الیکشن کمیشن انتخابات کے لیے 1500جوڈیشل افسران کو تربیت دیگا
جوڈیشل افسران کے تبادلوں پریکم جنوری کے بعد پابندی ہو گی، ذرائع الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے جنوری میں آئندہ عام انتخابات کیلیے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسران کیلیے 1500 جوڈیشل افسران کو تربیت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے اجلاس میں جوڈیشل افسران کی عام انتخابات میں الیکشن کمیشن کے معاونت کی منظوری کے بعد الیکشن کمیشن نے 1070 ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسران کی اسامیوں کے لیے1500 جوڈیشل افسران کو تربیت دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کسی افسر کی بیماری یا کسی اور وجہ سے انتخابات کے دوران ڈیوٹی انجام نہ دینے کے عذر پیش کرنے پر متبادل بندو بست موجود رہے۔
الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق انتخابات کے لیے جوجوڈیشل افسران فائنل کیے گئے ہیں ان کے تبادلوں پر یکم جنوری کے بعد پابندی ہو گی اور کسی انتہائی ناگزیر وجہ پر تبادلے کے لیے الیکشن کمیشن سے رجوع کرنا پڑے گا۔ الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق جوڈیشل افسران کی تربیت کے بعد پولنگ اسٹیشنوں پر ڈیوٹی دینے کے لیے جن6 لاکھ سرکاری ملازمین کی خدمات حاصل کی جائیں گی ان کی لسٹیں تیار کی جا رہی ہیں ۔
جنوری کے وسط تک ان 6 لاکھ افسران و ملازمین کی لسٹوں کو حتمی شکل دی جائے گی اور ان کو صوبائی الیکشن کمیشن کو پہنچایا جائے گا جس کے ساتھ ہی ان کے تبادلوں پر بھی پابندی عائدہو جائے گی ۔ الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق 6 لاکھ ملازمین کو تربیت انتخابات کے شیڈول کے بعد دی جائے گی ۔
الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق پریذئڈانگ افسران کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات کے استعمال کے حوالے سے خصوصی تربیت دی جائے گی تاکہ پولنگ اسٹیشن کے اندر امن و امان کو قائم رکھنے میں پریذائڈانگ افسران اپنے اختیارات استعمال کر سکیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے اجلاس میں جوڈیشل افسران کی عام انتخابات میں الیکشن کمیشن کے معاونت کی منظوری کے بعد الیکشن کمیشن نے 1070 ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران اور ریٹرننگ افسران کی اسامیوں کے لیے1500 جوڈیشل افسران کو تربیت دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کسی افسر کی بیماری یا کسی اور وجہ سے انتخابات کے دوران ڈیوٹی انجام نہ دینے کے عذر پیش کرنے پر متبادل بندو بست موجود رہے۔
الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق انتخابات کے لیے جوجوڈیشل افسران فائنل کیے گئے ہیں ان کے تبادلوں پر یکم جنوری کے بعد پابندی ہو گی اور کسی انتہائی ناگزیر وجہ پر تبادلے کے لیے الیکشن کمیشن سے رجوع کرنا پڑے گا۔ الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق جوڈیشل افسران کی تربیت کے بعد پولنگ اسٹیشنوں پر ڈیوٹی دینے کے لیے جن6 لاکھ سرکاری ملازمین کی خدمات حاصل کی جائیں گی ان کی لسٹیں تیار کی جا رہی ہیں ۔
جنوری کے وسط تک ان 6 لاکھ افسران و ملازمین کی لسٹوں کو حتمی شکل دی جائے گی اور ان کو صوبائی الیکشن کمیشن کو پہنچایا جائے گا جس کے ساتھ ہی ان کے تبادلوں پر بھی پابندی عائدہو جائے گی ۔ الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق 6 لاکھ ملازمین کو تربیت انتخابات کے شیڈول کے بعد دی جائے گی ۔
الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق پریذئڈانگ افسران کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات کے استعمال کے حوالے سے خصوصی تربیت دی جائے گی تاکہ پولنگ اسٹیشن کے اندر امن و امان کو قائم رکھنے میں پریذائڈانگ افسران اپنے اختیارات استعمال کر سکیں۔