توانائی بحران اور بدامنی کے باوجود بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 195 فیصد اضافہ
جولائی تا اکتوبر خوراک، ربر پراڈکٹس، پیر اینڈ بورڈ، فارماسیوٹیکل، آئرن اینڈ اسٹیل اور پٹرولیم سیکٹرز کی بہتر کارکردگی
توانائی بحران اور بدامنی کے باوجود بڑے پیمانے کے پیداواری شعبے کی بحالی جاری ہے، خوراک، ربر پراڈکٹس اور پیر اینڈبورڈ سیکٹرز کی بہترکارکردگی کے باعث رواں مالی سال کے ابتدائی 4ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران بڑی صنعتی کی پیداوار میں 1.95 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
فارماسیوٹیکل، آئرن اینڈ اسٹیل اور پٹرولیم سیکٹرز نے بھی ایل ایس ایم گروتھ میں نمایاں کردار ادا کیا، مذکورہ 4 ماہ کے دوران آئل کمپنیز ایڈوائزری کمیٹی (او سی اے سی) کے ماتحت 11 پراڈکٹس کی کارکردگی میں سال بہ سال 8.17 فیصد بہتری کے باعث اوسی اے سی اشاریے کا مجموعی نمو میں حصہ 0.49 فیصد، وزارت صنعت کے ماتحت 36 شعبوں کی پیداوار میں 0.38 فیصداضافے کی وجہ سے ایل ایس ایم گروتھ میں 0.25 فیصد اور صوبائی شماریاتی اداروں کے ماتحت 65 اشیا کی پیداوار سالانہ بنیادوں پر 4.44 فیصد بڑھنے سے بڑے پیمانے کے پیداواری شعبے کی نمو میں حصہ 1.20 فیصد رہا۔
جبکہ اس دوران مجموعی ایل ایس ایم گروتھ 1.95 فیصد رہی، جولائی سے اکتوبر تک فوڈ بیوریجز اور تمباکو کی پیداوار میں سال بہ سال 7.64 فیصد، آئرن واسٹیل مصنوعات کی پیداوار میں 12.81فیصد، پٹرولیم پراڈکٹس 7.21فیصد، پیپر اینڈ بورڈ 42.83فیصد، کیمیکلز0.76فیصد، ربر پراڈکٹس 32.67 فیصد، فارماسیوٹیکلز4.14فیصد، غیردھاتی معدنی مصنوعات 1.44 فیصد اور چمڑے کی مصنوعات کی پیداوار میں 4.98 فیصد اضافہ ہوا جبکہ کھاد18.99، الیکٹرانکس 6.91، ٹیکسٹائل 0.26، لکڑی کی مصنوعات 17.85، انجینئرنگ پراڈکٹس 13.25 اور آٹوموبائلز کی پیداوار میں 9.68 فیصد کمی ہوئی۔
دریں اثناء اکتوبر میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں سال بہ سال 2.46 بہتری آئی جبکہ ستمبر کے مقابلے میں اکتوبر میں بڑے پیمانے کے پیداواری شعبے نے 3.36 فیصد نمو ظاہر کی، اس دوران فوڈبیوریجز و تمباکو، آئرن واسٹیل پراڈکٹس، پٹرولیم مصنوعات، پیپراینڈ بورڈ، ربر پراڈکٹس، فارماسیوٹیکلز، لیدرپراڈکٹس، کھاد، الیکٹرانکس اور ٹیکسٹائل سیکٹر کی پیداوار میں اضافہ ہوا جبکہ آٹوموبائل، کیمیکلز، غیردھاتی معدنی مصنوعات، لکڑی اور انجینئرنگ پراڈکٹس کی پیداوار میں کمی آئی۔
فارماسیوٹیکل، آئرن اینڈ اسٹیل اور پٹرولیم سیکٹرز نے بھی ایل ایس ایم گروتھ میں نمایاں کردار ادا کیا، مذکورہ 4 ماہ کے دوران آئل کمپنیز ایڈوائزری کمیٹی (او سی اے سی) کے ماتحت 11 پراڈکٹس کی کارکردگی میں سال بہ سال 8.17 فیصد بہتری کے باعث اوسی اے سی اشاریے کا مجموعی نمو میں حصہ 0.49 فیصد، وزارت صنعت کے ماتحت 36 شعبوں کی پیداوار میں 0.38 فیصداضافے کی وجہ سے ایل ایس ایم گروتھ میں 0.25 فیصد اور صوبائی شماریاتی اداروں کے ماتحت 65 اشیا کی پیداوار سالانہ بنیادوں پر 4.44 فیصد بڑھنے سے بڑے پیمانے کے پیداواری شعبے کی نمو میں حصہ 1.20 فیصد رہا۔
جبکہ اس دوران مجموعی ایل ایس ایم گروتھ 1.95 فیصد رہی، جولائی سے اکتوبر تک فوڈ بیوریجز اور تمباکو کی پیداوار میں سال بہ سال 7.64 فیصد، آئرن واسٹیل مصنوعات کی پیداوار میں 12.81فیصد، پٹرولیم پراڈکٹس 7.21فیصد، پیپر اینڈ بورڈ 42.83فیصد، کیمیکلز0.76فیصد، ربر پراڈکٹس 32.67 فیصد، فارماسیوٹیکلز4.14فیصد، غیردھاتی معدنی مصنوعات 1.44 فیصد اور چمڑے کی مصنوعات کی پیداوار میں 4.98 فیصد اضافہ ہوا جبکہ کھاد18.99، الیکٹرانکس 6.91، ٹیکسٹائل 0.26، لکڑی کی مصنوعات 17.85، انجینئرنگ پراڈکٹس 13.25 اور آٹوموبائلز کی پیداوار میں 9.68 فیصد کمی ہوئی۔
دریں اثناء اکتوبر میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں سال بہ سال 2.46 بہتری آئی جبکہ ستمبر کے مقابلے میں اکتوبر میں بڑے پیمانے کے پیداواری شعبے نے 3.36 فیصد نمو ظاہر کی، اس دوران فوڈبیوریجز و تمباکو، آئرن واسٹیل پراڈکٹس، پٹرولیم مصنوعات، پیپراینڈ بورڈ، ربر پراڈکٹس، فارماسیوٹیکلز، لیدرپراڈکٹس، کھاد، الیکٹرانکس اور ٹیکسٹائل سیکٹر کی پیداوار میں اضافہ ہوا جبکہ آٹوموبائل، کیمیکلز، غیردھاتی معدنی مصنوعات، لکڑی اور انجینئرنگ پراڈکٹس کی پیداوار میں کمی آئی۔