سبزی اور پھل رہیں تازہ
سبزیوں کو فریج میں محفوظ کرنے کے طریقے مختلف ہیں
ISLAMABAD:
صحت مند زندگی کے لیے متوازن غذا بے حد ضروری ہے۔ اس حقیقت سے کسی طور انکار نہیں کیا جا سکتا اور اس کے لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ تازی سبزیاں اور پھل استعمال کیا جائے، تاکہ ان میں موجود قدرت غذائی اجزا سے مکمل طور پر استفادہ کیا جا سکے۔
اکثر دیکھا گیا ہے کہ روزمرہ کی مصروفیات کی وجہ سے بیش ترگھروں میں ہفتہ بھر کی سبزی، گوشت اور پھل وغیرہ لاکر فریج میں محفوظ کر لیے جاتے ہیں، تاکہ انہیں روز روز منڈی یا مارکیٹ کا رخ نہ کرنا پڑے، لیکن اس بات کو مد نظر رکھنا انتہائی ضروری ہے کہ ان سبزیوں اور پھلوں کو کس طریقے سے فریج میں لمبے عرصہ تک رکھا جا سکتا ہے، کیوں کہ ہر سبزی اور پھل کی خصوصیات ایک دوسرے سے مختلف ہوتا ہے۔ عموماً لوگ دو تین سبزیوں یا پھلوں کو ایک ساتھ بند کر کے رکھ دیتے ہیں، جو چند دنوں بعد خراب ہونے لگتی ہے، اس لیے کون سی سبز ی یا پھل کس طرح محفوظ کرنا ہے اس بارے میں علم ہونا ضروری ہے۔
٭کچھ پھل اور سبزیاں ethylenگیس پیدا کرتی ہیں، جس کی وجہ سے ان میں پانی یا رس بھرتا ہے، اس لیے انہیں حساس پھل یا سبز ی کہا جاتا ہے، اس لیے گیس پیدا کرنے والی اور گیس سے نازک یا حساس بن جانے والی سبزیوں اور پھلوں کو ایک دوسرے سے الگ رکھنا ضروری ہے۔ اس کی مثال ایوا کاڈو (Ava cado)، کیلا، آم، ٹماٹر،کیوی فروٹ، جامن اور مٹر وغیرہ ہیں۔
آج کل اس قسم کے فریج آگئے ہیں، جس میں بہ یک وقت کئی سبزیوں اور پھلوں کو الگ الگ اسٹور کیا جا سکتا ہے۔ پھلوں کے لیے ان میں درازیں اور سبزیوں کے کرسپر یا نمی کنٹرول کرنے والے خانے بنے ہوئے ہوتے ہیں۔ یہ فریج کے دوسرے خانوں کی نسبت بڑے اور کشادہ ہوتے ہیں، تاکہ ان میں ایک سے زیادہ سبزیاں رکھی جا سکیں۔ کوشش کریں کہ ہمیشہ موسم کی سبزی اور پھل خریدیں اور انہیں ایک سے دو ہفتوں سے زیادہ نہ رکھیں۔
٭بہت زیاد ہ سبزی یا پھل ایک ساتھ خریدنا ور انہیں ذخیرہ کرنے کا مطلب انہیں ضایع کرنا ہوتا ہے، کیوں کہ فریج میں گنجایش سے زیادہ اشیا رکھنے سے بھی چیزیں خراب ہونے لگتی ہیں۔
٭پھلوں کو ذخیرہ کرنے سے پہلے اس بات کو ذہن نشین رکھیں کہ ان میں پایا جانے والا رس خشک یا ختم نہ ہونے پائے، اس لیے فریج میں ان کے لیے بنائے گئے، مخصوص خانوں میں ہی رکھیں۔ یاد رہے ان خانوں میں نمی کا تناسب کم ہونا چاہیے۔
٭بلو بیری، رس بھری اور اسٹرابیری کو فریج میں الگ الگ رکھیں۔ چوں کہ یہ بہت جلدی خراب ہونے لگتے ہیں، اس لیے انہیں زیادہ لمبے عرصے تک نہ رکھیں۔
