یورپی مارکیٹ رسائی کااثر آئندہ سہ ماہی سے سامنے آئیگا

ٹیکسٹائل انڈسٹری کے غیرفعال قرضوں کے حجم میں کمی ہوگی، سراج الدین عزیز

معاشی ترقی کیلیے سرمایہ کاری کو فروغ اور توانائی بحران سے بھی نمٹا ہوگا، انٹرویو فوٹو: فائل

یورپی یونین کی ترغیبات آئندہ سہ ماہی سے پاکستان کے شعبہ ٹیکسٹائل پر مثبت اثرات کا باعث بنیں گے اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کے غیرفعال قرضوں کے حجم میں بھی کمی واقع ہوگی۔

یہ بات حبیب میٹرو پولیٹن بینک لمیٹڈ کے صدروسی ای او سراج الدین عزیز نے ''ایکسپریس'' سے خصوصی بات چیت کے دوران کہی۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستانی شعبہ بینکاری میں ٹیکسٹائل سیکٹرکی وجہ سے غیرفعال قرضوں کا حجم بڑھا ہے، حبیب میٹروپولیٹن بینک کے غیرفعال قرضوں کی مالیت15 ارب روپے ہے جو بینک کے مجموعی قرضوں کا12 فیصد ہیں جس میں ایک بڑا حصہ شعبہ ٹیکسٹائل کا ہے تاہم یورپی یونین کی جانب سے پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری کیلیے دی جانے والی حالیہ ترغیبات سے توقع ہے اس شعبے میں غیرفعال قرضوں کے حجم میں بتدریج کمی واقع ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کی جانب سے اپنی پراڈکٹس کی برانڈنگ کا فروغ اور برانڈڈ اسٹورز کا قیام خوش آئند امر ہے جو مستقبل میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے توسیعی منصوبوں کا نیا رحجان بھی پیدا کرسکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سراج الدین عزیز نے اس امر سے اتفاق کیا کہ شرح سود میں کمی کے باوجود نجی شعبہ کی جانب سے قرضوں کے حصول میں دلچسپی نہ بڑھ سکی، نجی شعبہ قرضوں کے حصول کے حوالے سے اگرچہ تذبذب کا شکار ہے لیکن حکومتی قرضوں میں کمی نہیں آرہی۔




انہوں نے کہا کہ صرف شرح سود میں کمی سے معاشی ترقی ممکن نہیں بلکہ مقامی وغیرملکی سرمایہ کاری کے فروغ اور معاشی ترقی کے لیے انفرااسٹرکچرل مسائل توانائی بحران سمیت دیگر مشکلات کا خاتمہ ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے جغرافیائی محل وقوع کے اعتبار سے خلیجی ممالک کیلیے خطے میں داخلے کا دروازہ ہے، پاکستان میں مزید خلیجی بینک سرمایہ کاری کرسکتے ہیں جبکہ پاکستان انہیں ہنرمند افرادی قوت فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، پاکستان کے خلیجی ممالک سے تعلقات کو مزید فروغ دینے کیلیے موثراور جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے، فی الوقت متحدہ عرب امارات کے 5 بینک پاکستان میں خدمات انجام دے رہے ہیں اورپاکستانی معیشت میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ یو اے ای کے مزیدبینک پاکستان آکر پرکشش سرمایہ کاری کے مواقع سے استفادہ کریں۔
Load Next Story