ناگپور ٹیسٹ ٹروٹ نے بھارتی امیدوں کے محل میں دراڑ ڈال دی
انگلینڈ 1984 کے بعد بھارتی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز کامیابی کی جانب گامزن ہے۔
جوناتھن ٹروٹ نے بھارتی امیدوں کے محل میں دراڑ ڈال دی۔تاریخی سیریز فتح کیلیے انگلینڈ نے ناگپور ٹیسٹ میں کامیابی کے بجائے ڈرا کی کوششیں شروع کردیں،
ناگپور ٹیسٹ کے چوتھے روز کے اختتام تک 3 وکٹوں پر 161 رنز بنالیے، مہمان ٹیم کی مجموعی برتری 165 رنز ہوگئی، ٹروٹ 66 اور ای ین بیل 24 رنز پر کھیل رہے ہیں، مہمان قائد الیسٹرکک میچ میں دوسری بارکمار دھرماسینا کی ناقص امپائرنگ کا شکار ہوئے، اس سے قبل بھارت نے 326 رنز 9 وکٹوں پر اننگز ڈیکلیئرڈ کی، ایشون 29 رنز پر ناٹ آئوٹ رہے، جیمز اینڈرسن نے 4 اور گریم سوان نے تین وکٹیں لیں۔
تفصیلات کے مطابق انگلینڈ 1984-85 کے بعد بھارتی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز کامیابی کی جانب گامزن ہے سیریز میں پہلے ہی 2-1 کی برتری حاصل ہونے کی وجہ سے اس نے فتح کے بجائے میچ ڈرا کرنے کو اپنا ہدف بنالیا ہے، اس بات کا اندازہ دوسری اننگز کے آغاز سے ہی ہوگیا جب پہلی بائونڈری لنچ سے صرف پانچ منٹ قبل نک کامپٹن نے جڑی جبکہ کک نے 78 گیندوں پر 5 رنز مکمل کیے۔
میچ میں دوسری مرتبہ الیسٹرکک دھرماسینا کی ناقص امپائرنگ کی بھینٹ چڑھے جب انھوں نے ایشون کی گیند کو کھیلنے کی کوشش کی مگر وہ ان کے پاس سے ہوتی ہوئی دھونی کے ہاتھوں میں چلی گئی، بھارت کی جانب سے زوردار اپیل پر دھرماسینا کی انگلی اٹھ گئی جبکہ بعد میں ری پلیز سے تصدیق بھی ہوگئی کہ گیند نے بیٹ کو نہیں چھوا تھا بلکہ بیٹ کے گرائونڈ سے ٹکرانے کی وجہ سے آواز پیدا ہوئی تھی۔
وہ اس بار 93 گیندوں پر 13 رنز بناکر رخصت ہوئے تاہم سیریز میں انھوں نے مجموعی طور پر 562 رنز بنائے، نک کامپٹن 34 رنز بناکر اوجھا کی گیند پر ایل ڈبلیو ہوگئے جبکہ کیون پیٹرسن (6) کو جڈیجا نے بولڈ کیا۔ ٹروٹ 43 رنزپر خوش قسمت ثابت ہوئے جب امپائر دھرماسینا نے بھارتی اپیل مسترد کردی، جب دن کا اختتام ہوا تو ٹروٹ 66 اور بیل 24 رنز پر کھیل رہے تھے۔ اس سے قبل بھارت نے میچ کو نتیجہ خیز بنانے کیلیے وقت ضائع کرنے کے بجائے اننگز 9 وکٹ 326 رنز پر ڈیکلیئرڈ کردی تھی۔
ناگپور ٹیسٹ کے چوتھے روز کے اختتام تک 3 وکٹوں پر 161 رنز بنالیے، مہمان ٹیم کی مجموعی برتری 165 رنز ہوگئی، ٹروٹ 66 اور ای ین بیل 24 رنز پر کھیل رہے ہیں، مہمان قائد الیسٹرکک میچ میں دوسری بارکمار دھرماسینا کی ناقص امپائرنگ کا شکار ہوئے، اس سے قبل بھارت نے 326 رنز 9 وکٹوں پر اننگز ڈیکلیئرڈ کی، ایشون 29 رنز پر ناٹ آئوٹ رہے، جیمز اینڈرسن نے 4 اور گریم سوان نے تین وکٹیں لیں۔
تفصیلات کے مطابق انگلینڈ 1984-85 کے بعد بھارتی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز کامیابی کی جانب گامزن ہے سیریز میں پہلے ہی 2-1 کی برتری حاصل ہونے کی وجہ سے اس نے فتح کے بجائے میچ ڈرا کرنے کو اپنا ہدف بنالیا ہے، اس بات کا اندازہ دوسری اننگز کے آغاز سے ہی ہوگیا جب پہلی بائونڈری لنچ سے صرف پانچ منٹ قبل نک کامپٹن نے جڑی جبکہ کک نے 78 گیندوں پر 5 رنز مکمل کیے۔
میچ میں دوسری مرتبہ الیسٹرکک دھرماسینا کی ناقص امپائرنگ کی بھینٹ چڑھے جب انھوں نے ایشون کی گیند کو کھیلنے کی کوشش کی مگر وہ ان کے پاس سے ہوتی ہوئی دھونی کے ہاتھوں میں چلی گئی، بھارت کی جانب سے زوردار اپیل پر دھرماسینا کی انگلی اٹھ گئی جبکہ بعد میں ری پلیز سے تصدیق بھی ہوگئی کہ گیند نے بیٹ کو نہیں چھوا تھا بلکہ بیٹ کے گرائونڈ سے ٹکرانے کی وجہ سے آواز پیدا ہوئی تھی۔
وہ اس بار 93 گیندوں پر 13 رنز بناکر رخصت ہوئے تاہم سیریز میں انھوں نے مجموعی طور پر 562 رنز بنائے، نک کامپٹن 34 رنز بناکر اوجھا کی گیند پر ایل ڈبلیو ہوگئے جبکہ کیون پیٹرسن (6) کو جڈیجا نے بولڈ کیا۔ ٹروٹ 43 رنزپر خوش قسمت ثابت ہوئے جب امپائر دھرماسینا نے بھارتی اپیل مسترد کردی، جب دن کا اختتام ہوا تو ٹروٹ 66 اور بیل 24 رنز پر کھیل رہے تھے۔ اس سے قبل بھارت نے میچ کو نتیجہ خیز بنانے کیلیے وقت ضائع کرنے کے بجائے اننگز 9 وکٹ 326 رنز پر ڈیکلیئرڈ کردی تھی۔