13 افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کی نشاندہی
فائرنگ کے 3 واقعات میں 13 افراد ہلاک ہوئے،ہتھیار بھی ایک ہی استعمال کیا گیا.
KARACHI:
فائرنگ کے 3 واقعات میں 13 افراد کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعے میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ تینوں واقعات میں ہتھیار بھی ایک ہی استعمال کیا گیا۔
پولیس کو تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور ملزمان کی بھی نشاندہی ہوگئی ہے لیکن اعلیٰ حکام کی جانب سے گرین سگنل نہ ملنے کے باعث گرفتاری عمل میں نہیں لائی جارہی ، تفصیلات کے مطابق چند روز قبل گلشن اقبال میں جامعہ احسن العلوم کے 6 طلبا ، گلشن اقبال اسکائوٹ کالونی میں دکان پر فائرنگ سے 4 طلبا جبکہ اسی واقعے پر دوسرے روز احتجاج کے بعد گھروں کو واپس جانے والے افراد پر سفاری پارک کے قریب فائرنگ کی گئی جس میں 3 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
تفتیشی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایکسپریس کو بتایا کہ تینوں واقعات کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور تینوں واقعات میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہونے کے قوی شواہد ملے ہیں ، ذرائع نے بتایا کہ تینوں واقعات میں جائے وقوع سے ملنے والے خولوں کا جب فارنسک لیبارٹری میں تجزیہ کیا گیا تو انکشاف ہوا کہ تینوں وارداتوں میں ہتھیار بھی ایک ہی استعمال کیا گیا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے مذکورہ کیسز پر دن رات اور پوری لگن کے ساتھ کام کرتے ہوئے ملزمان کی بھی نشاندہی کرلی ہے لیکن ملزمان پر ہاتھ نہیں ڈالا جارہا ہے۔
ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ اعلیٰ حکام کی جانب سے گرین سگنل نہ ملنے کے باعث ملزمان کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جارہی ہے ، اعلیٰ حکام کی جانب سے افسران پر دبائو ڈالا جارہا ہے جس کے باعث انھیں اپنی محنت رائیگاں ہوتی نظر آرہی ہے۔
فائرنگ کے 3 واقعات میں 13 افراد کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعے میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ تینوں واقعات میں ہتھیار بھی ایک ہی استعمال کیا گیا۔
پولیس کو تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور ملزمان کی بھی نشاندہی ہوگئی ہے لیکن اعلیٰ حکام کی جانب سے گرین سگنل نہ ملنے کے باعث گرفتاری عمل میں نہیں لائی جارہی ، تفصیلات کے مطابق چند روز قبل گلشن اقبال میں جامعہ احسن العلوم کے 6 طلبا ، گلشن اقبال اسکائوٹ کالونی میں دکان پر فائرنگ سے 4 طلبا جبکہ اسی واقعے پر دوسرے روز احتجاج کے بعد گھروں کو واپس جانے والے افراد پر سفاری پارک کے قریب فائرنگ کی گئی جس میں 3 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
تفتیشی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایکسپریس کو بتایا کہ تینوں واقعات کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور تینوں واقعات میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہونے کے قوی شواہد ملے ہیں ، ذرائع نے بتایا کہ تینوں واقعات میں جائے وقوع سے ملنے والے خولوں کا جب فارنسک لیبارٹری میں تجزیہ کیا گیا تو انکشاف ہوا کہ تینوں وارداتوں میں ہتھیار بھی ایک ہی استعمال کیا گیا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے مذکورہ کیسز پر دن رات اور پوری لگن کے ساتھ کام کرتے ہوئے ملزمان کی بھی نشاندہی کرلی ہے لیکن ملزمان پر ہاتھ نہیں ڈالا جارہا ہے۔
ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ اعلیٰ حکام کی جانب سے گرین سگنل نہ ملنے کے باعث ملزمان کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جارہی ہے ، اعلیٰ حکام کی جانب سے افسران پر دبائو ڈالا جارہا ہے جس کے باعث انھیں اپنی محنت رائیگاں ہوتی نظر آرہی ہے۔