مہنگائی میں اضافہ اہم اشیائے خوراک کے استعمال میں کمی

7 سال کے دوران کھانے پینے کی اشیا144 فیصد مہنگی، دالیں 32 فیصد کم کھائی گئیں

گوشت 17، سبزیاں 8، چینی7، گندم وچاول 3 اور دودھ کااستعمال1 فیصد کم ہوگیا، رپورٹ فوٹو: ایکسپریس / فائل

ملک میں گزشتہ 7 سال کے دوران اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اوسطاً 144 فیصد اضافہ ہوا اورگزشتہ سال کھانے پینے کی اشیا پر اخراجات 740 روپے سے بڑھ کر 1805 روپے ہوگئے۔

جبکہ قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے باعث اشیائے خوردونوش کے استعمال میں کمی ہورہی ہے جس سے لوگوں کی طرف سے حاصل کی جانے والے یومیہ کیلوریز 1750 سے کم ہوکر 1700 کیلوریز یومیہ ہوگئی۔ اس ضمن میں منصوبہ بندی کمیشن کی طرف سے2011-12 کے دوران فوڈ باسکٹ میں تبدیلی کے نام سے جاری کردہ سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 7سال کے دوران گندم کی قیمتوں میں128 فیصد، چینی کی قیمتوں میں161 فیصد، دالوں کی قیمتوں میں 194 فیصد، ویجیٹیبل گھی اور کھانے کے تیل کی قیمتوں میں151 فیصد جبکہ گوشت کی قیمتوں میں158 فیصد اضافہ ہوا۔


رپورٹ کے مطابق 7 سال میں کیلیوریز کی مقدار 1750 سے کم ہو کر 1700 رہ گئی جس کی بنیادی وجہ قیمتوں میں اضافے کے باعث خوراک کے استعمال میں کمی ہے۔



رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ 7 سال کے دوران ملک میں گندم کے استعمال میں 3 فیصد، چاول کے استعمال میں 3 فیصد،دالوں کے استعمال میں 32 فیصد، چینی کے استعمال میں 7 فیصد، گوشت کے استعمال میں 17 فیصد، دودھ کے استعمال میں1 فیصد اور سبزیوں کے استعمال میں 8 فیصد کمی ہوئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملک میں خوراک پر سالانہ اخراجات میں اوسطاً 144 فیصد فی کس کے حساب سے اضافہ ہوا جبکہ ماہانہ بنیادوں پر کم سے کم استعمال ہونے والی خوراک پر اوسطاً 122 فیصد کے حساب سے اخراجات میں اضافہ ہوا۔
Load Next Story