ماہرہ اورعلی ظفرکی فلموں کوبھارت میں ریلیزکا گرین سگنل
رئیس اورڈیئر زندگی کے بعدپاکستانی اداکاروں کی کوئی فلم ریلیز نہیں ہوگی
پاکستانی فنکاروں ماہرہ خان اور علی ظفر کی بالی ووڈ فلمیں ''ڈیئر زندگی'' اور ''رئیس'' اب بغیر کسی تنازع کے ہندوستان میں ریلیز کی جاسکیں گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شاہ رخ خان اور پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کی فلم ''رئیس'' اور علی ظفر کے ساتھ ان کی فلم ''ڈیئرزندگی'' پر ہندوستان کی قوم پرست جماعت مہاراشٹرا نونرمن سنہا ایم این ایس نے پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔جب کہ کرن جوہر کی فلم ''اے دل ہے مشکل'' پر بھی پابندی کا مطالبہ کیا گیا تھا، جس میں فواد خان نے ایک مختصر کردار ادا کیا تھا۔
اس سلسلہ میں ایم این ایس چترا پت سنہا کی جنرل سیکریٹری شالینی ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمیشہ یہی کہا گیا کہ ان فلموں کا آغاز اڑی حملے سے پہلے ہوا تھا، اس لیے اب یہ بات اچھی طرح سامنے آگئی ہے، لہذا 'اے دل ہے مشکل'، 'رئیس' اور 'ڈیئر زندگی' کے علاوہ ہندوستان میں کوئی اور ایسی فلم ریلیز نہیں ہوگی جن میں پاکستانی فنکار شامل ہوں۔انھوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ، ایم این ایس اور پروڈیوسرز نے مل کر اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ اب پاکستانی فنکاروں کے ساتھ مزید فلمیں نہیں بنائی جائیں گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شاہ رخ خان اور پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کی فلم ''رئیس'' اور علی ظفر کے ساتھ ان کی فلم ''ڈیئرزندگی'' پر ہندوستان کی قوم پرست جماعت مہاراشٹرا نونرمن سنہا ایم این ایس نے پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔جب کہ کرن جوہر کی فلم ''اے دل ہے مشکل'' پر بھی پابندی کا مطالبہ کیا گیا تھا، جس میں فواد خان نے ایک مختصر کردار ادا کیا تھا۔
اس سلسلہ میں ایم این ایس چترا پت سنہا کی جنرل سیکریٹری شالینی ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمیشہ یہی کہا گیا کہ ان فلموں کا آغاز اڑی حملے سے پہلے ہوا تھا، اس لیے اب یہ بات اچھی طرح سامنے آگئی ہے، لہذا 'اے دل ہے مشکل'، 'رئیس' اور 'ڈیئر زندگی' کے علاوہ ہندوستان میں کوئی اور ایسی فلم ریلیز نہیں ہوگی جن میں پاکستانی فنکار شامل ہوں۔انھوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ، ایم این ایس اور پروڈیوسرز نے مل کر اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ اب پاکستانی فنکاروں کے ساتھ مزید فلمیں نہیں بنائی جائیں گی۔