بہت برداشت کرلیا اب کسی کو اسلام آباد بند کرانے کی اجازت نہیں دیں گےسعدرفیق
عمران خان چاہتے ہیں کہ ملک میں ہر صورت جمہوریت کا خاتمہ ہو، وزیر ریلوے
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ ہم نے بہت برداشت دکھائی ہے لیکن اب کسی کو سرکاری دفاتر بند کرنے، حکومت یرغمال بنانے اور شہر بند کرانے کی اجازت نہیں دیں گے۔۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ حکومت اور وزیراعظم نے روز اول سے پاناما لیکس کے معاملے کو لیگل فورم پر لے جانے کے لئے کہا ، حکومت نے ہرطرح سے کوشش کی کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے، سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل کمیشن بنانے کی درخواست کی لیکن تحریک انصاف نے جوڈیشل کمیشن نہ بننے دیا، عمران خان نے ریٹائر جج پر مشتمل کمیٹی بنانے پر اتنا شور مچایا کہ کوئی جج تحقیقات میں شامل ہونے کے لئے تیار نہ ہوا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پاناما لیکس پر نواز شریف سے جواب طلب
وفاقی وزیرکا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں بھی قانون لانے کی کوشش کی لیکن اپوزیشن نے اسے ناکام بنا دیا قومی اسمبلی اور سینٹ میں بھی پی ٹی آئی اراکین نے پاناما معاملے پر راہ فرار اختیارکی، ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن مسئلے کے حل کےلئے سنجیدہ نہیں اور نہ ہی مسئلے کا حل چاہتی ہے اپوزیشن کی جانب سے پیش کئے جانے والے ٹی او آرز صرف وزیر اعظم کی ذات کو نشانہ بنانا رہے تھے کیوں کہ اپوزیشن کا ہدف صرف نوازشریف ہیں۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اب پاناما کے حوالے سے قانونی عمل کا آغاز ہوگیا ہے، عمران خان بتائیں کہ وہ دھرنا کیوں دینا چاہتے ہیں اور دارالحکومت کو بند کرنے کے کیوں درپے ہیں، مسائل کا حل میڈیا اور سڑکوں پر کیوں چاہتے ہیں، عمران خان عدالت عظمیٰ میں آگئے ہیں تو انہیں اب ادارے پر اعتماد اور عدالت عظمیٰ کے فیصلوں کا انتظار کرنا چاہئے، اب اسلام آباد بند کرنے کا کوئی جواز باقی نہیں بچتا وہ جمہوریت کو خطرے کی جانب لے جانا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ہر صورت جمہوریت کا خاتمہ ہو۔ ہم نے بہت برداشت دکھائی ہے لیکن اب کسی کو سرکاری دفاتر بند کرنے، حکومت یرغمال بنانے اور شہر بند کرانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ حکومت اور وزیراعظم نے روز اول سے پاناما لیکس کے معاملے کو لیگل فورم پر لے جانے کے لئے کہا ، حکومت نے ہرطرح سے کوشش کی کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے، سپریم کورٹ کے ججز پر مشتمل کمیشن بنانے کی درخواست کی لیکن تحریک انصاف نے جوڈیشل کمیشن نہ بننے دیا، عمران خان نے ریٹائر جج پر مشتمل کمیٹی بنانے پر اتنا شور مچایا کہ کوئی جج تحقیقات میں شامل ہونے کے لئے تیار نہ ہوا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پاناما لیکس پر نواز شریف سے جواب طلب
وفاقی وزیرکا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں بھی قانون لانے کی کوشش کی لیکن اپوزیشن نے اسے ناکام بنا دیا قومی اسمبلی اور سینٹ میں بھی پی ٹی آئی اراکین نے پاناما معاملے پر راہ فرار اختیارکی، ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن مسئلے کے حل کےلئے سنجیدہ نہیں اور نہ ہی مسئلے کا حل چاہتی ہے اپوزیشن کی جانب سے پیش کئے جانے والے ٹی او آرز صرف وزیر اعظم کی ذات کو نشانہ بنانا رہے تھے کیوں کہ اپوزیشن کا ہدف صرف نوازشریف ہیں۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اب پاناما کے حوالے سے قانونی عمل کا آغاز ہوگیا ہے، عمران خان بتائیں کہ وہ دھرنا کیوں دینا چاہتے ہیں اور دارالحکومت کو بند کرنے کے کیوں درپے ہیں، مسائل کا حل میڈیا اور سڑکوں پر کیوں چاہتے ہیں، عمران خان عدالت عظمیٰ میں آگئے ہیں تو انہیں اب ادارے پر اعتماد اور عدالت عظمیٰ کے فیصلوں کا انتظار کرنا چاہئے، اب اسلام آباد بند کرنے کا کوئی جواز باقی نہیں بچتا وہ جمہوریت کو خطرے کی جانب لے جانا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ ہر صورت جمہوریت کا خاتمہ ہو۔ ہم نے بہت برداشت دکھائی ہے لیکن اب کسی کو سرکاری دفاتر بند کرنے، حکومت یرغمال بنانے اور شہر بند کرانے کی اجازت نہیں دیں گے۔