دورہ بھارت پاکستانی ٹیم چارٹرڈ فلائٹس استعمال کریگی
خیر سگالی کے سفیر سابق پلیئرز کو بھی اعلیٰ معیار کی سیکیورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ
بھارت نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کی فول پروف سیکیورٹی کیلیے انتظامات شروع کر دیے، مہمان کھلاڑیوںکو چارٹرڈ فلائٹس سے وینیوز پر پہنچایا جائے گا۔ بطور خیرسگالی سفیر آنے والے سابق کرکٹرز کو بھی اعلیٰ معیار کی سیکیورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی کرکٹ ٹیم 5 برس بعد پہلے دورئہ بھارت کیلیے22 دسمبر کو بنگلور پہنچ رہی ہے، حکام نے مہمانوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے سلسلے میں اقدامات کا آغاز کر دیا، ذرائع کے مطابق ٹور کے دوران پاکستانی ٹیم عام فلائٹس استعمال نہیں کرے گی، اسے چارٹرڈ طیاروں کے ذریعے ایک شہر سے دوسری جگہ لے جایا جائے گا، عموماً بھارتی کرکٹ بورڈز صرف اس وقت چارٹرڈ فلائٹس کا انتظام کرتا ہے جب کسی شہر جانے کیلیے براہ راست فلائٹ موجود نہ ہو، مگر پڑوسی ملک سے آنے والی ٹیم کیلیے خاص اہتمام کیا جا رہا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی ٹیم نے جب آخری بار نومبر، دسمبر 2007 میں بھارت کا دورہ کیا تھا اس وقت کے مقابلے میں اب حالات یکسر مختلف ہیں، مہمانوں کو مکمل سیکیورٹی دینے کیلیے ہی فیصلہ کیا گیا کہ چارٹرڈ فلائٹس کا استعمال کیا جائے گا، بھارتی اسکواڈ اور میچ آفیشلز بھی ساتھ جایا کریں گے، پاکستانی ٹیم صرف ایک سیکٹر پر عام پرواز سے جائے گی اور وہ22 دسمبر کو نئی دہلی آمد کے بعد بنگلور کا ہے۔
بی سی سی آئی اس بات پر بھی غور کر رہا ہے کہ پاکستان سے آنے والے وفد کو بھی چارٹرڈ فلائٹس میں ہی سفر کرایا جائے، پی سی بی کی جانب سے میچز کے دوران بطور خیرسگالی سفیر بھیجے جانے والے سابق کرکٹرز کو بھی اعلیٰ معیار کی سیکیورٹی فراہم کی جائیگی۔ یاد رہے کہ سیریز کا پہلا ٹوئنٹی20 میچ 25 فروری کو بنگلور اوردوسرا 27 تاریخ کو احمد آباد میں کھیلا جائے گا، تین ون ڈے میچز30 دسمبر اور3 و6 جنوری کو بالترتیب چنئی، کولکتہ اور احمد آباد میں ہونگے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی کرکٹ ٹیم 5 برس بعد پہلے دورئہ بھارت کیلیے22 دسمبر کو بنگلور پہنچ رہی ہے، حکام نے مہمانوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے سلسلے میں اقدامات کا آغاز کر دیا، ذرائع کے مطابق ٹور کے دوران پاکستانی ٹیم عام فلائٹس استعمال نہیں کرے گی، اسے چارٹرڈ طیاروں کے ذریعے ایک شہر سے دوسری جگہ لے جایا جائے گا، عموماً بھارتی کرکٹ بورڈز صرف اس وقت چارٹرڈ فلائٹس کا انتظام کرتا ہے جب کسی شہر جانے کیلیے براہ راست فلائٹ موجود نہ ہو، مگر پڑوسی ملک سے آنے والی ٹیم کیلیے خاص اہتمام کیا جا رہا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی ٹیم نے جب آخری بار نومبر، دسمبر 2007 میں بھارت کا دورہ کیا تھا اس وقت کے مقابلے میں اب حالات یکسر مختلف ہیں، مہمانوں کو مکمل سیکیورٹی دینے کیلیے ہی فیصلہ کیا گیا کہ چارٹرڈ فلائٹس کا استعمال کیا جائے گا، بھارتی اسکواڈ اور میچ آفیشلز بھی ساتھ جایا کریں گے، پاکستانی ٹیم صرف ایک سیکٹر پر عام پرواز سے جائے گی اور وہ22 دسمبر کو نئی دہلی آمد کے بعد بنگلور کا ہے۔
بی سی سی آئی اس بات پر بھی غور کر رہا ہے کہ پاکستان سے آنے والے وفد کو بھی چارٹرڈ فلائٹس میں ہی سفر کرایا جائے، پی سی بی کی جانب سے میچز کے دوران بطور خیرسگالی سفیر بھیجے جانے والے سابق کرکٹرز کو بھی اعلیٰ معیار کی سیکیورٹی فراہم کی جائیگی۔ یاد رہے کہ سیریز کا پہلا ٹوئنٹی20 میچ 25 فروری کو بنگلور اوردوسرا 27 تاریخ کو احمد آباد میں کھیلا جائے گا، تین ون ڈے میچز30 دسمبر اور3 و6 جنوری کو بالترتیب چنئی، کولکتہ اور احمد آباد میں ہونگے۔