مشکوک ٹرانزیکشن روکنے کیلیے نیا آن لائن ڈیٹا سینٹر بنانے کا فیصلہ

کیش ٹرانسفر کی آن لائن رپورٹس مانیٹر ہوں گی، رپورٹ مالیاتی انٹیلی جنس کی جاسکے گی

ڈارکی زیرصدارت اجلاس، ٹیرر فنانسنگ کی روک تھام اور اینٹی منی لانڈرنگ قانون کا جائزہ۔ فوٹو: فائل

BAHAWALPUR/MULTAN:
وفاقی حکومت نے مشکوک ٹرانزیکشن کی روک تھام اورکیش کے تبادلے کا نیا آن لائن ڈیٹا سینٹر قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

گزشتہ روز وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی زیرصدارت دہشت گردی کیلئے فنانسنگ کی روک تھام اور اینٹی منی لانڈرنگ قانون پر عملدرآمد کے حوالے سے اجلاس ہوا، اجلاس میں فنانشل مینجمنٹ یونٹ کے ڈی جی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ ایف ایم یو قانون نافذکرنے والے اداروں، ریگولیٹرزاور رپوٹنگ ایجنسیوں کے تعاون سے عالمی معیارات کو مدنظر رکھتے ہوئے پوری طرح فعال ہے اورمستعدی سے کام کررہاہے، انہوں نے حالیہ قانون سازی کے نتیجے میں کی جانیوالی اصلاحات سے بھی آگا ہ کیا۔

ڈی جی نے بتایاکہ ایف ایم یو میں نئے ڈیٹا سینٹرکے قیام عمل میں لایا جارہا ہے جسکے ذریعے مشکوک ٹرانزکشن اورکیش کے تبادلے کے بارے میں آن لائن رپورٹس کو دیکھا جاسکے گا اور ان رپورٹس کی جانچ پڑتال کرکے مالیاتی انٹیلی جنس کی جاسکے گی جسکی روشنی میں قانون نافذ کرنیوالے ادارے تحقیقات کر سکیں گے۔


ڈی جی نے اس بات پر زور دیا کہ مالیاتی انٹیلی جنس رپورٹس کو کامیاب تحقیقات میں منتقل کرنے کیلئے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی استعداد کاربڑھائی جائے تاکہ قانون نافذ کرنیوالے ادارے ان رپورٹس کی روشنی میں تحقیقات کر کے قانونی کارروائی بھی کرسکیں۔

ڈی جی فنانشل منیجمنٹ یونٹ (ایف ایم یو ) نے بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ ایف ایم یو منی لانرنگ کے تدارک ،دہشت گردوں کو فنڈنگ کی روک تھام کیلیے کردار ادا کر رہا ہے۔

اس موقع پراسحٰق ڈار نے ایف ایم یوکے کام کو سراہا اور تجویز دی کہ اس سسٹم کی مزید مضبوطی کیلیے اسٹیل ہولڈرزسے روابط رکھے جائیں، اجلاس میں وزارت خزانہ کے سینئرحکام فنانشل یونٹ ،این اے سی ٹی اے، وزارت داخلہ اوروزارت خارجہ امورکے حکام نے شرکت کی۔

 
Load Next Story