نئی مالیاتی پالیسی کا اعلان شرح سود 50 بیسس پوائنٹس کی کمی سے 950 فیصد مقرر
رواں سال کی پہلی ششماہی میں روپیہ کی قدر میں 3.3 فیصد کمی ہوئی ہے، اسٹیٹ بینک
اسٹیٹ بینک نےمالیاتی پالیسی کا اعلان کر دیا اور شرح سود 50 بیسس پوائنٹس کی کمی کے بعد 9.50 فیصد مقرر کر دی۔
اسٹیٹ بینک کراچی کی جانب سے اگلے دو ماہ کے لئے جاری مانیٹری پالیسی کے مطابق مانیٹری پالیسی میں کمی کی وجہ مہنگائی کے کم ہوتے اعداد و شمار ہیں۔ نومبر میں افراط زر کی شرح 6.9 فیصد رہی۔
آئی ایم ایف کو قرضے کی ادائیگی کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں کمی واقع ہوئی اور 6 ماہ میں زر مبادلہ ذخائر 8 اعشاریہ 10 ارب ڈالر سے کم ہو کر 8 اعشاریہ 6 ارب ڈالر کی سطح پر آ گئے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں سال کی پہلی ششماہی میں روپیہ کی قدر میں 3.3 فیصد کمی ہوئی ہے۔
اسٹیٹ بینک کراچی کی جانب سے اگلے دو ماہ کے لئے جاری مانیٹری پالیسی کے مطابق مانیٹری پالیسی میں کمی کی وجہ مہنگائی کے کم ہوتے اعداد و شمار ہیں۔ نومبر میں افراط زر کی شرح 6.9 فیصد رہی۔
آئی ایم ایف کو قرضے کی ادائیگی کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں کمی واقع ہوئی اور 6 ماہ میں زر مبادلہ ذخائر 8 اعشاریہ 10 ارب ڈالر سے کم ہو کر 8 اعشاریہ 6 ارب ڈالر کی سطح پر آ گئے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں سال کی پہلی ششماہی میں روپیہ کی قدر میں 3.3 فیصد کمی ہوئی ہے۔