٭ناشپاتی، آڑو اور جامن کو فریج کے بہ جائے کمرے کے درجہ حرارت میں رکھنا یا محفوظ کر نا بہتر ہے۔ ان پھلوں کو الگ الگ کاغذی تھیلیوں میں ڈال کر ٹھنڈی اور خشک جگہ پر رکھیں۔
٭سیب کو فریج میں سب سے زیادہ ٹھنڈی جگہ پر باقی چیزوں سے الگ رکھا جاتا ہے۔
٭لیموں وغیرہ میں یہ خاصیت ہوتی ہے کہ یہ فریج میں رکھی گئی دوسری اشیا کی مہک کو اپنے اندر جذب کرلینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس لیے انہیں کمرے کے درجہ حرارت میں رکھنا چاہیے۔
٭تربوز یا خربوزے کو اگر فرج میں زیادہ لمبے عرصے تک رکھا جائے، تو ان کا ذائقہ ختم ہو جاتا ہے اور کھانے میں بے ذائقہ محسوس ہوتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ انہیں ایک دو دن سے زیادہ فریج میں نہ رکھا جائے، تاکہ وہ خراب اور ضایع ہونے سے بچ سکیں۔
٭انگور کو پلاسٹک کے زپ والے بیگ میں بغیر دھوئے فریج میں رکھا جا سکتا ہے۔
٭سیب کو اگر کاٹ کر فریج میں رکھا جائے، تو یہ جلدی سیاہ ہونے لگتے ہیں۔ اس لیے اگر کٹے ہوئے سیب کی قاشوں کو محفوظ کرنا ہو تو پانی میں چند قطرے لیموں شامل کریں اور کٹے ہوئے سیب اس میں ڈال کر فریج میں رکھیں۔ اس طرح دو دن تک اس کی تازگی برقرار رہ سکتی ہے۔
٭پھلوں کی نسبت اگر تازہ سبزیوں کو مناسب طریقے سے فریج میں نہ رکھا جائے، تو وہ زیادہ جلدی خراب ہو جاتی ہیں۔ سلاد کے پتوں اور دوسری ہری سبزیوں کو ٹھنڈے پانے سے دھونے کے بعد انہیں اچھی طرح خشک کر کے ایک زپ والے پلاسٹک بیگ میں چند ٹشوپیر کے ساتھ محفوظ کر لیں۔ یہ ٹشو پیپر اضافی نمی کو اپنے اندر جذب کرلیں گے اور سبزی تازہ رہے گی۔ یاد رہے کہ ہری سبزیوں میں سلاد کے ہرے پتے بہت جلدی خراب ہونے لگتے ہیں۔ اس لیے بہتر یہ ہوگا کہ جب استعمال کرنا ہو تب ہی انہیںخریدا جائے۔
٭گاجروں کو پلاسٹک کی تھیلی میں رکھ کر فریج میں رکھنا بہتر ہوتا ہے۔ یہ پلاسٹک گاجر کی ضروری نمی کو برقرار رکھے گا، بہ صورت دیگر گاجریں خشک ہو جائیں گی اور ان کی تازگی ختم ہو سکتی ہے۔
٭بینگن کو فریج میں سات دن تک رکھا جا سکتا ہے۔ البتہ آلو کبھی بھی فریج میں رکھنے کی غلطی نہ کریں، بلکہ انہیں ٹھنڈی اور خشک جگہ پر کمرے کے درجۂ حرارت پر رکھیں، تاکہ یہ لمبے عرصہ تک صحیح حالت میں محفوظ رہ پائیں۔
٭گوبھی اور بروکلی وغیرہ کو سات سے دس دن تک اس کے ڈنٹھل سمیت فریج میں رکھا جا سکتا ہے۔
٭ہری پھلیوں کو بغیر دھوئے ایک ہفتے تک فریج میں رکھا جا سکتا ہے۔
٭ ٹماٹر اگر فریج میں رکھے جائیں، تو انہیں ایک سے دو دن کے اندر استعما ل کر لینا بہتر ہوگا۔
