پاکستان نے مودی سے براہ راست سفارتی رابطے روک دیے

کامیاب پاکستانی مہم سے بھارتی جنگی جنون میں کمی، سخت سفارتی پیغام دیدیا گیا

پہل پاکستان نہیں کریگا، رابطہ کیا توبھارت کو اشتعال انگیزی بند کرنا ہوں گی،ذرائع۔ فوٹو؛ فائل

CARDIFF:
پاکستان کی حکومتی قیادت نے اعلیٰ حکومتی سطح پر مودی حکومت کے ساتھ اب براہ راست سفارتی رابطے فی الحال روک دیے ہیں اور دفتر خارجہ سطح پر بھارت سے سفارتی رابطے رکھنے کی پالیسی اختیارکی گئی ہے۔

وفاقی حکومت کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ عالمی دباؤ اور پاکستان کی کامیاب سفارتی مہم کے باعث بھارت نے اپنی جنگی جنون میں توکمی کردی ہے تاہم سفارتی محاذ اپنی ناکامی کابدلہ مودی سرکار مقبوصہ کشمیر میں مظلوم عوام پر ظلم وبربریت برپا کرکے اور ورکنگ باؤنڈری پر بلامقصد فائرنگ کرکے عام شہریوں کا نشانہ بنانے کر لے رہی ہے۔

پاکستان نے بھارت کی اس مہم جوئی کے خلاف مودی سرکار کو انتہائی موثر اور سخت سفارتی دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بھارت نے ورکنگ باو باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول پر خلاف ورزیاں فوری بند نہ کیں تو پاکستان اپنے دفاع میں تمام جنگی آپشنز کو استعمال کرے گا۔اگر بھارت نے اپنی پالیسی پر نظر ثانی نہ کی تو پاکستان بھارت سے سفارتی تعلقات میں بتدریج کمی یا مکمل نظر ثانی کرسکتا ہے۔


اس پیغام میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اب مذاکرات میں پہل نہیں کرے گا اگر بھارت مسئلہ کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب امور پر مذاکرات کیلیے پاکستان سے رابطہ کرے گا تو اس کو پہلے مقبوصہ کشمیرمیں جارحیت اور ورکنگ باؤنڈری و لائن آف کنٹرول پر مسلسل اشتعال انگیزی بند کرنا ہوگی ۔اس سے قبل کوئی مذاکرات پاکستان کے لیے قابل قبول نہیں ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی پاکستان میں مداخلت اور دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے کے معاملے کے حوالے سے عالمی سطح پر سفارتی مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔اس مہم کے تحت گرفتار بھارتی جاسوس کلھبوشن یادیو کے اعترافات اور را کی مداخلت کے ثبوت اقوام متحدہ ،امریکا اور دیگر عالمی ممالک وفورمز پر پیش کیے جائیں گے۔

 
Load Next Story