پیپلزپارٹی نے وزیر داخلہ چوہدری نثار سے استعفے کا مطالبہ کردیا

وزیر داخلہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں، ترجمان پیپلزپارٹی

ملک میں موجودہ صورتحال کی ایک بڑی وجہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ ہونا ہے، فرحت اللہ بابر، فوٹو؛ فائل

پاکستان پیپلزپارٹی نے چوہدری نثار سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر داخلہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف نے خود سازشیں کی ہیں اور اب قومی سلامتی سے متعلق خبر پر ان کے پاؤں پھسل گئے جس کے باعث انہوں نے وزیر اطلاعات سے استعفیٰ لے لیا جب کہ پاناما لیکس پر بھی نوازشریف کو پتا ہےکہ ان کی چوری پکڑی گئی ہے، نوازشریف کے کانوں میں خوف کی گھنٹیاں بج رہی ہیں، اب حکومت اپنے پاؤں پر کلہاڑی ماررہی ہے، حکومت کے لیے توازن رکھنا بہت مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کو بچانے کے خواہش مند نہیں اور نہ ہی اسے سنبھلنے کا موقع دیں گے، ہر جگہ اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔


اعتزاز احسن نے کہا کہ تحریک انصاف سے اختلافات ضرور ہیں لیکن پاناما لیکس کے معاملے پر ہم متفق ہیں، پاناما کے بل کو منظور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں جو کچھ ہورہا ہے وہ حکومت کی نااہلی کی اعلیٰ مثال ہے، حکومت نے تحریک انصاف کے یوتھ کنونشن پر دھاوا بول کر بوکھلاہٹ کا مظاہرہ کیا جہاں نہتے کارکنان پر لاٹھی چارج کیا کیا۔

اس موقع پر پیپلزپارٹی کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ملک میں موجودہ صورتحال کی سیاسی وجوہات بھی ہیں لیکن اس کی ایک بڑی وجہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ ہونا ہے، وزیر دخلہ چوہدری نثار نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں لہٰذا وہ اپنی وزارت سے مستعفی ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار نے کالعدم تنظیموں کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کیں اور شدت پسند تنظیم کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کی اجازت بھی دی۔
Load Next Story