کل بھوشن یادیو کے حوالے سے جلد اقوام متحدہ میں شواہد پیش کریں گے سیکریٹری خارجہ
ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر ہندوستان کی گولہ باری و فائرنگ افسوسناک ہے، اعزاز چوہدری
سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری کا کہنا ہے کہ کل بھوشن یادیو کے معاملے پر ڈوزئیر تیار ہو رہے ہیں جنہیں جلد اقوام متحدہ میں پیش کیا جائے گا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ آج سے 71 برس پہلے اقوام متحدہ کی تشکیل ہوئی، اقوام متحدہ عالمی پولیس یا حکومت نہیں لیکن یہاں سے مضبوط آواز بلند ہوتی ہے اور پاکستان کی اقوام متحدہ کے ساتھ کمٹمنٹ پر کوئی دوسری رائے نہیں۔ اقوام متحدہ کے چارٹر پرعمل نہیں ہو رہا جس کا دنیا کو نقصان ہو رہا ہے،اقوام متحدہ کے چارٹر پر عمل نہیں ہوا توعراق جنگ کا نتیجہ سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے امن پسند اور عدم مداخلت کے چارٹر پریقین رکھتا ہے، اس عالمی ادارے کا سب سے نمایاں اصول عدم مداخلت ہے اور پاکستان عدم مداخلت کے اصول پرعمل درآمد نہ ہونے سے متاثر ہوا۔ کل بھوشن یادیو کے معاملے پر پر ڈوزئیر تیار ہو رہے ہیں جو جلد اقوام متحدہ کو دیں گے۔
سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک دیرینہ مسئلہ ہے، اس کا حل اقوام متحدہ کےاصولوں اور دستور پر عمل سے ممکن ہے، پاکستانی عوام کی توقع ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل ہو۔ مسئلہ کشمیرکی اخلاقی اساس اقوام متحدہ کی قراردادوں سےہی آتی ہے۔ سرحد پر بھارتی اشتعال انگیزی پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان 2003 کے جنگ بندی معاہدے پر سختی سے کاربند اور اس کا احترام کرتا ہے، ایل اوسی اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی گولہ باری افسوس ناک ہے، ہم بھارتی گولہ باری اور فائرنگ پر بھرپور احتجاج کرتے ہیں۔
افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مفاہمتی عمل سے متعلق اعزاز چوہدری نے کہا کہ مستحکم افغانستان ہم سب کی ضرورت ہے۔ افغانستان مفاہمتی عمل میں دیگر ممالک سے مل کر کوششیں جاری رہیں گی۔ مفاہمتی عمل چاروں ممالک اپنے اپنے طور پرچلا رہے ہیں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ آج سے 71 برس پہلے اقوام متحدہ کی تشکیل ہوئی، اقوام متحدہ عالمی پولیس یا حکومت نہیں لیکن یہاں سے مضبوط آواز بلند ہوتی ہے اور پاکستان کی اقوام متحدہ کے ساتھ کمٹمنٹ پر کوئی دوسری رائے نہیں۔ اقوام متحدہ کے چارٹر پرعمل نہیں ہو رہا جس کا دنیا کو نقصان ہو رہا ہے،اقوام متحدہ کے چارٹر پر عمل نہیں ہوا توعراق جنگ کا نتیجہ سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے امن پسند اور عدم مداخلت کے چارٹر پریقین رکھتا ہے، اس عالمی ادارے کا سب سے نمایاں اصول عدم مداخلت ہے اور پاکستان عدم مداخلت کے اصول پرعمل درآمد نہ ہونے سے متاثر ہوا۔ کل بھوشن یادیو کے معاملے پر پر ڈوزئیر تیار ہو رہے ہیں جو جلد اقوام متحدہ کو دیں گے۔
سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک دیرینہ مسئلہ ہے، اس کا حل اقوام متحدہ کےاصولوں اور دستور پر عمل سے ممکن ہے، پاکستانی عوام کی توقع ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل ہو۔ مسئلہ کشمیرکی اخلاقی اساس اقوام متحدہ کی قراردادوں سےہی آتی ہے۔ سرحد پر بھارتی اشتعال انگیزی پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان 2003 کے جنگ بندی معاہدے پر سختی سے کاربند اور اس کا احترام کرتا ہے، ایل اوسی اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی گولہ باری افسوس ناک ہے، ہم بھارتی گولہ باری اور فائرنگ پر بھرپور احتجاج کرتے ہیں۔
افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مفاہمتی عمل سے متعلق اعزاز چوہدری نے کہا کہ مستحکم افغانستان ہم سب کی ضرورت ہے۔ افغانستان مفاہمتی عمل میں دیگر ممالک سے مل کر کوششیں جاری رہیں گی۔ مفاہمتی عمل چاروں ممالک اپنے اپنے طور پرچلا رہے ہیں۔