کراچی حصص مارکیٹ انڈیکس16900 تک پہنچنے کے بعد فروخت تیزی مندی میں تبدیل

انڈیکس 44 پوائنٹس کی کمی سے16801 پر بند،57 فیصد حصص کی قیمتیں میں کمی، 5.65 ارب روپے کا نقصان

کاروباری حجم 29 فیصدکم،9 کروڑحصص کالین دین، مندی شرح سود میں توقع کے مطابق کمی نہ ہونے کا نتیجہ ہے، ماہرین فوٹو : فائل

کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر کو مندی کا رحجان غالب رہا، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس44.07 پوائنٹس کی کمی سے16801.02 ہوگیا، پیر کو کاروباری ہفتے کے آغاز پر حصص مارکیٹ میں کاروباری سرگرمیاں ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر اور سیاسی عدم استحکام کے سبب متاثر رہیں، سرمایہ کاروں نے محتاط طرز عمل کا مظاہرہ کیا جس سے کاروباری دورانیے کے مختلف اوقات میں اتارچڑھائو بھی دیکھنے میں آئی لیکن سرمائے کے زائد انخلا سے مندی کے اثرات نمایاں رہے۔

غیرملکیوں سمیت بعض دیگرشعبوں کی سرمایہ کاری برقرار رہنے کی وجہ سے انڈیکس کی16800 کی حد مستحکم رہی، مندی کے باعث57.46 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے5 ارب65 کروڑ14 لاکھ90 ہزار181 روپے ڈوب گئے، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پرسیمنٹ ودیگر شعبوں میں خریداری رحجان بڑھنے کے علاوہ غیرملکیوں کی جانب سے 7 لاکھ34 ہزار418 ڈالر، مقامی کمپنیوں کی جانب سے10 لاکھ46 ہزار171 ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں کی جانب سے7 لاکھ39 ہزار3 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے 1لاکھ72 ہزار307 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 4 لاکھ7 ہزار63 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کے باعث 69.14 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس نے 16900 کی حد کو چھولیا تھا لیکن میوچل فنڈز اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر 30 لاکھ98 ہزار 962 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے تیزی کو مندی میں تبدیل کردیا، نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس44.07 پوائنٹس کی کمی سے 16801.02 ہوگیا۔




جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس27.63 پوائنٹس کی کمی سے 13610.06 اور کے ایم آئی30 انڈیکس57.69 پوائنٹس کی کمی سے 28815.76 ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ بنیادی شرح سود میں 50 بیسس پوائنٹس کی کمی کے مثبت اثرات کیپٹل مارکیٹ پر مرتب نہ ہوسکے کیونکہ سرمایہ کاروں کوتوقع تھی کہ نئی مانیٹری پالیسی کے تحت بنیادی شرح میں کم ازکم 100 بیسس پوائنٹس کی کمی ہوگی، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت29.26 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر9 کروڑ15 لاکھ 88 ہزار 260 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار355 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں129 کے بھائو میں اضافہ، 204 کے داموں میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں نیسلے پاکستان کے بھائو 149 روپے بڑھ کر4850 روپے اور یونی لیور فوڈز کے بھائو 100 روپے بڑھ کر4300 روپے ہو گئے جبکہ آئس لینڈ ٹیکسٹائل کے بھائو28.03 روپے کم ہوکر1024.71 روپے اور سلفی ٹیکسٹائل کے بھائو7.82 روپے کم ہوکر148.69 روپے ہوگئے۔
Load Next Story