ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار اشتہاری قرار
اشتعال انگیز تقریر کیس اور میڈیا ہاؤسز پر حملے سمیت دیگر کیسز میں مطلوب تمام ملزمان روپوش ہو چکے ہیں،پولیس رپورٹ
ISLAMABAD:
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار سمیت 11 افراد کو اشتہاری قرار دے دیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اشتعال انگیز تقریر کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے متحدہ کے بانی اور ایم کیو ایم پاکستان سربراہ فاروق ستار سمیت 11 افراد کو اشتہاری قرار دے دیا ہے۔
پولیس کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی عدالت جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق اشتعال انگیز تقریر کیس اور میڈیا ہاؤسز پر حملے سمیت دیگر کیسز میں مطلوب تمام ملزمان روپوش ہو چکے ہیں جس پر عدالت نے اشتہار چھپواکر ملزمان کو 7 دن کے اندر پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ایم کیو ایم قائد سمیت 20 رہنماؤں کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
واضح رہے کہ 22 اگست کو الطاف حسین نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کے دوران پاکستان مخالف نعرے لگائے گئے تھے جس پر ان سمیت کئی دیگر پارٹی رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کئے گئے تھے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار سمیت 11 افراد کو اشتہاری قرار دے دیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اشتعال انگیز تقریر کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے متحدہ کے بانی اور ایم کیو ایم پاکستان سربراہ فاروق ستار سمیت 11 افراد کو اشتہاری قرار دے دیا ہے۔
پولیس کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی عدالت جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق اشتعال انگیز تقریر کیس اور میڈیا ہاؤسز پر حملے سمیت دیگر کیسز میں مطلوب تمام ملزمان روپوش ہو چکے ہیں جس پر عدالت نے اشتہار چھپواکر ملزمان کو 7 دن کے اندر پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ایم کیو ایم قائد سمیت 20 رہنماؤں کے ایک بار پھر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
واضح رہے کہ 22 اگست کو الطاف حسین نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کے دوران پاکستان مخالف نعرے لگائے گئے تھے جس پر ان سمیت کئی دیگر پارٹی رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کئے گئے تھے۔