مسلم لیگق کا اسلام آباد دھرنے میں تحریک انصاف کا ساتھ دینے کا اعلان

پاکستان اوراداروں کے تحفظ کیلیے اپوزیشن بھی تحریک انصاف کے ساتھ ایک پیج پرآجائے، پرویزالٰہی

احتجاج کی آڑ میں سیاسی لین دین زرداری کی ایجاد، بیک ڈورچینل پر یقین نہیں، شاہ محمود۔ فوٹو: این این آئی

تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمودقریشی نے چوہدری پرویزالٰہی سے ملاقات کرکے اسلام آباد دھرنے میں شرکت کی دعوت دی۔

شاہ محمود قریشی کو بھرپور تعاون کا یقین دلاتے ہوئے چوہدری پرویزالٰہی نے کہاہے کہ تحریک انصاف کاموقف ہرمسلم لیگی کے دل کی آوازہے، اداروں اورملک کی حفاظت کیلیے عمران خان کے ساتھ ہیں۔ نریندرمودی اورنوازشریف ایک پیج پرہیں، پاکستان اورقومی اداروں کامخالف مسلم لیگی نہیں ہوسکتا، ملکی سلامتی اورقومی اداروں کے تحفظ کیلیے تمام اپوزیشن جماعتوںکوعمران خان کے ساتھ ایک پیج پر آنا ہوگا۔

شاہ محمود قریشی نے پرویزالٰہی سے ان کے گھر پرملاقات کی، اس موقع پرمجموعی سیاسی صورتحال، پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلیے حکومت کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے اور2نومبرکے دھرنے پرمشاورت کی گئی۔

میڈیا سے گفتگو میں پرویزالٰہی نے کہا کہ موجودہ حالات میںکوئی مسلم لیگی خاموش نہیں رہ سکتا، ملک اور قومی اداروں کے خلاف باتیںاورعملی کام کرنے والوں کے خلاف میدان عمل میں آنا ہرمسلم لیگی کے دل کی آوازہے اوروطن سے محبت کرنے والوںکوایسے لوگوں کے خلاف جدوجہد میں پیچھے نہیںرہنا چاہیے۔


دھرنے کی حمایت پر پرویزالٰہی کاشکریہ اداکرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پارٹی انتخابات میں چوہدری شجاعت اور پرویزالٰہی کی کامیابی پر مبارکباد دینے آیاتھا۔ پانامہ لیکس پر پاکستان مسلم لیگ نے واضح اور ٹھوس موقف اختیارکیا ہے جبکہ ٹی اوآرکمیٹی میں طارق بشیر چیمہ نے نہایت اہم اورفعال رول ادا کیا۔

رحمان ملک کے بیان کی تردید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ احتجاج کی آڑمیںپس پردہ مذاکرات اورسیاسی لین دین کی قبیح رسم آصف زرداری کی ایجادہے، رحمان ملک کابیان سراسرجھوٹ اور ان کی ذہنی اختراع ہے، تحریک انصاف کسی بیک ڈورچینل پر یقین رکھتی ہے نہ کسی ایسے چینل کاسہارا لے گی، عمران خان ان کی طرح کی سیاست نہیں بلکہ وزیر اعظم کااحتساب چاہتے ہیں۔

نواز شریف کے احتساب کیلیے بیک ڈورچینلز کی نہیں سامنے سے مقابلے کی جرات درکار ہے۔ پانامہ لیکس کی تحقیقات سے کم کوئی مقصد ہے نہ مطالبہ،2 نومبر کو اسلام آباد میں لاکھوں پاکستانیوں سے وزیر اعظم کے مستقبل کا فیصلہ کروائیں گے۔

 
Load Next Story