سر کریک پر پاکستان سے مذاکرات روک دئیے جائیں نریندر مودی
سر کریک کو پاکستان کے حوالے کرنا ایک بڑی غلطی ہو گی، نریندر مودی۔
وزیر داخلہ رحمان ملک کے بھارت دورے سے 2 روز قبل گجرات کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی نے بھارتی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ سر کریک پاکستان کے حوالے نہ کیا جائے۔
بھارتی وزیر اعظم کے نام لکھے گئے ایک خط میں نریندر مودی نے کہا کہ سر کریک کو پاکستان کے حوالے کرنا ایک بڑی غلطی ہو گی، انہوں نے بھارتی حکومت سے پاکستان کے ساتھ سر کریک کے مسئلے پر مذاکرات کا عمل روکنے کی سفارش کی۔
نریندر مودی نے خط میں کہا کہ سر کریک پاکستان کے حوالے کرنے سے گجرات کی سرحد پاکستان کے لئے کھل جائے گی، انہوں نے کہا کہ حال ہی میں پاکستان کی افواج نے سر کریک کے قریب "سی پارک 12" کے خفیہ نام سے آپریشن بھی کیا ہے۔
نریندر مودی کے خط کے جواب میں بھارتی وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا کہ نریندر مودی کے بیان میں کوئی صداقت نہیں اور وہ گجرات میں انتخابات کے موقع پر سر کریک جیسے نازک نوعیت کے معاملے پر سیاست کرنا چاہتے ہیں۔
بھارتی وزیراعظم ہاؤس سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا کہ سر کریک کے معاملے پر پاکستان سے 1998 سے مذاکرات کا عمل جاری ہے اور نریندر مودی کا یہ الزام کے سر کریک پاکستان کے حوالے کیا جا رہا ہے بالکل غلط ہے۔
بھارتی وزیر اعظم کے نام لکھے گئے ایک خط میں نریندر مودی نے کہا کہ سر کریک کو پاکستان کے حوالے کرنا ایک بڑی غلطی ہو گی، انہوں نے بھارتی حکومت سے پاکستان کے ساتھ سر کریک کے مسئلے پر مذاکرات کا عمل روکنے کی سفارش کی۔
نریندر مودی نے خط میں کہا کہ سر کریک پاکستان کے حوالے کرنے سے گجرات کی سرحد پاکستان کے لئے کھل جائے گی، انہوں نے کہا کہ حال ہی میں پاکستان کی افواج نے سر کریک کے قریب "سی پارک 12" کے خفیہ نام سے آپریشن بھی کیا ہے۔
نریندر مودی کے خط کے جواب میں بھارتی وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا کہ نریندر مودی کے بیان میں کوئی صداقت نہیں اور وہ گجرات میں انتخابات کے موقع پر سر کریک جیسے نازک نوعیت کے معاملے پر سیاست کرنا چاہتے ہیں۔
بھارتی وزیراعظم ہاؤس سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا کہ سر کریک کے معاملے پر پاکستان سے 1998 سے مذاکرات کا عمل جاری ہے اور نریندر مودی کا یہ الزام کے سر کریک پاکستان کے حوالے کیا جا رہا ہے بالکل غلط ہے۔