پی اے سی کا سپریم کورٹ کے مالی معاملات پر18دسمبر کو اجلاس بلانے کا فیصلہ

کچھ لوگ آڈٹ کرانا ہی نہیں چاہتے بہتر ہے آڈٹ جنرل آفس اور پی اے سی کو ختم کردیا جائے۔ ندیم افضل چن

کچھ لوگ آڈٹ کرانا ہی نہیں چاہتے بہتر ہے آڈٹ جنرل آفس اور پی اے سی کو ختم کردیا جائے۔ ندیم افضل چن. فوٹو فائل

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے رجسٹرارسپریم کور ٹ کے نہ آنے پر عدالت عظمی ٰ کے مالیاتی امور کی منظوری سے انکارکردیا، 18 دسمبر کو ان کیمرہ اجلاس بلانے کا فیصلہ۔


پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرمین پی اے سی ندیم افضل چن کی سربراہی میں کمیٹی نے سپریم کورٹ کے خط کا جائزہ لیا، اس موقع پرچیئرمین نے ریمارکس دیئے کہ کچھ لوگ آڈٹ کرانا ہی نہیں چاہتے بہتر ہے آڈٹ جنرل آفس اور پی اے سی کو ختم کردیا جائے۔

چیئرمین نیب نےکہا کہ گیلانی کیس کی وجہ سےمعاملے کو زیر التوا رکھا تاکہ ٹکراؤ کا تاثر نہ ہو،اس موقع پر نورعالم نے کہا کہ رجسٹرا ر کو سمن جاری کیا جائے یا پولیس کے ذریعے بلوایا جائے، جواب میں ایاز صادق نے کہا کہ نور عالم نے جذباتی باتیں کیں ہم اداروں کا ٹکراؤ نہیں چاہتے رجسٹرار سپریم کورٹ کو آنا چاہئے تھا، فیصلہ اسپیکر پر چھوڑ دیا جائے۔

Recommended Stories

Load Next Story