ہلیری یا ٹرمپ امریکی عوام آج نیا صدر منتخب کریں گے
پولنگ پاکستانی وقت کے مطابق شام 4 بجے شروع ہوگی
LONDON:
بلوم برگ کی طرف سے جاری نئے سروے میں ہلیری کو 44 اور ٹرمپ کو41 فیصد عوام کی حمایت حاصل ہے۔ ہلیری کو خواتین، سیاہ فاموں، ہسپانوی باشندوں اور نوجوانوں کی حمایت حاصل ہے۔ صدارتی انتخاب میں 15 لاکھ سے زائد مسلمان بھی اپنے ووٹ کا حق استعمال کریں گے۔ 16 ممالک سے تعلق رکھنے والے40 ماہرین بطور مبصر انتخابی عمل کا جائزہ لے رہے ہیں۔ امریکی صدور کا انتخاب الیکٹورل کالج کے ذریعے بالواسطہ طور پر ہوتا ہے۔ صدارتی انتخاب میں سب سے پہلے امریکی عوام 538 الیکٹرز کا چناؤ کرتے ہیں جس سے الیکٹورل کالج وجود میں آتا ہے، جیتنے والے صدارتی امیدوار کو حتمی کامیابی کے لیے اس الیکٹورل کالج کے کم از کم 270 ارکان کے ووٹ حاصل کرنا ہوں گے۔
دریں اثناء امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی نے ہلیری کلنٹن کو ای میل اسکینڈل سے کلیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی ای میلز کی تحقیقات میں ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جن سے یہ ثابت ہو کہ انھوں نے بحیثیت وزیرِ خارجہ قانون کی خلاف ورزی کی تھی نہ ہی انہوں نے خفیہ راز افشا کیے ہیں۔ ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومے نے امریکی کانگریس کے اراکین کو ایک خط کے ذریعے آگاہ کیا ہے کہ ایجنسی نے ہلیری کی ای میلز کا جائزہ لے لیا ہے اور اس حوالے سے اس کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ ہلیری کی انتخابی مہم کے منتظمین کی جانب سے اس فیصلے کا خیرمقدم کیاگیا ہے۔
بلوم برگ کی طرف سے جاری نئے سروے میں ہلیری کو 44 اور ٹرمپ کو41 فیصد عوام کی حمایت حاصل ہے۔ ہلیری کو خواتین، سیاہ فاموں، ہسپانوی باشندوں اور نوجوانوں کی حمایت حاصل ہے۔ صدارتی انتخاب میں 15 لاکھ سے زائد مسلمان بھی اپنے ووٹ کا حق استعمال کریں گے۔ 16 ممالک سے تعلق رکھنے والے40 ماہرین بطور مبصر انتخابی عمل کا جائزہ لے رہے ہیں۔ امریکی صدور کا انتخاب الیکٹورل کالج کے ذریعے بالواسطہ طور پر ہوتا ہے۔ صدارتی انتخاب میں سب سے پہلے امریکی عوام 538 الیکٹرز کا چناؤ کرتے ہیں جس سے الیکٹورل کالج وجود میں آتا ہے، جیتنے والے صدارتی امیدوار کو حتمی کامیابی کے لیے اس الیکٹورل کالج کے کم از کم 270 ارکان کے ووٹ حاصل کرنا ہوں گے۔
دریں اثناء امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی نے ہلیری کلنٹن کو ای میل اسکینڈل سے کلیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی ای میلز کی تحقیقات میں ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جن سے یہ ثابت ہو کہ انھوں نے بحیثیت وزیرِ خارجہ قانون کی خلاف ورزی کی تھی نہ ہی انہوں نے خفیہ راز افشا کیے ہیں۔ ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کومے نے امریکی کانگریس کے اراکین کو ایک خط کے ذریعے آگاہ کیا ہے کہ ایجنسی نے ہلیری کی ای میلز کا جائزہ لے لیا ہے اور اس حوالے سے اس کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ ہلیری کی انتخابی مہم کے منتظمین کی جانب سے اس فیصلے کا خیرمقدم کیاگیا ہے۔