بینظیر قتل کیس امریکی صحافی سمیت 5 اہم گواہان 5 جنوری کو عدالت میں طلب
ملزمان کیخلاف بیان ریکارڈکرائے جائینگے جس کے بعدایف آئی اے کے افسران کی ٹیم کوانسداددہشت گردی کی عدالت طلب کیاجائیگا
PESHAWAR:
انسداددہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج چوہدری حبیب الرحمٰن نے سابق وزیراعظم بینظیربھٹوشہادت کیس میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے مقدمے کے5مرکزی اورانتہائی اہم گواہان امریکی صحافی مارک سیگل، بینظیر کا ظاہری پوسٹ مارٹم کرنیوالے سینئر ڈاکٹر مصدق خان، لیاقت باغ جلسہ کی سیکیورٹی کے انچارج یاسین فاروق،سیداشفاق انور،جائے شہادت جبری دھلوائے جانے کے عینی شاہدریسکیو1122کے ڈائریکٹرڈاکٹر عبدالرحمن کوسمن جاری کر کے ملزمان کیخلاف بیان ریکارڈکرانے کیلیے5جنوری کوعدالت طلب کرلیاہے۔
گواہان کی طلبی سے اہم ترین مقدمہ حتمی مراحلہ میں داخل ہو گیا،ان بیانات کے بعدایف آئی اے کے افسران کی ٹیم کوطلب کیاجائیگاجبکہ ملزم رشیدترابی کااقبالی بیان ریکارڈکرنے والے اسپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ احمد مسعود جنجوعہ پرملزمان کے وکلانے جزوی جرح کی جس میں مجسٹریٹ نے بتایاکہ ملزم رشیدترابی نے رضاکارانہ طور پرپیش ہوکہ اعتراف کیاکہ وہ سابق وزیر اعظم پر خودکش حملہ میں براہ راست ساتھیوں سمیت شریک تھا،انھوں نے ملزم کوکمرہ عدالت میں باقاعدہ شناخت بھی کیا،مقدمے کے اشتہاری ملزم سابق صدرپرویزمشرف کی اہلیہ صہبامشرف کی طرف ملزم کے ضبط کیے جانے والے تمام بنک اکاؤنٹس کابینکوں کی انتظامیہ سے تمام ریکارڈطلب کیے جانے کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر کے22دسمبر کو جواب طلب کرلیاہے۔
مارک سیگل سمیت پانچوں گواہان کوطلب کرنے کی درخواست سینئرپراسیکیوٹرچودہری ذوالفقارعلی نے کی تھی جسے عدالت نے منظورکرلیا۔ایف آئی اے کے سینئر پراسیکیوٹرچوہدری ذوالفقار علی نے ایکسپریس کوبتایاکہ آئندہ تاریخ سے مقدمے کے اہم ترین گواہان کے بیانات شروع ہوںگے،مقدمہ کی تیزی کے ساتھ سماعت کیلیے انسداددہشتگردی کی عدالتوں کے ایڈمنسٹریٹوجج جسٹس منظوراحمدنے باقاعدہ تحریری احکامات بھی جاری کردیے ہیں، ہم نے گواہان کی شارٹ لسٹنگ کر لی ہے،16 گواہان کے بیانات ریکارڈہوچکے ہیں،16مذیدگواہان کے بیانات ریکارڈکرائے جائیں گے،ہم یہ کام صرف3تاریخوں میں کرانے کی تیاری کرچکے۔
انسداددہشتگردی کی خصوصی عدالت کے جج چوہدری حبیب الرحمٰن نے سابق وزیراعظم بینظیربھٹوشہادت کیس میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے مقدمے کے5مرکزی اورانتہائی اہم گواہان امریکی صحافی مارک سیگل، بینظیر کا ظاہری پوسٹ مارٹم کرنیوالے سینئر ڈاکٹر مصدق خان، لیاقت باغ جلسہ کی سیکیورٹی کے انچارج یاسین فاروق،سیداشفاق انور،جائے شہادت جبری دھلوائے جانے کے عینی شاہدریسکیو1122کے ڈائریکٹرڈاکٹر عبدالرحمن کوسمن جاری کر کے ملزمان کیخلاف بیان ریکارڈکرانے کیلیے5جنوری کوعدالت طلب کرلیاہے۔
گواہان کی طلبی سے اہم ترین مقدمہ حتمی مراحلہ میں داخل ہو گیا،ان بیانات کے بعدایف آئی اے کے افسران کی ٹیم کوطلب کیاجائیگاجبکہ ملزم رشیدترابی کااقبالی بیان ریکارڈکرنے والے اسپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ احمد مسعود جنجوعہ پرملزمان کے وکلانے جزوی جرح کی جس میں مجسٹریٹ نے بتایاکہ ملزم رشیدترابی نے رضاکارانہ طور پرپیش ہوکہ اعتراف کیاکہ وہ سابق وزیر اعظم پر خودکش حملہ میں براہ راست ساتھیوں سمیت شریک تھا،انھوں نے ملزم کوکمرہ عدالت میں باقاعدہ شناخت بھی کیا،مقدمے کے اشتہاری ملزم سابق صدرپرویزمشرف کی اہلیہ صہبامشرف کی طرف ملزم کے ضبط کیے جانے والے تمام بنک اکاؤنٹس کابینکوں کی انتظامیہ سے تمام ریکارڈطلب کیے جانے کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر کے22دسمبر کو جواب طلب کرلیاہے۔
مارک سیگل سمیت پانچوں گواہان کوطلب کرنے کی درخواست سینئرپراسیکیوٹرچودہری ذوالفقارعلی نے کی تھی جسے عدالت نے منظورکرلیا۔ایف آئی اے کے سینئر پراسیکیوٹرچوہدری ذوالفقار علی نے ایکسپریس کوبتایاکہ آئندہ تاریخ سے مقدمے کے اہم ترین گواہان کے بیانات شروع ہوںگے،مقدمہ کی تیزی کے ساتھ سماعت کیلیے انسداددہشتگردی کی عدالتوں کے ایڈمنسٹریٹوجج جسٹس منظوراحمدنے باقاعدہ تحریری احکامات بھی جاری کردیے ہیں، ہم نے گواہان کی شارٹ لسٹنگ کر لی ہے،16 گواہان کے بیانات ریکارڈہوچکے ہیں،16مذیدگواہان کے بیانات ریکارڈکرائے جائیں گے،ہم یہ کام صرف3تاریخوں میں کرانے کی تیاری کرچکے۔