ظہیر عباس نے پی سی بی کا سربراہ کسی کرکٹرکو بنانے کا مشورہ دے دیا
پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ 2یا 3سال میں بحال ہونے کی امید کرسکتے ہیں، ظہیر عباس
ظہیر عباس نے پی سی بی کا سربراہ کسی کرکٹرکو بنانے کا مشورہ دیدیا، اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بورڈ نے کئی اچھے اقدامات بھی کیے، میں موجودہ سیٹ اپ پر تنقید نہیں کرنا چاہتا لیکن میرے خیال میں کھیل کوئی بھی ہو اس کا چیف بھی متعلقہ شعبے کا کھلاڑی ہونا چاہیے۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ 2یا 3سال میں بحال ہونے کی امید کرسکتے ہیں، بطور صدر آئی سی سی میٹنگز میں شرکت کے دوران سیکیورٹی پر مختلف ملکوں کے تحفظات سنتا رہا ہوں، یواے ای میں میچز کی میزبانی مہنگی پڑتی ہے، مقامی تماشائی بھی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کیلیے موجود نہیں ہوتے، اس کے باوجود پاکستان ٹیم کا عالمی نمبر بننے سے ظاہر ہوتا ہے کہ کھلاڑیوں میں کس قدر صلاحیتیں موجود ہیں۔
ظہیر عباس نے کہا کہ حکومت اور عوام سب ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی چاہتے ہیں، امید ہے کہ حالات بہتر اورشائقین کو اپنے ملک میں مقابلے دیکھنے کو ملیں گے۔
ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ 2یا 3سال میں بحال ہونے کی امید کرسکتے ہیں، بطور صدر آئی سی سی میٹنگز میں شرکت کے دوران سیکیورٹی پر مختلف ملکوں کے تحفظات سنتا رہا ہوں، یواے ای میں میچز کی میزبانی مہنگی پڑتی ہے، مقامی تماشائی بھی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کیلیے موجود نہیں ہوتے، اس کے باوجود پاکستان ٹیم کا عالمی نمبر بننے سے ظاہر ہوتا ہے کہ کھلاڑیوں میں کس قدر صلاحیتیں موجود ہیں۔
ظہیر عباس نے کہا کہ حکومت اور عوام سب ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی چاہتے ہیں، امید ہے کہ حالات بہتر اورشائقین کو اپنے ملک میں مقابلے دیکھنے کو ملیں گے۔