6 افراد کے قتل میں ایک ہی ہتھیار استعمال کیے جانے کا انکشاف
جمعے کوہلاکتوں کی فارنسک رپورٹ مل گئی،دہشت گردوں نے تینوں کارروائیاں ایک گھنٹے کے درمیان مکمل کیں
ISLAMABAD:
جمعہ کو شہر کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے واقعات میں6 افراد کو نشانہ بنانے کے واقعات میں ایک ہی ہتھیار استعمال کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے تحقیقاتی حکام کو ابتدائی فارنسک رپورٹ موصول ہوگئی دہشت گردی کے تینوں واقعات دوپہر ڈھائی بجے سے ساڑھے 3 بجے کے درمیان ہوئے دہشت گردی کے پہلا واقعہ حیدری اور آخری شفیق موڑ پر پیش آیا۔
تفصیلات کے مطابق جمعے کی سہ پہر پیٹل پاڑہ ، حیدری اور شفیق موڑ پر ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں6 افراد کو نشانہ بنانے میں ایک ہی اسلحہ استعمال کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
تحقیقاتی حکام کو ابتدائی فارنسک رپورٹ موصول ہوگئی ہے جس کے مطابق تینوں مقامات سے ملنے والے نائن ایم ایم پستول کی گولیوں کے خول پولیس نے فارنسک لیبارٹری بھیجوائے تھے جہاں ابتدائی رپورٹ میں بتایا کہ تینوں واقعات میں دہشت گردوں نے ایک ہی اسلحہ استعمال کیا ہے جبکہ مذکورہ ہتھیار اس سے قبل کسی اور واردات میں استعمال نہیں کیا گیا۔
ٹارگٹ کلنگ کے تینوں واقعات میں مماثلت پائی جاتی ہے جس میں دہشت گردوں نے سر اور سینے کو نشانہ بنایا جبکہ ان واقعات میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہونے کا بھی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے تحقیقاتی حکام کا کہنا ہے کہ تینوں دہشت گردی کے واقعات ڈھائی بجے سے ساڑھے 3بجے کے دوران ہوئے اور پہلا دہشت گردی کا واقعہ حیدری، دوسرا پٹیل پاڑہ اور تیسرا شفیق موڑ کے پاس پیش آیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حیدری اور شفیق موڑ کے قریب فائرنگ کے واقعات میں ملوث دہشت گردوں کا سراغ لگانے کے لیے جیوفینسنگ سے بھی مدد حاصل کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ دہشت گردی کے واقعات میں 6افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
جمعہ کو شہر کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے واقعات میں6 افراد کو نشانہ بنانے کے واقعات میں ایک ہی ہتھیار استعمال کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے تحقیقاتی حکام کو ابتدائی فارنسک رپورٹ موصول ہوگئی دہشت گردی کے تینوں واقعات دوپہر ڈھائی بجے سے ساڑھے 3 بجے کے درمیان ہوئے دہشت گردی کے پہلا واقعہ حیدری اور آخری شفیق موڑ پر پیش آیا۔
تفصیلات کے مطابق جمعے کی سہ پہر پیٹل پاڑہ ، حیدری اور شفیق موڑ پر ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں6 افراد کو نشانہ بنانے میں ایک ہی اسلحہ استعمال کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
تحقیقاتی حکام کو ابتدائی فارنسک رپورٹ موصول ہوگئی ہے جس کے مطابق تینوں مقامات سے ملنے والے نائن ایم ایم پستول کی گولیوں کے خول پولیس نے فارنسک لیبارٹری بھیجوائے تھے جہاں ابتدائی رپورٹ میں بتایا کہ تینوں واقعات میں دہشت گردوں نے ایک ہی اسلحہ استعمال کیا ہے جبکہ مذکورہ ہتھیار اس سے قبل کسی اور واردات میں استعمال نہیں کیا گیا۔
ٹارگٹ کلنگ کے تینوں واقعات میں مماثلت پائی جاتی ہے جس میں دہشت گردوں نے سر اور سینے کو نشانہ بنایا جبکہ ان واقعات میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہونے کا بھی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے تحقیقاتی حکام کا کہنا ہے کہ تینوں دہشت گردی کے واقعات ڈھائی بجے سے ساڑھے 3بجے کے دوران ہوئے اور پہلا دہشت گردی کا واقعہ حیدری، دوسرا پٹیل پاڑہ اور تیسرا شفیق موڑ کے پاس پیش آیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حیدری اور شفیق موڑ کے قریب فائرنگ کے واقعات میں ملوث دہشت گردوں کا سراغ لگانے کے لیے جیوفینسنگ سے بھی مدد حاصل کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ دہشت گردی کے واقعات میں 6افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