پرویز رشید کو شفاف تحقیقات کیلیے ہٹایا گیا زعیم قادری
وزیراطلاعات الزام پرمستعفی ہوئے، اب الزامات وزیراعظم پر بھی ہیں، ایاز خان
مسلم لیگ (ن) کے رہنما زعیم قادری نے کہا کہ پرویز رشید کو اس لیے ہٹایا گیا ہے تاکہ کسی کو یہ شک نہ ہوکہ وہ تحقیقات پرکسی طرح سے بھی اثرانداز ہورہے ہیں۔
ایکسپریس نیوزکی خصوصی ٹرانسمیشن میں میزبان منصور علی خان سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ اس معاملے کی یقینی طور پر تحقیقات ہونی چاہئیں اور اس کومنطقی انجام تک پہنچنا چاہیے۔ روزنامہ ایکسپریس کے گروپ ایڈیٹر ایاز خان نے کہا کہ کپتان کو کافی عرصے سے علم تھاکہ حکومت کی کشتی میں سوراخ ہوچکا ہے اور اب پیپلزپارٹی کوبھی پتہ چل گیا ہے کہ حالات نارمل نہیں رہے، پرویزرشید پرالزام تھا اس پر وہ مستعفیٰ ہوگئے، اب کچھ الزامات وزیراعظم پر بھی ہیں، دیکھیں کیا ہوتا ہے، ہم نے پہلے دیکھا کہ حکومت بہت سے بحرانوں سے بچ نکلی ہے لیکن اب تک کی صورتحال میں سے حکومت کا بچ نکلنا مشکل نظرآتا ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراطلاعات کوقربانی کا بکرابنایاجارہا ہے، اگر یہ معاملہ اتنا سادہ ہوتا تو یہ پہلے ہی ایسا کرجاتے، خبرکوچھاپنے کا فیصلہ کوئی معمولی فیصلہ نہیں ہے، دیکھنے کی بات یہ ہے کہ اس خبرکے پیچھے کون ہے اوراس کے مقاصد کیا تھے۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں جو میڈیا سیل بنا ہے، وہ حکومت کے بارے میں خبریں لگواتا ہے اور رکواتا ہے، ہر سیاسی حکومت کو حق ہے کہ وہ اپنا میڈیا سیل بنائے تاکہ وہ اپنی تشہیرکرسکے لیکن حکومت کا میڈیا سیل بنانا سمجھ نہیں آتا۔ ماہر قانون احمد رضا قصوری نے کہا ہے کہ فوج کو مطمئن کرنے کے لیے پرویزرشید کی پہلی ''بلی'' چڑھائی گئی، میرا نہیں خیال کہ اس سے پاک فوج مطمئن ہوگی، مجھے توحکومت جاتی ہوئی نظر آرہی ہے۔
ایکسپریس نیوزکی خصوصی ٹرانسمیشن میں میزبان منصور علی خان سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ اس معاملے کی یقینی طور پر تحقیقات ہونی چاہئیں اور اس کومنطقی انجام تک پہنچنا چاہیے۔ روزنامہ ایکسپریس کے گروپ ایڈیٹر ایاز خان نے کہا کہ کپتان کو کافی عرصے سے علم تھاکہ حکومت کی کشتی میں سوراخ ہوچکا ہے اور اب پیپلزپارٹی کوبھی پتہ چل گیا ہے کہ حالات نارمل نہیں رہے، پرویزرشید پرالزام تھا اس پر وہ مستعفیٰ ہوگئے، اب کچھ الزامات وزیراعظم پر بھی ہیں، دیکھیں کیا ہوتا ہے، ہم نے پہلے دیکھا کہ حکومت بہت سے بحرانوں سے بچ نکلی ہے لیکن اب تک کی صورتحال میں سے حکومت کا بچ نکلنا مشکل نظرآتا ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراطلاعات کوقربانی کا بکرابنایاجارہا ہے، اگر یہ معاملہ اتنا سادہ ہوتا تو یہ پہلے ہی ایسا کرجاتے، خبرکوچھاپنے کا فیصلہ کوئی معمولی فیصلہ نہیں ہے، دیکھنے کی بات یہ ہے کہ اس خبرکے پیچھے کون ہے اوراس کے مقاصد کیا تھے۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں جو میڈیا سیل بنا ہے، وہ حکومت کے بارے میں خبریں لگواتا ہے اور رکواتا ہے، ہر سیاسی حکومت کو حق ہے کہ وہ اپنا میڈیا سیل بنائے تاکہ وہ اپنی تشہیرکرسکے لیکن حکومت کا میڈیا سیل بنانا سمجھ نہیں آتا۔ ماہر قانون احمد رضا قصوری نے کہا ہے کہ فوج کو مطمئن کرنے کے لیے پرویزرشید کی پہلی ''بلی'' چڑھائی گئی، میرا نہیں خیال کہ اس سے پاک فوج مطمئن ہوگی، مجھے توحکومت جاتی ہوئی نظر آرہی ہے۔