ڈاکٹرثمر کوریکوڈک منصوبے پرکام سے روکنے کی درخواست مسترد

کان کنی کے حق کیلیے ٹیتھیان کاپرکمپنی نے عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کیا تھا

کان کنی کے حق کیلیے ٹیتھیان کاپرکمپنی نے عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کیا تھا۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ کو بلوچستان حکومت کی جانب سے بتایا گیاکہ عالمی ثالثی عدالت نے ٹیتھیان کاپرکمپنی (ٹی سی سی)کی جانب سے دائر درخواست مسترد کردی ہے۔

ٹی سی سی نے حکومت بلوچستان کی جانب سے ریکوڈک میں کان کنی کے لائسنس میں توسیع نہ کرنے کیخلاف عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کیا تھا اور درخواست کی تھی کہ کان کنی کالائسنس اس کاحق ہے کیونکہ وہ منصوبے پرکروڑوں ڈالرخرچ کرچکی ہے مگرحکومت بلوچستان نے یہ منصوبہ اس سے لے کر ڈاکٹر ثمرمبارک مندکودے دیا ہے۔تاہم ثالثی عدالت نے ڈاکٹر ثمرمبارک مند کو منصوبے پرکام سے روکنے کے حوالے سے بھی ٹی سی سی کی درخواست مسترد کردی۔ جمعے کو ریکوڈیک کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔اس موقع پرایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے عدالت کوبتایاکہ ٹیتھیان کاپر کمپنی نے عالمی ثالثی عدالت میں ڈاکٹر ثمرمبارک مندکو ریکوڈک ذخائر پرکام سے روکنے سے متعلق درخواست دائرکی تھی۔




جس کی سماعت کے بعد عالمی ثالثی عدالت نے 6 نومبرکوفیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ آج یہ فیصلہ سناتے ہوئے ثالثی عدالت نے ڈاکٹرثمرمبارک مندکوکام سے روکنے کی درخواست مستردکردی، تین رکنی ثالثی عدالت میں برطانیہ،جرمنی اوربیلجئیم کے نمائندے جج تھے جنھوں نے کیس کی سماعت کی۔حکومت بلوچستان نے اس کیس میں سابق وزیراعظم برطانیہ ٹونی بلیئر کی اہلیہ چیری بلیئر کو وکیل مقرر کیا تھا۔سپریم کورٹ نے ریکوڈک کیس کی مزید سماعت پیرتک ملتوی کردی ہے۔
Load Next Story