جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنوانے والی افغان مونا لیزا ’’شربت گلہ‘‘ گرفتار
شربت گلہ نے 85-1984 میں اپنی سبز آنکھوں کی وجہ سے شہرت حاصل کی اور افغانستان کے خراب حالات کے باعث وہ پاکستان آ گئی
جعلی دستاویزات کے ذریعے نادرا سے پاکستانی شناختی کارڈ حاصل کرنے والی افغان مونا لیزا 'شربت گلہ' کو گرفتار کر لیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق غیر قانونی طریقے سے پاکستانی شناختی کارڈ بنوانے والی افغان خاتون شربت گلہ کو آج صبح نوتھیہ کے علاقے میں اس کے گھر کے قریب سے گرفتار کیا گیا جب کہ اس کے شوہر اور دو بچوں کی گرفتاری کے لئے ایف آئی اے کی ٹیموں نے چھاپہ مار کارروائی شروع کر رکھی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: افغان مونالیزا کو شناختی کارڈ کے اجرا پر 3 نادرا افسران کیخلاف مقدمہ
واضح رہے کہ شربت گلہ نے 85-1984 میں اپنی سبز آنکھوں کی وجہ سے شہرت حاصل کی تھی، افغانستان کے خراب حالات کے باعث وہ پاکستان آ گئی اور ایک پاکستانی شہری سے شادی کر لی، بعد ازاں معلوم ہوا کہ شربت گلہ نے نا صرف اپنا بلکہ اپنے دو بچوں کا بھی شناختی کارڈ حاصل کر رکھا ہے جس پر ایف آئی اے نے 2 سال کی تحقیقات کے بعد شربت گلہ، اس کے شوہر اور دو بچوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ غیر قانونی طریقے سے شناختی کارڈ بنانے کے الزام میں ایف آئی اے ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر پلرشاں آفریدی، محسن خان اور پراسیسنگ آفیسر کے خلاف مقدمات درج ہیں۔
https://www.dailymotion.com/video/x4z5mgl
ایکسپریس نیوز کے مطابق غیر قانونی طریقے سے پاکستانی شناختی کارڈ بنوانے والی افغان خاتون شربت گلہ کو آج صبح نوتھیہ کے علاقے میں اس کے گھر کے قریب سے گرفتار کیا گیا جب کہ اس کے شوہر اور دو بچوں کی گرفتاری کے لئے ایف آئی اے کی ٹیموں نے چھاپہ مار کارروائی شروع کر رکھی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: افغان مونالیزا کو شناختی کارڈ کے اجرا پر 3 نادرا افسران کیخلاف مقدمہ
واضح رہے کہ شربت گلہ نے 85-1984 میں اپنی سبز آنکھوں کی وجہ سے شہرت حاصل کی تھی، افغانستان کے خراب حالات کے باعث وہ پاکستان آ گئی اور ایک پاکستانی شہری سے شادی کر لی، بعد ازاں معلوم ہوا کہ شربت گلہ نے نا صرف اپنا بلکہ اپنے دو بچوں کا بھی شناختی کارڈ حاصل کر رکھا ہے جس پر ایف آئی اے نے 2 سال کی تحقیقات کے بعد شربت گلہ، اس کے شوہر اور دو بچوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ غیر قانونی طریقے سے شناختی کارڈ بنانے کے الزام میں ایف آئی اے ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر پلرشاں آفریدی، محسن خان اور پراسیسنگ آفیسر کے خلاف مقدمات درج ہیں۔
https://www.dailymotion.com/video/x4z5mgl