شاپنگ سینٹر میں بیگمات کی شاپنگ سے تنگ شوہروں کیلیے آرام دہ نرسری
چین کے ایک شاپنگ مال ایسے شوہر اس نرسری میں آرام کرسکتے ہیں جو اپنی بیگمات کی شاپنگ سے تنگ آجاتے ہیں۔
QUETTA/ISLAMABAD:
چین کے شاپنگ مال میں ایسے شوہروں کے لیے ایک ''نرسری'' بنائی گئی ہے جو اپنی بیگمات کی شاپنگ سے تنگ آجاتے ہیں۔
اس نرسری میں بیٹھ کر نہ بیوی کی شاپنگ سے تنگ شوہر حضرات نہ صرف آرام کرسکتے ہیں بلکہ ٹی وی سے بھی دل بہلا سکتے ہیں۔ جس طرح بچوں کے لیے ڈے کیئر اور نرسریاں ہوتی ہیں اسی طرح اب شاپنگ مال میں شوہروں کے رکنے کی جگہ بنائی جارہی ہیں۔ شنگھائی میں وینکے شاپنگ مال میں یہ نرسری قائم کی گئی ہے ۔ یہاں مرد حضرات کو منہ لٹکائے اپنی بیگمات کے ساتھ دکان در دکان گھومنے کی ضرورت نہیں بلکہ وہ ایئر کنڈیشنڈ ماحول میں ٹی وی دیکھ سکتے ہیں، وائی فائی استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ مساج کرسی پر سو بھی سکتے ہیں۔
اگرچہ مرد کیفے ٹیریا اور دیگر مقامات پر بھی رک سکتے ہیں لیکن یہ نرسری بالکل مفت ہے اور اسے بطور خاص مردوں کے لیے بنایا گیا ہے۔ اس نئی سہولت کا سوشل میڈیا پر خوب چرچا ہے۔ ایک صاحب نے کہا کہ ' بیگم شاپنگ پر بہت وقت خرچ کرتی ہیں اور یہ عمل روزگار پر جانے سے بھی مشکل ہے، لیکن یہ مال بہت اچھا ہے۔'
برطانیہ میں کیے گئے سروے کے مطابق اپنی بیوی کے ساتھ شاپنگ کرنے والے حضرات صرف 26 منٹ بعد ہی بور ہونے لگتے ہیں اور 80 فیصد افراد اپنی شریکِ حیات کے ساتھ خریداری کو ناپسند کرتے ہیں۔ 45 فیصد مردوں نے بتایا کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ کسی بھی صورت میں شاپنگ پر نہیں جاتے۔
چین کے شاپنگ مال میں ایسے شوہروں کے لیے ایک ''نرسری'' بنائی گئی ہے جو اپنی بیگمات کی شاپنگ سے تنگ آجاتے ہیں۔
اس نرسری میں بیٹھ کر نہ بیوی کی شاپنگ سے تنگ شوہر حضرات نہ صرف آرام کرسکتے ہیں بلکہ ٹی وی سے بھی دل بہلا سکتے ہیں۔ جس طرح بچوں کے لیے ڈے کیئر اور نرسریاں ہوتی ہیں اسی طرح اب شاپنگ مال میں شوہروں کے رکنے کی جگہ بنائی جارہی ہیں۔ شنگھائی میں وینکے شاپنگ مال میں یہ نرسری قائم کی گئی ہے ۔ یہاں مرد حضرات کو منہ لٹکائے اپنی بیگمات کے ساتھ دکان در دکان گھومنے کی ضرورت نہیں بلکہ وہ ایئر کنڈیشنڈ ماحول میں ٹی وی دیکھ سکتے ہیں، وائی فائی استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ مساج کرسی پر سو بھی سکتے ہیں۔
اگرچہ مرد کیفے ٹیریا اور دیگر مقامات پر بھی رک سکتے ہیں لیکن یہ نرسری بالکل مفت ہے اور اسے بطور خاص مردوں کے لیے بنایا گیا ہے۔ اس نئی سہولت کا سوشل میڈیا پر خوب چرچا ہے۔ ایک صاحب نے کہا کہ ' بیگم شاپنگ پر بہت وقت خرچ کرتی ہیں اور یہ عمل روزگار پر جانے سے بھی مشکل ہے، لیکن یہ مال بہت اچھا ہے۔'
برطانیہ میں کیے گئے سروے کے مطابق اپنی بیوی کے ساتھ شاپنگ کرنے والے حضرات صرف 26 منٹ بعد ہی بور ہونے لگتے ہیں اور 80 فیصد افراد اپنی شریکِ حیات کے ساتھ خریداری کو ناپسند کرتے ہیں۔ 45 فیصد مردوں نے بتایا کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ کسی بھی صورت میں شاپنگ پر نہیں جاتے۔