سحر و افطار کے وقت لوڈشیڈنگ نہ کی جائے وزیر اعظم
پاور پلانٹس کو بلا تعطل گیس فراہم کی جائے، توانائی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب، ملاقاتیں
وزیراعظم راجاپرویزاشرف نے ملک کے بیشتر حصوں میں گزشتہ دو دنوں میں طویل ترین لوڈشیڈنگ کا سخت نوٹس لیا ہے اور کہا ہے کہ بجلی کی پیداوار میں اضافے کے باوجود عوام طویل لوڈشیڈنگ کا سامنا کر رہے ہیں۔ انھوں نے یہ بات توانائی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔
بعد ازاں وزیراعظم نے کمیٹی کے ارکان کے ہمراہ نیشنل پاور کنٹرول سنٹر کا اچانک دورہ کیا اور بجلی کی یکساں فراہمی، پیداوار اور رسد کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ بجلی کے ڈسٹری بیوشن سسٹم میں اگر خرابیاں ہیں تو دور کی جائیں۔ عوام کو لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے، ہم عوام کی تکالیف کو کم کرنا چاہتے ہیں، اس لوڈشیڈنگ کے دورانیے کو کم کیا جائیگا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ سحر اور افطار کے وقت لوڈشیڈنگ نہ کی جائے، انھوں نے وزیر پٹرولیم کو ہدایت کی کہ بغیر کسی تعطل کے پاور پلانٹس کو گیس فراہم کی جائے۔
وزیراعظم نے وزارت خزانہ کو ہدایت کی کہ پاور سیکٹر کو مالی وسائل فراہم کیے جائیں۔ وزیراعظم نے آج آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن اور ''ڈسکوز'' کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز کا اجلاس بھی طلب کر لیا جس کا مقصد رمضان المبارک اور ملک میں سخت گرم و مرطوب موسم کی وجہ سے بجلی کی اضافی طلب کے پیش نظر کم سے کم لوڈ شیڈنگ پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے انہیں اعتماد میں لینا ہے۔
علاوہ ازیں وفاقی وزراء نذر محمد گوندل، رانا فاروق سعید، ایم این اے اعجاز جاکھرانی، احمد یار ہراج اور غلام مرتضٰی سے ملاقاتوں میں وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کا عمل تسلسل سے جاری ہے اور جمہوری نمائندوں کو اس مقصد کے حصول کیلئے سرگرم رہنا ہوگا۔
بعد ازاں وزیراعظم نے کمیٹی کے ارکان کے ہمراہ نیشنل پاور کنٹرول سنٹر کا اچانک دورہ کیا اور بجلی کی یکساں فراہمی، پیداوار اور رسد کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ بجلی کے ڈسٹری بیوشن سسٹم میں اگر خرابیاں ہیں تو دور کی جائیں۔ عوام کو لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے، ہم عوام کی تکالیف کو کم کرنا چاہتے ہیں، اس لوڈشیڈنگ کے دورانیے کو کم کیا جائیگا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ سحر اور افطار کے وقت لوڈشیڈنگ نہ کی جائے، انھوں نے وزیر پٹرولیم کو ہدایت کی کہ بغیر کسی تعطل کے پاور پلانٹس کو گیس فراہم کی جائے۔
وزیراعظم نے وزارت خزانہ کو ہدایت کی کہ پاور سیکٹر کو مالی وسائل فراہم کیے جائیں۔ وزیراعظم نے آج آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن اور ''ڈسکوز'' کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز کا اجلاس بھی طلب کر لیا جس کا مقصد رمضان المبارک اور ملک میں سخت گرم و مرطوب موسم کی وجہ سے بجلی کی اضافی طلب کے پیش نظر کم سے کم لوڈ شیڈنگ پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے انہیں اعتماد میں لینا ہے۔
علاوہ ازیں وفاقی وزراء نذر محمد گوندل، رانا فاروق سعید، ایم این اے اعجاز جاکھرانی، احمد یار ہراج اور غلام مرتضٰی سے ملاقاتوں میں وزیراعظم نے کہا کہ عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کا عمل تسلسل سے جاری ہے اور جمہوری نمائندوں کو اس مقصد کے حصول کیلئے سرگرم رہنا ہوگا۔