سپریم کورٹ حکومت نے پانامہ لیکس سے متعلق جواب تیارکرلیا
حکومت قانون سازی کے لیے تیار ہے، دھرنے کا نوٹس لینے کی استدعا بھی کر سکتی ہے
KARACHI:
حکومت نے سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس کے حوالے سے اپنا جواب تیار کر لیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے طے کیا ہے کہ حکومتی قانونی ٹیم سپریم کورٹ کو آگاہ کرے گی کہ پانامہ لیکس کی تحقیقات اور عدالتی کمیشن کی تشکیل کیلیے حکومت پارلیمنٹ سے قانون سازی کیلیے تیار ہے، سپریم کورٹ اس معاملے پر جو احکام دے گی۔
ان پرمکمل عمل درآمد کیا جائے گا اور اس کی روشنی میں حکومت اپنی حکمت عملی مرتب کرے گی، حکومتی قانونی ٹیم کی جانب سے پی ٹی آئی کا 2 نومبر کو اسلام آباد لاک ڈاؤن اور دھرنا دینے کے سبب پیدا ہونے والی صورت حال سے بھی عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا جا سکتا ہے اورعدالت سے اس صورتحال کا نوٹس لینے کی استدعا کی جا سکتی ہے۔
حکومت پانامہ لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے پارلیمنٹ سے قانون سازی پر پارلیمانی جماعتوں سے بھی بات چیت کرے گی، حکومت نے طے کیا ہے کہ پانامہ لیکس کے معاملے پر سپریم کورٹ اگر وزیراعظم کو طلب کرتی ہے تو نواز شریف قانونی ٹیم سے مشاورت کے بعد اپنا موقف پیش کرنے کیلیے عدالت عظمیٰ میں پیش ہوں گے، حکومت نے اہم پارلیمانی جماعتوں کو پانامہ لیکس کی تحقیقات کا معاملہ حل کرنے کا عندیہ دیا ہے، سپریم کورٹ کے احکام کے بعد اس معاملے پر قانون سازی کیلیے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کیا جا سکتا ہے۔
حکومت نے سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس کے حوالے سے اپنا جواب تیار کر لیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے طے کیا ہے کہ حکومتی قانونی ٹیم سپریم کورٹ کو آگاہ کرے گی کہ پانامہ لیکس کی تحقیقات اور عدالتی کمیشن کی تشکیل کیلیے حکومت پارلیمنٹ سے قانون سازی کیلیے تیار ہے، سپریم کورٹ اس معاملے پر جو احکام دے گی۔
ان پرمکمل عمل درآمد کیا جائے گا اور اس کی روشنی میں حکومت اپنی حکمت عملی مرتب کرے گی، حکومتی قانونی ٹیم کی جانب سے پی ٹی آئی کا 2 نومبر کو اسلام آباد لاک ڈاؤن اور دھرنا دینے کے سبب پیدا ہونے والی صورت حال سے بھی عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا جا سکتا ہے اورعدالت سے اس صورتحال کا نوٹس لینے کی استدعا کی جا سکتی ہے۔
حکومت پانامہ لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے پارلیمنٹ سے قانون سازی پر پارلیمانی جماعتوں سے بھی بات چیت کرے گی، حکومت نے طے کیا ہے کہ پانامہ لیکس کے معاملے پر سپریم کورٹ اگر وزیراعظم کو طلب کرتی ہے تو نواز شریف قانونی ٹیم سے مشاورت کے بعد اپنا موقف پیش کرنے کیلیے عدالت عظمیٰ میں پیش ہوں گے، حکومت نے اہم پارلیمانی جماعتوں کو پانامہ لیکس کی تحقیقات کا معاملہ حل کرنے کا عندیہ دیا ہے، سپریم کورٹ کے احکام کے بعد اس معاملے پر قانون سازی کیلیے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کیا جا سکتا ہے۔