سیاست کو معاشی امور پر اثر انداز نہ ہونے دیا جائے تاجروصنعتکار
تمام جماعتیں کاروباری سرگرمیوں کو بلا رکاوٹ جاری رکھنے میں کردار ادا کریں
تجارتی وصنعتی حلقوں کے نمائندوں نے حکومت اور سیاسی جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سیاسی مسائل کومعاشی سرگرمیوں پر اثر انداز نہ ہونے دیں اور ملک کو درپیش چیلنجز کے اس دور میں تجارتی و کاروباری سرگرمیوں کو بلارکاوٹ جاری رکھنے کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کریں کیونکہ تجارتی وصنعتی سرگرمیاں منجمد ہونے سے یومیہ اجرت پر خدمات فراہم کرنے والا مزدوطبقہ سب سے زیادہ متاثر ہورہا ہے جبکہ صنعتی شعبے کو اپنے برآمدی آڈرز کی تکمیل میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
وفاق ایوان ہائے صنعت وتجارت پاکستان کے سابق نائب صدر زبیر طفیل، کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین جوڑیا بازار ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر جعفرکوڑیا ودیگر تاجروصنعتکاررہنمائوں نے کہا ہے کہ سیاسی مسائل کو صرف سیاست تک محدود کیا جائے اور سیاسی معاملات میںمعاشی سرگرمیوں کو نہ الجھایا جائے کیونکہ کراچی میں ایک روز کے دوران صنعتی و کاروباری سرگرمیاں منجمد ہونے سے معیشت کوتقریباً 12 ارب روپے کے نقصان سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ تجارتی وصنعتی شعبے کے نمائندوں نے گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العبادخان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں امن وامان کی صورتحال کو مزید بہتربنانے کیلیے گورنر سندھ کا کردارقابل تحسین ہے۔
انہوں نے کہا کہ گورنرسندھ نے گزشتہ روز ملکی تاجروصنعتکار برادری سے ملاقات میں تاجربرادری کو ہنگامی بنیاد پر اسلحہ لائسنس کی فراہمی، کمیونٹی پولیس کے قیام،65 کروڑ روپے مالیت کے حکومت سندھ کی جانب سے خفیہ کیمروں کو صنعتی وکاروباری علاقوں میں نصب کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں جس سے امن وامان کی صورتحال مزید بہتر رونما ہو جائیگی۔ ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر زبیرطفیل نے کہا کہ گڈزٹرانسپورٹ کی ہڑتال سے ملکی معیشت کو شدید نقصان پہنچاہے جبکہ برآمدکنندگان کے غیر ملکی آڈرز التوا کا شکار ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 40 ہزار سے زائد برآمدی کنٹینرز کی ترسیلات ایک مشکل مرحلہ ہے ایسی صورتحال میں ملک کے معاشی حب کراچی میں صورتحال کشیدہ ہونا قابل تشویش عمل ہے ۔میاں زاہد حسین اور زبیر طفیل نے وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈشپنگ بابر خان غوری کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ گڈزٹرانسپورٹ کی ہڑتا ل کے باعث لاکھوں روپے کے ڈیمرج کو معاف کرانے کیلیے بابرغوری نے فعال کرداراداکیا جس سے برآمدکنندگان کو ریلیف میسر آئے گا۔
وفاق ایوان ہائے صنعت وتجارت پاکستان کے سابق نائب صدر زبیر طفیل، کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین جوڑیا بازار ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر جعفرکوڑیا ودیگر تاجروصنعتکاررہنمائوں نے کہا ہے کہ سیاسی مسائل کو صرف سیاست تک محدود کیا جائے اور سیاسی معاملات میںمعاشی سرگرمیوں کو نہ الجھایا جائے کیونکہ کراچی میں ایک روز کے دوران صنعتی و کاروباری سرگرمیاں منجمد ہونے سے معیشت کوتقریباً 12 ارب روپے کے نقصان سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ تجارتی وصنعتی شعبے کے نمائندوں نے گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العبادخان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں امن وامان کی صورتحال کو مزید بہتربنانے کیلیے گورنر سندھ کا کردارقابل تحسین ہے۔
انہوں نے کہا کہ گورنرسندھ نے گزشتہ روز ملکی تاجروصنعتکار برادری سے ملاقات میں تاجربرادری کو ہنگامی بنیاد پر اسلحہ لائسنس کی فراہمی، کمیونٹی پولیس کے قیام،65 کروڑ روپے مالیت کے حکومت سندھ کی جانب سے خفیہ کیمروں کو صنعتی وکاروباری علاقوں میں نصب کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں جس سے امن وامان کی صورتحال مزید بہتر رونما ہو جائیگی۔ ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر زبیرطفیل نے کہا کہ گڈزٹرانسپورٹ کی ہڑتال سے ملکی معیشت کو شدید نقصان پہنچاہے جبکہ برآمدکنندگان کے غیر ملکی آڈرز التوا کا شکار ہوگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 40 ہزار سے زائد برآمدی کنٹینرز کی ترسیلات ایک مشکل مرحلہ ہے ایسی صورتحال میں ملک کے معاشی حب کراچی میں صورتحال کشیدہ ہونا قابل تشویش عمل ہے ۔میاں زاہد حسین اور زبیر طفیل نے وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈشپنگ بابر خان غوری کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ گڈزٹرانسپورٹ کی ہڑتا ل کے باعث لاکھوں روپے کے ڈیمرج کو معاف کرانے کیلیے بابرغوری نے فعال کرداراداکیا جس سے برآمدکنندگان کو ریلیف میسر آئے گا۔