سوئزرلینڈ میں پولیس کا مسجد پر چھاپہ امام سمیت 4 افراد گرفتار
گرفتار پیش امام پر لوگوں کو اشتعال دلانے کا الزام ہے۔
سوئزرلینڈ میں پولیس نے شمالی شہر ونٹرتھر میں مسجد پر چھاپہ مار کر امام سمیت 4 افراد کو گرفتار کرلیا۔
سوئزرلینڈ کے سرکاری ٹی وی کے مطابق پولیس نے ونٹرتھر شہر کی النور مسجد میں چھاپہ مارا جہاں سے امام سمیت 4 افراد کو گرفتار کرلیا۔ ٹی وی رپورٹ کےمطابق اس مسجد میں آنے والے کئی نوجوان ایسے ہیں جو شدت پسندانہ ذہنیت رکھتے ہیں جب کہ بعض شام و عراق آتے جاتے رہے ہیں اور ان میں سے کئی داعش سے وابستہ ہوچکے ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق پولیس نے حراست میں لیے گئے مشتبہ افراد کے گھروں کی بھی تلاشی لی جب کہ ان چاروں افراد کے خلاف قانونی کارروائی بھی شروع کردی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہےکہ گرفتار پیش امام پر لوگوں کو اشتعال دلانے کے الزامات ہیں جب کہ اسی مسجد میں موجود 4 ایسے افراد بھی تھے جنہوں نے سوئزرلینڈ میں پناہ لیتے وقت قوانین کی خلاف ورزی کی تھی۔ اس علاوہ گزشتہ ہفتے مسجد عمارت کے اصل مالک نے مسجد کی لیز بھی منسوخ کردی تھی۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق ایتھیوپیا سے تعلق رکھنے والے گرفتارپیش امام نے گزشتہ ماہ اپنے ایک خطبے میں مسجد نہ آنے والے لوگوں کو قتل کرنے کا حکم دیا تھا جب کہ امام نے اجتماع سے یہ بھی کہا تھا کہ جو لوگ مسجد نہیں آتے ان پر تنقید کرتے ہوئے ان کا بائیکاٹ کیا جائے۔
دوسری جانب مسجد کے انتظامی امور کے سربراہ نے مسجد انتظامیہ کے کسی بھی طرح شدت پسندی میں ملوث ہونے کی سختی سے تردید کردی ہے۔
سوئزرلینڈ کے سرکاری ٹی وی کے مطابق پولیس نے ونٹرتھر شہر کی النور مسجد میں چھاپہ مارا جہاں سے امام سمیت 4 افراد کو گرفتار کرلیا۔ ٹی وی رپورٹ کےمطابق اس مسجد میں آنے والے کئی نوجوان ایسے ہیں جو شدت پسندانہ ذہنیت رکھتے ہیں جب کہ بعض شام و عراق آتے جاتے رہے ہیں اور ان میں سے کئی داعش سے وابستہ ہوچکے ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق پولیس نے حراست میں لیے گئے مشتبہ افراد کے گھروں کی بھی تلاشی لی جب کہ ان چاروں افراد کے خلاف قانونی کارروائی بھی شروع کردی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہےکہ گرفتار پیش امام پر لوگوں کو اشتعال دلانے کے الزامات ہیں جب کہ اسی مسجد میں موجود 4 ایسے افراد بھی تھے جنہوں نے سوئزرلینڈ میں پناہ لیتے وقت قوانین کی خلاف ورزی کی تھی۔ اس علاوہ گزشتہ ہفتے مسجد عمارت کے اصل مالک نے مسجد کی لیز بھی منسوخ کردی تھی۔
ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق ایتھیوپیا سے تعلق رکھنے والے گرفتارپیش امام نے گزشتہ ماہ اپنے ایک خطبے میں مسجد نہ آنے والے لوگوں کو قتل کرنے کا حکم دیا تھا جب کہ امام نے اجتماع سے یہ بھی کہا تھا کہ جو لوگ مسجد نہیں آتے ان پر تنقید کرتے ہوئے ان کا بائیکاٹ کیا جائے۔
دوسری جانب مسجد کے انتظامی امور کے سربراہ نے مسجد انتظامیہ کے کسی بھی طرح شدت پسندی میں ملوث ہونے کی سختی سے تردید کردی ہے۔