تیرا چور مردہ باد میرا چور زندہ باد کے اصول کو نہیں مانتے سراج الحق
احتساب کا عمل وزیر اعظم اور ملک پر مسلط ٹولے سے شروع کیا جائے، امیر جماعت اسلامی
جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا ہے کہ حکومت میں رہنے والوں کے ساتھ اپوزشن کا بھی احتساب ہونا چاہئے ہم اس اصول کو نہیں مانتے کہ تیرا چور مردہ باد ہمارا چور زندہ باد۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ پہلے دن سے ہمارا مؤقف تھا کہ کرپٹ افراد اور کرپٹ سسٹم کا پیچھا کیا جائے گا لیکن سنجیدہ مسائل کے حل کےلئے سڑکوں اور چوراہوں کا سہارا لینے کے بجائے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا جائے، اور آج ہمارے مؤقف کی تائید ہوگئی ہے تمام سیاسی جماعتوں اور ملک کی پوری عوام کی نظر عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر ہے اور اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ عدالت عظمیٰ پر سب کو اعتماد ہے ہمیں یقین ہے کہ عدالت قوم کو مایوس نہیں کرے گی بہترین عدالتی فیصلوں کے ذریعے ہی ہماری جمہوریت اور ادارے مستحکم ہوں گے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ احتساب کے بغیر کسی بھی مسئلے کا حل ممکن نہیں، پاناما لیکس ہو یا لندن لیکس یا پھر آف شور کمپنیاں سب کرداروں کو نمایاں کیا جائے اور یہ سوال پوچھا جائے کہ پاکستان کی دولت کس نے اور کس طرح بیرون ملک منتقل کیا اور آف شور کمپنیوں میں لگایا جانے والا پیسہ کہاں سے حاصل کیا گیا، اس کے لئے صرف حکمران جماعت کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرنا انصاف نہیں بلکہ اپوزیشن میں شامل ہر جماعت اور ان کے رہنماؤں کا بھی احتساب ہونا چاہئے کیوں کہ ہم اس اصول کو نہیں مانتے میرا چور زندہ باد اور تیرا چور مردہ باد۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ وزیراعظم نے قائد اعظم سے احتساب کا عمل شروع کرنے کا کہا ہے جو سراسر غلط ہے وہ ہمارے ملک کے بانی اور ہمارے محسن ہیں ہم چاہتے ہیں کہ اس وقت موجود ملک پر مسلط ٹولے سے احتساب کا عمل شروع کیا جائے اور پھر ماضی میں حکومت کرنے والی ہر جماعت کو اس عمل سے گزارا جائے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مسائل کی اصل بنیاد اداروں کا اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کرنا ہے گزشتہ روز بھی الیکشن کمیشن نے فیصلے ملتوی کرکے سپریم کورٹ کے کاندھوں پر بوجھ ڈال دیا ہمیں بااعتماد ، بااختیار اور مضبوط الیکشن کمیشن کی ضرورت ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x50glna
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ پہلے دن سے ہمارا مؤقف تھا کہ کرپٹ افراد اور کرپٹ سسٹم کا پیچھا کیا جائے گا لیکن سنجیدہ مسائل کے حل کےلئے سڑکوں اور چوراہوں کا سہارا لینے کے بجائے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا جائے، اور آج ہمارے مؤقف کی تائید ہوگئی ہے تمام سیاسی جماعتوں اور ملک کی پوری عوام کی نظر عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر ہے اور اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ عدالت عظمیٰ پر سب کو اعتماد ہے ہمیں یقین ہے کہ عدالت قوم کو مایوس نہیں کرے گی بہترین عدالتی فیصلوں کے ذریعے ہی ہماری جمہوریت اور ادارے مستحکم ہوں گے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ احتساب کے بغیر کسی بھی مسئلے کا حل ممکن نہیں، پاناما لیکس ہو یا لندن لیکس یا پھر آف شور کمپنیاں سب کرداروں کو نمایاں کیا جائے اور یہ سوال پوچھا جائے کہ پاکستان کی دولت کس نے اور کس طرح بیرون ملک منتقل کیا اور آف شور کمپنیوں میں لگایا جانے والا پیسہ کہاں سے حاصل کیا گیا، اس کے لئے صرف حکمران جماعت کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرنا انصاف نہیں بلکہ اپوزیشن میں شامل ہر جماعت اور ان کے رہنماؤں کا بھی احتساب ہونا چاہئے کیوں کہ ہم اس اصول کو نہیں مانتے میرا چور زندہ باد اور تیرا چور مردہ باد۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ وزیراعظم نے قائد اعظم سے احتساب کا عمل شروع کرنے کا کہا ہے جو سراسر غلط ہے وہ ہمارے ملک کے بانی اور ہمارے محسن ہیں ہم چاہتے ہیں کہ اس وقت موجود ملک پر مسلط ٹولے سے احتساب کا عمل شروع کیا جائے اور پھر ماضی میں حکومت کرنے والی ہر جماعت کو اس عمل سے گزارا جائے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مسائل کی اصل بنیاد اداروں کا اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کرنا ہے گزشتہ روز بھی الیکشن کمیشن نے فیصلے ملتوی کرکے سپریم کورٹ کے کاندھوں پر بوجھ ڈال دیا ہمیں بااعتماد ، بااختیار اور مضبوط الیکشن کمیشن کی ضرورت ہے۔
https://www.dailymotion.com/video/x50glna