صحت مند زندگی کے لیے متوازن غذا بے حد ضروری ہے۔ اس حقیقت سے کسی طور انکار نہیں کیا جا سکتا اور اس کے لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ تازی سبزیاں اور پھل استعمال کیا جائے، تاکہ ان میں موجود قدرت غذائی اجزا سے مکمل طور پر استفادہ کیا جا سکے۔
اکثر دیکھا گیا ہے کہ روزمرہ کی مصروفیات کی وجہ سے بیش ترگھروں میں ہفتہ بھر کی سبزی، گوشت اور پھل وغیرہ لاکر فریج میں محفوظ کر لیے جاتے ہیں، تاکہ انہیں روز روز منڈی یا مارکیٹ کا رخ نہ کرنا پڑے، لیکن اس بات کو مد نظر رکھنا انتہائی ضروری ہے کہ ان سبزیوں اور پھلوں کو کس طریقے سے فریج میں لمبے عرصہ تک رکھا جا سکتا ہے، کیوں کہ ہر سبزی اور پھل کی خصوصیات ایک دوسرے سے مختلف ہوتا ہے۔ عموماً لوگ دو تین سبزیوں یا پھلوں کو ایک ساتھ بند کر کے رکھ دیتے ہیں، جو چند دنوں بعد خراب ہونے لگتی ہے، اس لیے کون سی سبز ی یا پھل کس طرح محفوظ کرنا ہے اس بارے میں علم ہونا ضروری ہے۔
٭کچھ پھل اور سبزیاں ethylenگیس پیدا کرتی ہیں، جس کی وجہ سے ان میں پانی یا رس بھرتا ہے، اس لیے انہیں حساس پھل یا سبز ی کہا جاتا ہے، اس لیے گیس پیدا کرنے والی اور گیس سے نازک یا حساس بن جانے والی سبزیوں اور پھلوں کو ایک دوسرے سے الگ رکھنا ضروری ہے۔ اس کی مثال ایوا کاڈو (Ava cado)، کیلا، آم، ٹماٹر،کیوی فروٹ، جامن اور مٹر وغیرہ ہیں۔
آج کل اس قسم کے فریج آگئے ہیں، جس میں بہ یک وقت کئی سبزیوں اور پھلوں کو الگ الگ اسٹور کیا جا سکتا ہے۔ پھلوں کے لیے ان میں درازیں اور سبزیوں کے کرسپر یا نمی کنٹرول کرنے والے خانے بنے ہوئے ہوتے ہیں۔ یہ فریج کے دوسرے خانوں کی نسبت بڑے اور کشادہ ہوتے ہیں، تاکہ ان میں ایک سے زیادہ سبزیاں رکھی جا سکیں۔ کوشش کریں کہ ہمیشہ موسم کی سبزی اور پھل خریدیں اور انہیں ایک سے دو ہفتوں سے زیادہ نہ رکھیں۔
٭بہت زیاد ہ سبزی یا پھل ایک ساتھ خریدنا ور انہیں ذخیرہ کرنے کا مطلب انہیں ضایع کرنا ہوتا ہے، کیوں کہ فریج میں گنجایش سے زیادہ اشیا رکھنے سے بھی چیزیں خراب ہونے لگتی ہیں۔
٭پھلوں کو ذخیرہ کرنے سے پہلے اس بات کو ذہن نشین رکھیں کہ ان میں پایا جانے والا رس خشک یا ختم نہ ہونے پائے، اس لیے فریج میں ان کے لیے بنائے گئے، مخصوص خانوں میں ہی رکھیں۔ یاد رہے ان خانوں میں نمی کا تناسب کم ہونا چاہیے۔
٭بلو بیری، رس بھری اور اسٹرابیری کو فریج میں الگ الگ رکھیں۔ چوں کہ یہ بہت جلدی خراب ہونے لگتے ہیں، اس لیے انہیں زیادہ لمبے عرصے تک نہ رکھیں۔
