارتی میڈیا یہ نہیں بتاتا کہ بھارت میں فنون لطیفہ کے لوگ کس ’’ ذہانت ‘‘سے چوری کرتے ہیں

انکی فلمیں دیکھنے کے بعد چوری کاالزام لگانے کے بجائے انھیں سب سے ’’قابل‘‘ ماننے والوں پر حیرت ہوتی ہے ،اداکارہ فوٹو : ایکسپریس

ISLAMABAD:
فلم اسٹارمیگھا نے کہا ہے کہ بالی ووڈ کے فنکار، ہدایتکار، کوریوگرافر، فلمساز، پلے بیک سنگرز کے ساتھ ساتھ بھارتی چینلز کے مختلف ڈراموں اورپروگراموں سے وابستہ فنکاروں اورکامیڈینز نے سب کواپنا دیوانہ بنا رکھا ہے۔

فلم اسٹار نے کہا کہ ہمارے ہاں بچے اورنوجوان نسل توایک طرف بڑی عمر کے لوگ بھی اب انھی پروگراموں کو دیکھ کرمحظوظ ہوتے ہیں۔ لیکن یہ بات بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ بھارتی فنکاراورتکنیکارکی کامیابی کی اصل ان '' محنت اورلگن '' نہیں بلکہ دنیا بھرکے مقبول پروگراموں کے آئیڈیاز، ڈائیلاگ اور پیشکش کا انداز ہے، جن کوبڑی مہارت کے ساتھ چوری کیا جاتاہے ۔


ان خیالات کا اظہار انھوں نے ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میگھا نے کہا کہ بھارتی میڈیا جو ہمیشہ طنزکے تیرچلانے میں سب سے آگے ہوتا ہے ، بڑی سوچی سمجھی حکمت عملی کے تحت اپنے پروگراموں اور فنکاروں کی '' تخلیقی قابلیت '' پرکچھ نہیں بولتا۔ بھارتی میڈیا یہ بھی نہیں بتاتا کہ بھارت میں فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں میں کام کرنے والے لوگ کس '' ذہانت ''سے چوری کرتے ہیں اورچوروں کی فہرست میں کون کون سے ''مہان فنکاراورتکنیک کار'' شامل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فلموں کی کہانیاں، ایکشن سین، میوزک اورفیشن کے نت نئے انداز کی نقل کرنا اب بالی ووڈ اوربھارتی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کا ''خاصا '' بن چکاہے۔ یورپ ، برطانیہ، امریکا، کینیڈا، چائنہ ، جاپان ، افریقہ ، مڈل ایسٹ اور پاکستان سمیت دنیا کے بیشترممالک کے پروگرام ، فلموں وڈراموںکی کہانیاں اور میوزک سمیت بہت کچھ چوری اورنقل کرنے میں اب انڈیا کاکوئی ثانی نہیں۔ اس وقت بھارتی پنجاب کی فلموں نے دنیا بھرمیں دھوم مچا رکھی ہے۔ لیکن ان فلموں میں شامل اگرمزاح کی بات کی جائے توپاکستانی اسٹیج ڈرامہ کی سیچوایشن ، ڈائیلاگ اور جگت کی چوری دکھائی دے گی۔ ایسا کرنے پرانھیں کوئی شرمندگی نہیں ہوتی بلکہ یہ لوگ توایسا کرنے پر کروڑوں روپے کماتے ہیں۔ دوسری جانب پاکستان کے اُن لوگوں پربھی آفرین ہے جو ان فلموںکو دیکھنے کے بعد ان پرچوری کا الزام لگانے کے بجائے انھیں سب سے ''قابل'' مانتے ہیں۔
Load Next Story