صدر زرداری جلد ایران جائینگے شام سے سفارتی عملہ نکال لیا
افغان انٹیلی جنس چیف کے قتل سے تعلق نہیں،الزامات افسوسناک ہیں،فضل اﷲ کی حوالگی کیلیے افغان حکومت اورنیٹوسے رابطہ ہے
ISLAMABAD:
پاکستان نے کہا ہے کہ صدرزرداری کا دورہ ایران منسوخ نہیں مؤخرہوا ہے،ان کے دورہ ایران کی نئی تاریخ کااعلان جلدکردیاجائے گا۔
شام سے پاکستان کا سفیر اور عملہ واپس بلا لیا ہے، مولوی فضل اﷲ کی حوالگی کیلیے افغان حکومت، نیٹو، ایساف سے رابطے میں ہیں۔ پاکستان ،ترکی اور افغانستان نے خطے میں امن، سلامتی اور ترقی کے لیے ملکرکام کرنے پر اتفاق کیاہے، کارگل جنگ میں بھارتی فوجیوںکے ساتھ کسی بھی قسم کے ناروا سلوک کی تحقیقات کے لیے انسانی حقوق کونسل جینواکی جانب سے پاکستان کوکوئی درخواست موصول ہونے کی اطلاعات میں کوئی صداقت نہیں، شمالی کوریاسے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوںکااحترام ہونا چاہیے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان معظم احمد خان نے جمعرات کوہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ افغان انٹیلیجنس چیف اسداﷲ خالد پر قاتلانہ حملے کے واقعے سے پاکستان کاکوئی تعلق نہیں ہے، پاکستان کی سرزمین کسی کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیںگے ،الزامات افسوسناک ہیں، دہشت گردی ہمارا مشترکہ چیلنج ہے۔ انھوںنے کہا کہ افغان انٹیلیجنس چیف پر حملے کے حوالے سے ایک غیرجانبدارکمیشن بھی تشکیل دیاگیاہے جواس واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ دے گا۔انھوں نے کہا کہ شام میں پاکستان کا سفارتخانہ بند نہیںکیا شام کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش ہے۔انھوں نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن ملکی مفاد میں، منصوبے پرعمل ہوگا۔ایم کیوایم حکومت کا حصہ ہے، اس لیے وضاحتی بیان جاری کیا،اسے ایشو نہیں بنانا چاہیے۔
پاکستان نے کہا ہے کہ صدرزرداری کا دورہ ایران منسوخ نہیں مؤخرہوا ہے،ان کے دورہ ایران کی نئی تاریخ کااعلان جلدکردیاجائے گا۔
شام سے پاکستان کا سفیر اور عملہ واپس بلا لیا ہے، مولوی فضل اﷲ کی حوالگی کیلیے افغان حکومت، نیٹو، ایساف سے رابطے میں ہیں۔ پاکستان ،ترکی اور افغانستان نے خطے میں امن، سلامتی اور ترقی کے لیے ملکرکام کرنے پر اتفاق کیاہے، کارگل جنگ میں بھارتی فوجیوںکے ساتھ کسی بھی قسم کے ناروا سلوک کی تحقیقات کے لیے انسانی حقوق کونسل جینواکی جانب سے پاکستان کوکوئی درخواست موصول ہونے کی اطلاعات میں کوئی صداقت نہیں، شمالی کوریاسے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوںکااحترام ہونا چاہیے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان معظم احمد خان نے جمعرات کوہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ افغان انٹیلیجنس چیف اسداﷲ خالد پر قاتلانہ حملے کے واقعے سے پاکستان کاکوئی تعلق نہیں ہے، پاکستان کی سرزمین کسی کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیںگے ،الزامات افسوسناک ہیں، دہشت گردی ہمارا مشترکہ چیلنج ہے۔ انھوںنے کہا کہ افغان انٹیلیجنس چیف پر حملے کے حوالے سے ایک غیرجانبدارکمیشن بھی تشکیل دیاگیاہے جواس واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ دے گا۔انھوں نے کہا کہ شام میں پاکستان کا سفارتخانہ بند نہیںکیا شام کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش ہے۔انھوں نے کہا کہ پاک ایران گیس پائپ لائن ملکی مفاد میں، منصوبے پرعمل ہوگا۔ایم کیوایم حکومت کا حصہ ہے، اس لیے وضاحتی بیان جاری کیا،اسے ایشو نہیں بنانا چاہیے۔