٭ناشپاتی، آڑو اور جامن کو فریج کے بہ جائے کمرے کے درجہ حرارت میں رکھنا یا محفوظ کر نا بہتر ہے۔ ان پھلوں کو الگ الگ کاغذی تھیلیوں میں ڈال کر ٹھنڈی اور خشک جگہ پر رکھیں۔
٭سیب کو فریج میں سب سے زیادہ ٹھنڈی جگہ پر باقی چیزوں سے الگ رکھا جاتا ہے۔
٭لیموں وغیرہ میں یہ خاصیت ہوتی ہے کہ یہ فریج میں رکھی گئی دوسری اشیا کی مہک کو اپنے اندر جذب کرلینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس لیے انہیں کمرے کے درجہ حرارت میں رکھنا چاہیے۔
٭تربوز یا خربوزے کو اگر فرج میں زیادہ لمبے عرصے تک رکھا جائے، تو ان کا ذائقہ ختم ہو جاتا ہے اور کھانے میں بے ذائقہ محسوس ہوتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ انہیں ایک دو دن سے زیادہ فریج میں نہ رکھا جائے، تاکہ وہ خراب اور ضایع ہونے سے بچ سکیں۔
٭انگور کو پلاسٹک کے زپ والے بیگ میں بغیر دھوئے فریج میں رکھا جا سکتا ہے۔
٭سیب کو اگر کاٹ کر فریج میں رکھا جائے، تو یہ جلدی سیاہ ہونے لگتے ہیں۔ اس لیے اگر کٹے ہوئے سیب کی قاشوں کو محفوظ کرنا ہو تو پانی میں چند قطرے لیموں شامل کریں اور کٹے ہوئے سیب اس میں ڈال کر فریج میں رکھیں۔ اس طرح دو دن تک اس کی تازگی برقرار رہ سکتی ہے۔
٭پھلوں کی نسبت اگر تازہ سبزیوں کو مناسب طریقے سے فریج میں نہ رکھا جائے، تو وہ زیادہ جلدی خراب ہو جاتی ہیں۔ سلاد کے پتوں اور دوسری ہری سبزیوں کو ٹھنڈے پانے سے دھونے کے بعد انہیں اچھی طرح خشک کر کے ایک زپ والے پلاسٹک بیگ میں چند ٹشوپیر کے ساتھ محفوظ کر لیں۔ یہ ٹشو پیپر اضافی نمی کو اپنے اندر جذب کرلیں گے اور سبزی تازہ رہے گی۔ یاد رہے کہ ہری سبزیوں میں سلاد کے ہرے پتے بہت جلدی خراب ہونے لگتے ہیں۔ اس لیے بہتر یہ ہوگا کہ جب استعمال کرنا ہو تب ہی انہیںخریدا جائے۔
٭گاجروں کو پلاسٹک کی تھیلی میں رکھ کر فریج میں رکھنا بہتر ہوتا ہے۔ یہ پلاسٹک گاجر کی ضروری نمی کو برقرار رکھے گا، بہ صورت دیگر گاجریں خشک ہو جائیں گی اور ان کی تازگی ختم ہو سکتی ہے۔
٭بینگن کو فریج میں سات دن تک رکھا جا سکتا ہے۔ البتہ آلو کبھی بھی فریج میں رکھنے کی غلطی نہ کریں، بلکہ انہیں ٹھنڈی اور خشک جگہ پر کمرے کے درجۂ حرارت پر رکھیں، تاکہ یہ لمبے عرصہ تک صحیح حالت میں محفوظ رہ پائیں۔
٭گوبھی اور بروکلی وغیرہ کو سات سے دس دن تک اس کے ڈنٹھل سمیت فریج میں رکھا جا سکتا ہے۔
٭ہری پھلیوں کو بغیر دھوئے ایک ہفتے تک فریج میں رکھا جا سکتا ہے۔
٭ ٹماٹر اگر فریج میں رکھے جائیں، تو انہیں ایک سے دو دن کے اندر استعما ل کر لینا بہتر ہوگا۔