پی ایچ اے مقررہ مدت میں سستے گھرفراہم کرنے میں ناکام
وفاقی ملازمین،جنرل پبلک کیلیے منصوبے اسلام آباد، لاہورمیں شروع کیے گئے
وزارت ہاؤسنگ اینڈورکس کے ذیلی ادارے پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی (فاؤنڈیشن) وفاقی سرکاری ملازمین اورجنرل پبلک کو کم قیمت گھرفراہم کیلیے اسلام آباد، لاہورمیں اپنے متعدد تعمیراتی منصوبے مقررہ مدت میں مکمل کرنے میں ناکام ہوگئی جس سے منصوبوں کی تعمیراتی لاگت بڑھ گئی جس کابوجھ الاٹیوں پر ڈالا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی (فاؤنڈیشن) نے2009ء میںگریڈ20تا22 کے وفاقی سیکریٹریوں کو رٹائرمنٹ پر 588 گھر بنانے کا منصوبہ شروع کیاتھا جس کاافتتاح اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے کیاتھا۔
منصوبہ کے مطابق دوسے تین سال میں وفاقی اداروں کے افسران کو مختلف کیٹگری کے گھر بنا کر دینے تھے۔ کیٹگری ون کے تحت117، کیٹگری ٹو میں 178 اور کیٹگری تھری میں293 گھربنانے کامنصوبہ تھا۔ اس سلسلے میں اسلام آبادکے زون فورمیں کری روڈپر 90 ایکڑسے زائدزمین پی ایچ اے ایف نے حاصل کی تھی تاہم پی ایچ اے (ایف) حکام کری روڈ ریذیڈنشیہ ہاؤسنگ اسکیم مقررہ وقت میں مکمل کرنے میں ناکام رہااوردوسال تک پی ایچ اے اور کنٹریکٹرکے درمیان تنازع کے باعث منصوبہ پرکام بندرہا۔
''ایکسپریس'' کودستیاب دستاویزات کے مطابق پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی فاؤنڈیشن نے لاہور میں وفاقی کالونی میں سرکاری ملازمین اورجنرل پبلک کیلیے ڈی اور ای ٹائپ کے 120 اپارٹمنٹس بنانے کا فیصلہ کیا تھا، اس منصوبے کاابتدائی تخمینہ27جنوری2009ء میں18کروڑ 35لاکھ روپے لگایاگیاتھا، یہ 26 اپریل 2010ء کومکمل ہونا تھا، منصوبہ پراب تک98 فیصد کام ہوا ہے جبکہ اسکی لاگت 11کروڑروپے بڑھ کر27کروڑ 40لاکھ روپے ہو گئی ہے۔
دستاویزات کے مطابق وفاقی کالونی لاہورمیں وفاقی سرکاری ملازمین اور جنرل پبلک کیلیے ڈی اور ای ٹائپ کے48 اپارٹمنٹس بنانے کا منصوبہ 25 اگست 2010ء میں شروع کیاجس کا تخمینہ 16 کروڑ 37 لاکھ روپے تھا جو بڑھ کر 17 کروڑ 98 لاکھ 70 ہزارروپے ہوگیا۔یہ منصوبہ سیوریج لائن اوربجلی نہ ہونے کی وجہ سے موخر ہواجسے26 اپریل 2012ء کومکمل ہوناتھا، منصوبہ پراب تک 90 فیصد کام ہو چکا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی (فاؤنڈیشن) نے2009ء میںگریڈ20تا22 کے وفاقی سیکریٹریوں کو رٹائرمنٹ پر 588 گھر بنانے کا منصوبہ شروع کیاتھا جس کاافتتاح اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے کیاتھا۔
منصوبہ کے مطابق دوسے تین سال میں وفاقی اداروں کے افسران کو مختلف کیٹگری کے گھر بنا کر دینے تھے۔ کیٹگری ون کے تحت117، کیٹگری ٹو میں 178 اور کیٹگری تھری میں293 گھربنانے کامنصوبہ تھا۔ اس سلسلے میں اسلام آبادکے زون فورمیں کری روڈپر 90 ایکڑسے زائدزمین پی ایچ اے ایف نے حاصل کی تھی تاہم پی ایچ اے (ایف) حکام کری روڈ ریذیڈنشیہ ہاؤسنگ اسکیم مقررہ وقت میں مکمل کرنے میں ناکام رہااوردوسال تک پی ایچ اے اور کنٹریکٹرکے درمیان تنازع کے باعث منصوبہ پرکام بندرہا۔
''ایکسپریس'' کودستیاب دستاویزات کے مطابق پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی فاؤنڈیشن نے لاہور میں وفاقی کالونی میں سرکاری ملازمین اورجنرل پبلک کیلیے ڈی اور ای ٹائپ کے 120 اپارٹمنٹس بنانے کا فیصلہ کیا تھا، اس منصوبے کاابتدائی تخمینہ27جنوری2009ء میں18کروڑ 35لاکھ روپے لگایاگیاتھا، یہ 26 اپریل 2010ء کومکمل ہونا تھا، منصوبہ پراب تک98 فیصد کام ہوا ہے جبکہ اسکی لاگت 11کروڑروپے بڑھ کر27کروڑ 40لاکھ روپے ہو گئی ہے۔
دستاویزات کے مطابق وفاقی کالونی لاہورمیں وفاقی سرکاری ملازمین اور جنرل پبلک کیلیے ڈی اور ای ٹائپ کے48 اپارٹمنٹس بنانے کا منصوبہ 25 اگست 2010ء میں شروع کیاجس کا تخمینہ 16 کروڑ 37 لاکھ روپے تھا جو بڑھ کر 17 کروڑ 98 لاکھ 70 ہزارروپے ہوگیا۔یہ منصوبہ سیوریج لائن اوربجلی نہ ہونے کی وجہ سے موخر ہواجسے26 اپریل 2012ء کومکمل ہوناتھا، منصوبہ پراب تک 90 فیصد کام ہو چکا ہے۔