’سدا بہار‘ مصباح نے کپتانی کو بام عروج پر پہنچا دیا
آج سب سے زیادہ ٹیسٹ میں قیادت کرنے والے پاکستانی پلیئربن جائیں گے
WASHINGTON:
'سدا بہار' مصباح الحق نے کپتانی کو بام عروج پر پہنچا دیا، ویسٹ انڈیز کے خلاف شارجہ میں ٹاس کیلیے میدان میں اترتے ہی وہ پاکستان کی جانب سب سے زیادہ ٹیسٹ میں قیادت کرنے والے پلیئر بن جائیں گے، یہ بطور قائد ان کا 49 واںٹیسٹ ہوگا،عمران خان کی قیادت میں پاکستان ٹیم نے 1982 سے 1992 تک48 ٹیسٹ کھیلے تھے، ایشیائی کپتانوں میں صرف دھونی (60) اور ارجنا رانا ٹنگا (56) مصباح سے آگے ہوں گے، ساروگنگولی نے بھی 49 ٹیسٹ میچز میں کپتانی کی ہے۔
بطور قائد مصباح اب تک 24 فتوحات سمیٹ چکے جو عمران خان اور جاوید میانداد سے 10 زائد ہیں۔ بطور کپتان مصباح کی ایوریج55.38 ہے جوکہ کم سے کم 20 اننگز میں بیٹنگ کرنے والے 11 پاکستانی کپتانوں میں سب سے بہتر ہے، ان کے بعد سلیم ملک کا 52.35 کے ساتھ دوسرا نمبر ہے، 75 یا اس سے زائد اننگز کھیلنے والے دنیا کے 20 کپتانوں میں صرف برائن لارا (57.83) کی ایوریج مصباح سے بہتر ہے۔
عام کھلاڑی کے طور پر مصباح نے 19 ٹیسٹ کھیلے جس میں ان کی اوسط 33.60 تھی۔ مصباح نے اپنے تمام 48 میچز میں 35 برس کی عمر کے بعد قیادت کی، اس عمر میں کسی نے بھی یہ اعزاز نہ پایا، کلائیو لائیڈ فہرست میں 45 میچز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ مصباح نے 40 برس کے ہونے کے بعد اب تک21 میچز میں کپتانی کی،یہ ڈبلیو جی گریس سے 8 میچز زیادہ ہیں۔ مصباح کی قیادت میں پاکستان کا جیت ہار کا تناسب 1.714 رہا۔ اس دوران 24 میں فتح اور14 میں ناکامی ہوئی۔ ان کے کپتان بننے سے قبل 6 برس کے عرصے میں اتنے ہی میچز میں جیت ہار کا تناسب 0.545 تھا، اس دوران 6 کپتان آئے اور صرف 12 فتوحات ہاتھ لگیں جبکہ 22میں ناکامی کامنہ دیکھنا پڑا تھا۔
مصباح نے بطور کپتان 10سیریزجتوائیں جو ایشیا میں سب سے زیادہ ہیں، قیادت کرتے ہوئے 39 مرتبہ انھوں نے 50 پلس اننگز کھیلیں، اس عرصے میں صرف الیسٹرکک نے 45 ایسے اسکورز کیے، مگر مصباح کی 83 اننگز کی بانسبت انھوں نے 134 اننگز کھیلیں۔بطور کپتان مصباح نے پانچویں نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے 3557 رنز بنائے جو ٹیسٹ کپتانوں میں سب سے زیادہ ہیں، صرف اسٹیووا کپتان ہوتے ہوئے 3 ہزار کا سنگ میل عبور کرنے والے دوسرے کرکٹر ہیں۔
'سدا بہار' مصباح الحق نے کپتانی کو بام عروج پر پہنچا دیا، ویسٹ انڈیز کے خلاف شارجہ میں ٹاس کیلیے میدان میں اترتے ہی وہ پاکستان کی جانب سب سے زیادہ ٹیسٹ میں قیادت کرنے والے پلیئر بن جائیں گے، یہ بطور قائد ان کا 49 واںٹیسٹ ہوگا،عمران خان کی قیادت میں پاکستان ٹیم نے 1982 سے 1992 تک48 ٹیسٹ کھیلے تھے، ایشیائی کپتانوں میں صرف دھونی (60) اور ارجنا رانا ٹنگا (56) مصباح سے آگے ہوں گے، ساروگنگولی نے بھی 49 ٹیسٹ میچز میں کپتانی کی ہے۔
بطور قائد مصباح اب تک 24 فتوحات سمیٹ چکے جو عمران خان اور جاوید میانداد سے 10 زائد ہیں۔ بطور کپتان مصباح کی ایوریج55.38 ہے جوکہ کم سے کم 20 اننگز میں بیٹنگ کرنے والے 11 پاکستانی کپتانوں میں سب سے بہتر ہے، ان کے بعد سلیم ملک کا 52.35 کے ساتھ دوسرا نمبر ہے، 75 یا اس سے زائد اننگز کھیلنے والے دنیا کے 20 کپتانوں میں صرف برائن لارا (57.83) کی ایوریج مصباح سے بہتر ہے۔
عام کھلاڑی کے طور پر مصباح نے 19 ٹیسٹ کھیلے جس میں ان کی اوسط 33.60 تھی۔ مصباح نے اپنے تمام 48 میچز میں 35 برس کی عمر کے بعد قیادت کی، اس عمر میں کسی نے بھی یہ اعزاز نہ پایا، کلائیو لائیڈ فہرست میں 45 میچز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ مصباح نے 40 برس کے ہونے کے بعد اب تک21 میچز میں کپتانی کی،یہ ڈبلیو جی گریس سے 8 میچز زیادہ ہیں۔ مصباح کی قیادت میں پاکستان کا جیت ہار کا تناسب 1.714 رہا۔ اس دوران 24 میں فتح اور14 میں ناکامی ہوئی۔ ان کے کپتان بننے سے قبل 6 برس کے عرصے میں اتنے ہی میچز میں جیت ہار کا تناسب 0.545 تھا، اس دوران 6 کپتان آئے اور صرف 12 فتوحات ہاتھ لگیں جبکہ 22میں ناکامی کامنہ دیکھنا پڑا تھا۔
مصباح نے بطور کپتان 10سیریزجتوائیں جو ایشیا میں سب سے زیادہ ہیں، قیادت کرتے ہوئے 39 مرتبہ انھوں نے 50 پلس اننگز کھیلیں، اس عرصے میں صرف الیسٹرکک نے 45 ایسے اسکورز کیے، مگر مصباح کی 83 اننگز کی بانسبت انھوں نے 134 اننگز کھیلیں۔بطور کپتان مصباح نے پانچویں نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے 3557 رنز بنائے جو ٹیسٹ کپتانوں میں سب سے زیادہ ہیں، صرف اسٹیووا کپتان ہوتے ہوئے 3 ہزار کا سنگ میل عبور کرنے والے دوسرے کرکٹر ہیں۔