200 فراری سرنڈر معصوم لوگوں کو ہتھیاردینے والے باہرعیاشی کررہے ہیں
اپنے بچوں کو زیور تعلیم سے ضرور آراستہ کریں، وزیراعلیٰ بلوچستان کا ہتھیارڈالنے والے فراریوں سے خطاب
وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اﷲ زہری اورکمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے کہا ہے کہ بلوچ مزاحمت کاروں کو ایک مرتبہ پھر کہتے ہیں کہ وہ پہاڑوںسے اتر کر قومی دھارے میں شامل ہوجائیں، پاکستان قائم ہے اور تاابد قائم رہے گا،ہتھیار ڈالنے والے لوگ اپنے بچوں کو تعلیم دلائیں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس کوئٹہ میں افغانستان سے آئے ہوئے75فراریوں سمیت200فراریوں کی جانب سے ہتھیار ڈالنے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، تقریب میں صوبائی وزرا شیخ جعفر خان مندوخیل ،سردار اسلم بزنجو، نواب جنگیز مری ، سردار مصطفی خان ترین ، نواب ایاز خان جوگیزئی ، مجیب الرحمن محمد حسنی ،میر سرفراز بگٹی ، مشیر برائے لائیو سٹاک عبیداللہ جان بابت و دیگر نے شرکت کی ۔ نواب ثنا اللہ زہری نے کہا کہ فراریوں کی بڑی تعداد ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہونا صوبے کی تاریخ کا اہم موڑ ثابت ہوگا۔
میں قومی دھارے میں شامل ہونے والے تمام افراد کو بلوچستان کی عوام ، حکومت اور فورسز کی جانب سے مبارکباد پیش کرتا ہوں اس سے نہ صرف صوبے میں امن کی صورتحال بہتر ہوگی بلکہ ہتھیار ڈالنے والوں کی زندگی بھی اب اچھے طریقے سے گزرے گی ۔ یورپ کے محلات میں بیٹھ کر عیاشی کرنے والوں نے نام نہاد آزادی کے نعرے لگا کر ہماری ایک نسل کو تباہ کردیا ہے وہ قوم کے سروں کی قیمت وصول کررہے ہیں ۔
پاکستان کا دل بہت بڑا ہے ہم پہاڑوں ، کابل ،قندھاروں ، سپین بولدک سمیت دیار غیر جانے والوں کو ایک مرتبہ پھر دعوت دیتے ہیں کہ وہ آکر قوم دہارے میں شامل ہوجائیں ، بلوچستان حکومت اور عسکری قیادت انھیں ویلکم کریں گے ۔
انھوں نے کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ وہ افغانستان یا یورپ میں بیٹھ کر دوسروں کے اشاروں پر پاکستان اور بلوچستان میں دہشت گردی کرکے حکومت اور سول و عسکری قیادت کو جھکنے پر مجبور کریں گے تو یہ سوئٹزرلینڈاور دیگر ممالک میں بیٹھے ہوئے لوگوں کی خیام خیالی ہوگی انھوں نے کہاکہ ہتھیار ڈالنے والے فراریوں میں جھالاوان ، ڈیرہ بگٹی ، مری اور دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے شامل ہیں ۔ یہ دوسروں کے بہکاوے میں آنے والے معصوم لوگ ہیں اصل گناہ کار ان کو بہکانے ، بم اور ہتھیار دینے والے وہ لوگ ہیں جو باہر بیٹھے ہوئے ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس کوئٹہ میں افغانستان سے آئے ہوئے75فراریوں سمیت200فراریوں کی جانب سے ہتھیار ڈالنے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، تقریب میں صوبائی وزرا شیخ جعفر خان مندوخیل ،سردار اسلم بزنجو، نواب جنگیز مری ، سردار مصطفی خان ترین ، نواب ایاز خان جوگیزئی ، مجیب الرحمن محمد حسنی ،میر سرفراز بگٹی ، مشیر برائے لائیو سٹاک عبیداللہ جان بابت و دیگر نے شرکت کی ۔ نواب ثنا اللہ زہری نے کہا کہ فراریوں کی بڑی تعداد ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہونا صوبے کی تاریخ کا اہم موڑ ثابت ہوگا۔
میں قومی دھارے میں شامل ہونے والے تمام افراد کو بلوچستان کی عوام ، حکومت اور فورسز کی جانب سے مبارکباد پیش کرتا ہوں اس سے نہ صرف صوبے میں امن کی صورتحال بہتر ہوگی بلکہ ہتھیار ڈالنے والوں کی زندگی بھی اب اچھے طریقے سے گزرے گی ۔ یورپ کے محلات میں بیٹھ کر عیاشی کرنے والوں نے نام نہاد آزادی کے نعرے لگا کر ہماری ایک نسل کو تباہ کردیا ہے وہ قوم کے سروں کی قیمت وصول کررہے ہیں ۔
پاکستان کا دل بہت بڑا ہے ہم پہاڑوں ، کابل ،قندھاروں ، سپین بولدک سمیت دیار غیر جانے والوں کو ایک مرتبہ پھر دعوت دیتے ہیں کہ وہ آکر قوم دہارے میں شامل ہوجائیں ، بلوچستان حکومت اور عسکری قیادت انھیں ویلکم کریں گے ۔
انھوں نے کہا کہ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ وہ افغانستان یا یورپ میں بیٹھ کر دوسروں کے اشاروں پر پاکستان اور بلوچستان میں دہشت گردی کرکے حکومت اور سول و عسکری قیادت کو جھکنے پر مجبور کریں گے تو یہ سوئٹزرلینڈاور دیگر ممالک میں بیٹھے ہوئے لوگوں کی خیام خیالی ہوگی انھوں نے کہاکہ ہتھیار ڈالنے والے فراریوں میں جھالاوان ، ڈیرہ بگٹی ، مری اور دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے شامل ہیں ۔ یہ دوسروں کے بہکاوے میں آنے والے معصوم لوگ ہیں اصل گناہ کار ان کو بہکانے ، بم اور ہتھیار دینے والے وہ لوگ ہیں جو باہر بیٹھے ہوئے ہیں ۔